یوکرینی صدر نے کہا کہ’’ ہتھیار کے بغیر جارحانہ مشن کی تیاری اور ڈیفنس آپریشن نا ممکن ہے
EPAPER
Updated: July 07, 2023, 3:48 PM IST | Kyiv
یوکرینی صدر نے کہا کہ’’ ہتھیار کے بغیر جارحانہ مشن کی تیاری اور ڈیفنس آپریشن نا ممکن ہے
یوکرین کے صدرولادیمیر زیلنکسی نے کہا کہ ’’ کیئف کیلئے ہتھیار کےبغیر روس سےجنگ لڑنا اہم چیلنج ہے اور ہتھیا ر فراہم کرنا صرف امریکہ کےذمہ میں ہے ۔ بغیر ہتھیار وں کےجارحانہ مشن اور ڈیفنس آپریشن نا ممکن ہے ۔ دور تک حمل کرنےوالےہتھیارہمیں صرف امریکہ ہی فراہم کر سکتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ یوکرینی صدر زیلنکسی ترکی کا دورہ کریںگے اوراپنے ہم منصب طیب اردگان سے اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اگلے ماہ ناٹو کےاجلا س میں وہ یوکرین کی رکینت پربھی گفتگو کریں گے۔ خیال رہے کہ روس یوکرین جنگ کو اگلے ہفتہ ۵۰۰؍سال پورےہو جائیں گے۔اس درمیان روس اور یوکرین کے لاکھوں فوجی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ دونوں ممالک میں متعدد عمارتیں منہدم ہوئی ہیں ۔
یوکرین کےفوجی ترجمان نے کہا کہ ’’ ڈیفنس فورس نےابتدائی اقدامات کرنے کا ارادہ کیا ہے ۔ہم دشمنوں پر دباؤ ڈالیں گے جبکہ ان کےخلاف تشدد آمیز اقدام کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ہم نے کلیشیوکا کو تقریباً فتح کر لیا ہے ۔ کلیشیوکا کی حفاظت ہمیں باکھموپر قبضہ کرنے میں مدد کرےگی جو روسی حکومت کے قبضےمیں ہے ۔ چیک جمہوریہ کےوزیر اعظم نےکہا کہ’’ یورپی یونین روسی اثاثوںکو منجمد کرکے یوکرین کی از سر نو تعمیر پر غورکرنے کے فیصلےپر گفتگو کرےگی ۔‘‘اس ضمن میںانہوںنے زیلنکسی کےساتھ میٹنگ کے بعد کہا کہ’’ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے ۔اس کیلئےہمیں قانونی یا دیگر نقطہ نظرکی ضرورت ہےجبکہ سنجیدہ مذاکرات بھی کرنےہوں گے ۔ بعد ازیں ہم منجمد کئے گئے اثاثوں کےذریعے یوکرین کی مدد کرسکیں گے۔