Inquilab Logo

دہلی میں دل دہلانے والا سانحہ، لڑکی کو ۱۰؍کلومیٹر تک گھسیٹا گیا

Updated: January 02, 2023, 12:00 PM IST | New delhi

دہلی کے باہری علاقے میں شراب کے نشے میں دھت نوجوان کارسے جارہے تھے، لڑکی ان کی گاڑی میں پھنس گئی

The youths in the car have committed the most serious crime
کار میںسوارنوجوانوں نے سنگین ترین جرم کا ارتکاب کیا ہے

دہلی کے مضافات میں نئے سال کی تقریبات کے درمیان ایک دل دہلا دینے والا واقعہ منظرعام پر آیا ہے، جسے انتہائی دردناک حادثہ بھی کہا جاسکتا ہے۔نشے میں دھت کار میںسوار نوجوان ایک لڑکی کوتقریباً ۱۰؍کلومیٹرتک گھسیٹتے چلے گئے۔لڑکی  کار میں پھنسی رہی۔ گھسیٹنے کی وجہ سے لڑکی کی  حالت ناگفتہ بہ ہوگئی تھی۔
 پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیاہےکہ وہ نئے سال کے موقع پر پارٹی میں شامل ہوئےتھے۔انہوں نے اونتیکا میں رہنے والے شناسا امیت کھنہ سے کار لی تھی۔ ان لوگوں نےپارٹی کے دوران شراب نوشی کی تھی۔اس کےبعدوہ اپنے ایک ساتھی کو منگل پوری میں ڈراپ کرنےآئےتھےجہاں سے وہ روہنی جا رہے تھے۔
 گاڑی کی کھڑکیاں بند تھیں اور زور زور سے گانے چل رہے تھے۔ انہوں نے سلطان پوری کے علاقےمیں کار سے کسی چیز کے ٹکرانے کی آواز سنی، لیکن انہوں نےاس پر توجہ نہیں دی۔ اس کے علاوہ سڑک کی خراب حالت کی وجہ سے انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ لڑکی کار میں پھنسی ہوئی ہے۔ لیکن ان کے انکشافات سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کار چلانےوالے ملزم نے اسکوٹی پر سوار لڑکی کو سڑک پرجاتےہوئے کیسے نہیں دیکھا؟ انہوں نے گاڑی کو کسی چیز سے ٹکرانے کے بعدکیوں نہیں روکا؟ لڑکی گاڑی سےکیسے لٹکی کہ لڑکی کے جسم کےاگلے حصہ پرکوئی چوٹ نہیں؟ ملزم کے انکشافات میں کتنی صداقت ہے یہ تو تفتیش اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہوسکےگا۔ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ  کہیںملزمین نےلڑکی کے ساتھ بدفعلی کی کوشش کی ہو اورجب اس نے احتجاج کیا تو انہوں نے اسے گاڑی سے کچل دیا ہو۔بہرحال یہ سب تو تحقیقات کے بعد ہی پتہ چلے گا۔
؍۱۰کلومیٹر تک سی سی ٹی وی کیمرے نہیں 
 نئے سال کے موقع پر پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ پوری دہلی کی سڑکوںپرپولیس موجود رہے گی۔ غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔یہاں تک کہ خود پولیس کمشنر بھی لوگوں کی حفاظت کیلئےسڑکوں پر تھے۔  ایسے میں باہری دہلی کے۲؍علاقوںکے درمیان  رونگٹے کھڑے کردینے والے واقعے نے سب کو حیران کر دیاہے اور سیکورٹی کے تعلق سےایک بڑا سوال کھڑاہو گیا ہے۔ لڑکی کو جان بوجھ کر کچلاگیا یا وہ کسی حادثے کا شکار ہوئی؟ جس طرح ملزم اسے گاڑی میں ۱۰؍کلومیٹر تک گھسیٹتے رہے۔کیا ان ۱۰؍کلومیٹرکےدرمیان کوئی پولیس اہلکار تعینات نہیں تھا؟کیا ان علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی پولیس اسٹیشنوںمیں نگرانی نہیں ہو رہی؟سیکورٹی کے حوالے سےایسے کئی سوالات اٹھ رہےہیں۔سیکوریٹی کے دعوے تو کیے جاتے ہیں لیکن لوگوں کے بتانے پر ہیپولیس کو اس سانحہ کا علم ہوسکا کہ لڑکی کو گاڑی میں گھسیٹ کر لے جایا جا رہاتھا اور اس کی لاش سڑک پر پڑی تھی۔
؍۵ملزم گرفتار
 گرفتار ہونے والوں میں۲۶؍سالہ دیپک کھنہ گرامین سیوا کا ڈرائیور ہے۔وہیں۲۵؍سالہ امیت کھنہ ایس بی آئی بینک کے کارڈ سیکشن میں کام کرتا ہے۔۲۷؍سالہ کرشناکناٹ پلیس میں واقع ہسپانوی کلچرسینٹرمیں کام کرتا ہے۔ ۲۶؍ سالہ متھن نارائنا میں ہیئرڈریسر کاکام کرتا ہے۔ جبکہ ۲۷؍سالہ منوج متل سلطان پوری میں راشن ڈیلر ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK