دہلی اور ممبئی کے دفاتر پر تالا لگادیا گیا اور ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے ، اب صرف بنگلور میں ٹویٹر کا دفتر باقی رہ گیا ہے
EPAPER
Updated: February 18, 2023, 12:09 PM IST | New Delhi
دہلی اور ممبئی کے دفاتر پر تالا لگادیا گیا اور ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے ، اب صرف بنگلور میں ٹویٹر کا دفتر باقی رہ گیا ہے
ٹویٹرکارپوریشن نے ہندوستان میں اپنے تین دفاتر میں سے دو کو بند کر دیا ہے اور عملے کو گھر سے کام کرنے کیلئے کہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹویٹر جس نے گزشتہ سال کے آخر میں ہندوستان میں اپنے تقریباً ۲۰۰؍ سے زائد عملے میں سے ۹۰؍ فیصد کو برطرف کر دیا تھا، اب ایک نئی پیش رفت میں، ٹیکنالوجی کمپنی نے نئی دہلی اور ممبئی میں واقع اپنے دفاتر بند کر دیئے ہیں۔ اس کا مقصد اخراجات میں کمی لانا ہے۔
اہم ذرائع نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتا یا کہ کمپنی بنگلورو کے جنوبی ٹیک ہب میں صرف ایک دفتر چلا رہی ہے جس میں زیادہ تر انجینئر رہتے ہیں۔ ارب پتی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایلون مسک نے ۲۰۲۳ءکے آخر تک ٹویٹر کو مالی طور پر مستحکم کرنے کی کوشش کے طور پر دنیا بھر میں عملے میں کمی کی ہے اور کئی دفاتر کو بند کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ ہندوستان میٹا( فیس بک) سے لے کر گوگل تک تمام بڑی امریکی ٹیک کمپنیوں کیلئے ایک اہم مارکیٹ کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ کمپنیاں دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے انٹرنیٹ میدان میں طویل مدتی منصوبے شروع کر رہی ہیں۔ ایلون مسک کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ابھی اس مارکیٹ کو کم اہمیت دے رہے ہیں۔
ٹویٹر پچھلے سال میں ہندوستان کے سب سے اہم عوامی پلیٹ فارم میں تبدیل ہوچکا ہے، یہاں کی سیاست کا دارومدار کافی حد تک ٹویٹر پر ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ۸۶ء۵؍ملین سے زائد فالوورس ہیں۔ تاہم، جب سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مواد کی بات آتی ہے تو ان کمپنیوں کو ملک میں سخت ضابطوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹویٹر نے فی الحال اس تعلق سے کوئی بیان نہیں دیا۔ایلون مسک کے ٹویٹر کو خریدنے کے بعد سے کمپنی اپنے سان فرانسسکو ہیڈ کوارٹر اور لندن کے دفاتر کیلئے لاکھوں ڈالر کرایہ ادا کرنے میں ناکام رہی ہے، متعدد اشتراک کاروں نے معاوضے کیلئے مقدمہ دائر کیا ہے، خسارہ پورا کرنے کیلئے پرندوں کے مجسموں سے لے کر ایسپریسو مشینوں تک ہر چیز کو نیلام کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ایلون مسک نے ۴۴؍ ارب ڈالر میں دنیا کے اس مقبول ترین سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو اصرار کرکے خریدا تھا پھر سودا کرکے اسے لینے سے مکر گئے تھے ، لیکن جب معاملہ عدالت میں پہنچا تو انہیں ٹویٹر کو خریدنا پڑا تھا۔ انہوں نے ٹویٹر کو خرید تو لیا لیکن ایک کے بعد ایک اپنے فیصلوں سے اسے متنازع اور تشویشناک بنا کر رکھ دیا۔ تازہ فیصلہ حیران کن ہے کیونکہ ہندوستان میں ٹویٹر سب سے زیادہ مقبول ہے۔ یاد رہے کہ ٹویٹر اکثر و بیشتر اپنی پالیسیوںکے سبب متنازع رہا ہے۔ اس نے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا اکائونٹ بلاک کر دیا تھا جسے ایلون مسک نے آخر بحال کر دیا۔