Inquilab Logo

جموں کشمیر سے فوج ہٹانے کا اشارہ، وادی میں خیر مقدم

Updated: March 27, 2024, 10:58 PM IST | New Delhi

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہاکہ حکومت جموں کشمیر سے افسپا ختم کرنے پر غور کررہی ہے،انوراگ ٹھاکر نے بھی کہا کہ وہاں حالات اب معمول پر آچکے ہیں

Union Home Minister Amit Shah
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ

وہ حکومت جس نے جموں کشمیرکو خصوصی اختیارات فراہم کرنے والی دفعہ ۳۷۰؍ کو ختم کیاوہی حکومت اب وہاںمسلح افواج کے خصوصی اختیارات کے قانون کو ختم کرنے پر بھی غور کررہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک انٹرویومیں کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میںآرمڈ فورسیز اسپیشل پاور ایکٹ (اے ایف ایس پی اے یا افسپا)کو ختم کرنے پر غور کرے گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت جموں و کشمیر میں قانون و انتظام کی ذمہ داری جموں وکشمیر پولیس کو سونپنے اور وہاں سے افواج کو واپس بلانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے جموں و کشمیر پولیس پربھروسہ نہیں کیا جاتا تھا لیکن آج  پولیس مختلف کارروائیوں کی قیادت کر رہی ہے۔  اس کے علاوہ امیت  شاہ نے ستمبر سے قبل ریاست میں اسمبلی انتخابات کرانے کا بھی  اشارہ دیا۔انہوں نے ایک میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اب جموں و کشمیر  میں امن و امان کی ذمہ داری صرف پولیس کو سونپنے کی تیاری کر لی ہے۔
امیت شاہ نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے کہاکہ’’ وہ’پاکستان کی سازشوں‘ سے دور رہیں کیونکہ جو لوگ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ جموں و کشمیر میں ہلاک ہونے والوں میں سے۸۵؍فیصد ہمارے مسلمان بہن بھائی تھے۔ آج پاکستان بھوک اور غربت کی لعنت میں گھرا ہوا ہے۔ وہاں کے لوگ بھی کشمیر کو جنت کے طور پر دیکھتے ہیں، میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی کشمیر کو بچا سکتا ہے تو وہ وزیر اعظم مودی ہیں۔‘‘امیت شاہ نے کہاکہ مودی حکومت نے جموں و کشمیر کے او بی سی کو ریزرویشن دیا، ہماری حکومت نے خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن بھی دیا ہے۔ پنچایت اور شہری بلدیاتی اداروں میں بھی او بی سی ریزرویشن کے انتظامات کیے گئے ، ہم نے ہی ایس سی اور ایس ٹی کے لیے ریزرویشن کی جگہ بنائی ہے،ہم نے گجر اور بکروال برادریوں کا حصہ کم کیے بغیر پہاڑیوں کو۱۰؍ فیصد ریزرویشن دیا۔ ہم نے مقبوضہ کشمیر سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو یہاں بسانے کیلئے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ ہماری حکومت نے ان سہولیات کو نچلی سطح تک لے جانے کا عہد کیا ہے۔ اب جموں و کشمیر میں ایک بھی فرضی انکاؤنٹر نہیں ہوتا۔امیت شاہ نے کہا کہ جب یہاں دہشت گردی کا دور تھا تو عبداللہ انگلینڈ کے دورے پر جاتے تھے۔ دونوں (عبداللہ اور محبوبہ) کو جموں و کشمیر کے مسائل پر رائے دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ان دونوں کے دور میں کئی فرضی انکاؤنٹر ہوئے۔ پچھلے۵؍سال میں یہاں ایک بھی فرضی انکاؤنٹر نہیں ہوا ہے بلکہ صرف فرضی انکاؤنٹر میں ملوث لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے  مزید کہاکہ جموں وکشمیر میں نافذ افسپا کو ہٹا دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ افسپا کو منسوخ کرنے کے بعد جموں وکشمیرپولیس سیکوریٹی فراہم کرے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کانگریس نے جموں وکشمیر کو دہشت گردی کے گڑھ میں تبدیل کیا تھا اور بی جے پی نے یہاں امن و امان کی فضا قائم کرکے لوگوں کو بہت بڑی راحت دی ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر آچکے ہیں۔ نریندر مودی کی قیادت میں موجودہ مرکزی حکومت نے نئے کشمیر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا ہے۔ان کے مطابق جموں وکشمیر میں لاکھوں کی تعداد میں سیاح سیر وتفریح کی خاطر واردہو رہے ہیں ۔ افسپا کو ہٹانے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہاکہ چونکہ وادی کشمیر میں ماحول بدل رہا ہے لہذا افسپا کو بھی ہٹانے کا وقت آ چکا ہے۔انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں حالات یکسر تبدیل ہوئے۔

kashmir Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK