• Tue, 23 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لیڈیز ڈبے میں سفر کرنے والے شخص نےطالبہ کوچلتی ٹرین سے دھکادے دیا

Updated: December 23, 2025, 3:45 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

زخمی کو اسپتال داخل کرایا گیا ، دیگر مسافروں نے ملزم کی پٹائی کرنے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔

Panvel railway station where the incident took place. Picture: INN
پنویل ریلوے اسٹیشن جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ تصویر: آئی این این
جمعرات کو ایک شخص لوکل ٹرین کے لیڈیز ڈبےمیں سوار ہوگیا اور جب وہاں موجود خواتین نے اسے ٹوکا تو اس نے کالج کی ایک طالبہ کو  ٹرین سے دھکا دے دیا جس سے وہ پلیٹ فارم پر گر کر زخمی ہوگئی ۔ اسے اسپتال داخل کرایا گیا ہے۔ اس کی حالت مستحکم ہے۔ اگلے اسٹیشن پر مسافروں نے ملزم کی پٹائی کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔
پنویل میں رہنے والی اور کھار گھر میں واقع ’سرسوتی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی‘ کالج میں ’سِوِل ڈپلومہ انجینئرنگ‘ کرنے والی ۱۸؍ سالہ شویتا مہاڈِک   نے پنویل ریلوے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے کہ جمعرات کو وہ اپنی ایک سہیلی کے ساتھ کالج جانے کیلئے پنویل ریلوے اسٹیشن سے لوکل ٹرین میں سوار ہوئی اور دروازے کے پاس ہی کھڑے ہوکر اس سے باتیں کرنے لگی۔اسی دوران ایک آدمی لیڈیز ڈبے میں چڑھ گیا جس پرڈبے میں موجود خواتین اعتراض کرنے لگیں کہ وہ ایسے کیسے لیڈیز ڈبے میں سوار ہوگیا   جس پر ان کے درمیان بحث ہوگئی۔ ان میں بحث ہوہی رہی تھی کہ ٹرین چلنے لگی اور اسی دوران غصہ میں اس شخص نےشویتا کو ٹرین سے مبینہ طور پر دھکا دے دیا جس سے وہ پلیٹ فارم پر گر گئی اور اس کے ہاتھوں، سر اور کمر میں مار لگ گئی۔ اس نے وہاں موجود ریلوے اسٹاف کو مدد کے لئے بلایا اور انہیں اس کے والد کو فون کرنے کو کہا اور پھر انہیں پورا واقعہ بتایا۔اس وقت وہاں سے گزرنے والی ایک خاتون نے حالات معلوم کئے اور اسے اپنی اسکوٹر پر اس کے گھر پہنچایا۔  پولیس نے اس کی طبی جانچ کروائی اور پھر علاج کیلئے اسے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا  ۔اطلاع کے مطابق ملزم کانام شیخ اختر نواز (۵۰) ہے اور اسے اقدام قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK