Inquilab Logo Happiest Places to Work

احتجاج کےبعد ۱۴؍دنوں کی چھٹی کااعلان کیا گیا

Updated: November 07, 2020, 12:01 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

اساتذہ نے مبہم سرکیولرکیخلاف اپنے گھروںمیں ہی بازو پر سیاہ پٹی، چہرےپر سیاہ ماسک اور کالےکپڑے پہن کر احتجاج کیا

 Teachers protest from their homes to extend the Diwali holidays.Picture :INN
اساتذہ دیوالی کی چھٹیاں بڑھائے جانے کیلئے اپنے گھروں سے احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این

ریاستی محکمۂ تعلیم کی جانب سے اسکولوں میں دیوالی کی صرف ۵؍دنوں کی چھٹی، ۵۰؍ فیصد اساتذہ کوڈیوٹی جوائن کرنےاور مبہم سرکیولر جاری کرنےکے خلاف جمعہ کو ممبئی اور مضافات کے ہزاروں اساتذہ نے اپنے گھروں میں ہی بازو پر سیاہ پٹی، چہرےپر سیاہ ماسک، پیشانی پر کالاٹیکہ اور کالاکپڑا پہن کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ مہاراشٹراسٹیٹ شکشک بھارتی اور اکھل بھارتیہ شکشک سنگھ نےحکومت سے مطالبہ کیا کہ سابقہ روایت کےمطابق دیوالی کے موقع پر ۱۸؍ دنوں کی چھٹی دی جائے ۔دیوالی کی چھٹی سے متعلق طلبہ ،اساتذہ اور تعلیمی تنظیموں کی بے چینی اوراحتجاج کی وجہ سےجمعہ کو ریاستی وزیرتعلیم ورشا گائیکواڈ نےدیوالی کی چھٹی ۵؍دنوں سےبڑھا کر ۱۴؍دن کی کردی ہے ۔طلبہ اوراساتذہ کے جذبات کااحترام کرتے ہوئےوزیر تعلیم ورشاگائیکواڈ نے دیوالی کی چھٹی کو بڑھانے کےمطالبہ پرغوروخوض کرنے کے بعد ایک ٹی وی چینل کے ذریعے ۷؍تا ۲۰؍نومبر تک دیوالی کی چھٹی دینےکا اعلان کیاہے ۔ اس ضمن میں مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک پریشد کے صدر شیوناتھ دراڈے نے انقلاب کو بتایاکہ’’سیکنڈری اسکول کےقانون کے مطابق ۷۶؍دنوںکی چھٹی میں دیوالی کی ۱۸؍دنوںکی چھٹی شامل ہے،اس کے باوجود ریاستی محکمہ ٔ  تعلیم  کی   جانب سےصرف ۵؍دنوںکی دیوالی کی چھٹی دیئے جانے کا اعلان کیا گیاتھا۔ا ن ۵؍دنوںمیں بھی ایک اتوار اور ۲؍پبلک ہالی ڈے شامل تھے۔اس کامطلب ہےکہ دیوالی کی صرف ۲؍دنوںکی چھٹی دی گئی تھی۔ ان ۵؍دنوںکی چھٹی میں بھی بیٹ آفیسرس نےاسکولوںمیں ’یوم اطفال‘منانےکی تیاریاں کرنےکی ہدایت جاری کی ہے ۔ ۸؍تا ۱۴؍ نومبر کے درمیان مختلف قسم کے ثقافتی پروگرام منعقدکرنےکےعلاوہ تقریری، ڈرائنگ اور پوسٹر سازی کےمقابلےمنعقدکرنےہیں۔۱۵؍نومبر کو ان سرگرمیوںکی رپورٹ متعلقہ وارڈ کےافسران کو روانہ کرنی ہے۔ اس کے  بعدایس ایس سی کے امتحان منعقد ہونےوالے ہیں، اس کی تیاری میں  لگ جاناہے۔ایسےمیں ۵؍دنوںکی دیوالی کی جو  چھٹی دیئے جانےکا اعلان کیاگیاتھا،وہ بھی ہمیں نہیں ملنےوالی تھی۔اس لئے ہمارا مطالبہ تھاکہ سابقہ روایت کےمطابق دیوالی کی ۱۸؍دنوںکی چھٹی دی جائے۔ اگر ۱۴؍دنوں کے بجائے ۱۸؍ دن کی چھٹی دی جاتی تو ہم زیادہ مطمئن ہوتے۔‘‘دراڈے کےمطابق ‘‘لاک ڈائون کی وجہ سےاسکول تو بندہےمگر آن لائن پڑھائی کا سلسلہ گزشتہ ۷؍مہینوں سےجاری ہے ۔ اس دوران طلبہ اور اساتذہ دونوںکو گرمی اور گنپتی کی چھٹی بھی نہیں ملی ہے۔اس لئے ہم نے مطالبہ کیاتھاکہ طلبہ اور اساتذہ کودیوالی کی پوری چھٹی دی جائے۔علاوہ ازیں ہمارا کہناہےکہ جب اسکولوںمیں کورونا پر قابوپانےکیلئے کسی طرح کے حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں تو ۵۰؍فیصد عملے کواسکول بلانےکی کیاضرورت ہے ۔ کیاانہیں کورونا میں مبتلا کرنا ہے۔ لہٰذا اس ہدایت کو واپس لیاجائے۔‘‘   انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ مذکورہ مسائل کے خلاف جمعہ کو ممبئی اور مضافات میں ہزاروں اساتذہ نےاپنے گھروں میں بازوپر کالی پٹی  ،کالا ماسک اور کالالباس پہن کر حکومت کے خلاف آندولن کیا ہے۔‘‘مہاراشٹراسٹیٹ شکشک بھارتی اور اکھل بھارتیہ شکشک سنگھ نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا تھاکہ سابقہ روایت کے مطابق دیوالی کی ۱۸؍ دنوں کی چھٹی دی جائے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK