مقررین نے دھماکوں کو تمام مذاہب کے بنیادی اصولوں کے خلاف بتاکر اپیل کی کہ ایسی حرکتوں کو کسی مذہب سے نہ جوڑا جائے۔
پریس کانفرنس کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ تصویر:انقلاب
دہلی میں چند روز قبل ہونے والے کار بم دھماکے کی مذمت کیلئے پیر کو ’انٹر ریلجیئس سالیڈیریٹی کائونسل‘ (آئی آر ایس سی) نامی تنظیم کی جانب سے پریس کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں سماجی رضاکاروں اور مختلف مذاہب کے رہنمائوں نے شرکت کرکے اظہار خیال کیا اور قومی یکجہتی کا پیغام دیا۔شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردانہ کارروائیاں بنیادی طور پر تمام مذہبی روایات اور تعلیم کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں، جو ہمدردی، امن اور انسانی زندگی کے تقدس کی قدروں کو برقرار رکھتی ہیں اس لئے ان وارداتوں کو کسی مذہب سے نہ جوڑا جائے۔
پریس کانفرنس کے شرکاء نے دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ۱۰؍ نومبر ۲۰۲۵ء کو ہونے والے بم دھماکے میں ۱۳؍ افراد کی موت ہوگئی اور ۳۰؍ لوگ زخمی ہوئے جن میں مختلف مذاہب کے ماننے والے شامل تھے اس لئے اس دہشت گردانہ کارروائی کو انجام دینے والوں کو کسی مذہب سے جوڑ کر نہیں دیکھنا چاہئے۔ یہاں یہ بات دہرائی گئی کہ اس طرح کی کارروائیوں کے ذریعہ بے قصور افراد کی جان لینا انسانیت کے قدرتی نظام کے خلاف ہے پھر انہیں انجام دینے والے چاہے کسی بھی مذہب، تہذیب یا سماجی شناخت سے پہچانے جاتے ہوں۔
متذکرہ باتوں کی روشنی میں مقررین نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسے سانحہ کو بنیاد بنا کر مختلف مذاہب اور سماج کو تقسیم کرنے اور ان کے درمیان بے اعتمادی پیدا کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ آپس میں نفرت پھیلانے کے بجاے مختلف مذاہب کے درمیان یکجہتی کو عام کرکے ملک کو مضبوط بنانے کی کوششیں کریں اور یہ سب باہمی احترام، ہمدردی اور تعاون سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔
شرکاء میں ’انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانشیئس‘ (اسکون، چوپاٹی) کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر پربھو کیشو چندرا داس اور ایڈوکیٹ عرفان انجینئرسمیت مختلف مذاہب کے رہنمائوں اور سماجی رضاکاروں نے شرکت کی تھی۔