تنظیم کے ممبران کے مطابق پرائیویٹ بسوں میں آگ لگ جاتی ہے اور اس سے مسافروں کی زندگی خطرےمیں پڑ جاتی ہے ،اس لئے نجکاری کو ختم کیا جائے اور بسوں کی تعداد بڑھائی جائے
EPAPER
Updated: May 15, 2023, 10:47 AM IST | Kazim Shaikh | Wadala
تنظیم کے ممبران کے مطابق پرائیویٹ بسوں میں آگ لگ جاتی ہے اور اس سے مسافروں کی زندگی خطرےمیں پڑ جاتی ہے ،اس لئے نجکاری کو ختم کیا جائے اور بسوں کی تعداد بڑھائی جائے
وڈالا ریلوے اسٹیشن کے باہر ’ آمچی ممبئی آمچی بیسٹ ‘ کے بینر تلے مہم کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد بیسٹ کی اہمیت کا احساس دلا نا ہے ۔
ممبئی میں مسافروں کو اپنی منزل تک پہنچانے کیلئے ممبئی کی دوسری شہ رگ کہی جانے والی ممبئی کی بیسٹ بس کی ٹھیکیداری اور نجکاری کو ختم کرنےکے علاوہ مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے اور عوام کو بیسٹ بسوں کے سفر کو جوڑنے کیلئے ’’ آمچی ممبئی ، آمچی بیسٹ‘ ‘ کے بینر تلے ایک مہم شروع کی گئی ہے تاکہ مسافر ز یادہ سے بیسٹ بسوں کا استعمال کرسکیں ۔
وڈالا ریلوے اسٹیشن کے سامنے مغربی جانب بیسٹ بس محکموں کےسبکدوش ملازمین اور شہریوں کے ایک بڑا گروپ نے بیسٹ بس بیداری مہم کے نام سے ’’آمچی ممبئی _آمچی بیسٹ ‘‘ مہم کا آغاز کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ممبئی میں نقل وحمل کا بہترین ذریعہ بیسٹ کمپنی کوٹھیکیداروں سے نجات دلائی جائے اوربیسٹ کی بہترین سفری خدمات کوبحال کیاجائے جو کئی دہائی سے عوامی خدمات میں مصروف ہیں۔ اہم بات یہ ہےکہ اس تنظیم میں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ بیسٹ کے سبکدوش ملازمین کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔
احتجاج کے دوران ایک شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ’’ آمچی ممبئی آمچی بیسٹ ‘‘ کے عہدیداران اور اراکین نے شہرمیں جگہ جگہ بیداری مہم شروع کی ہے۔ کیونکہ بیسٹ کی بسیں سستے کرایے میں شہریوں کو ان کی گلی ، محلے اور گھر تک پہنچاتی ہیں۔
تنظیم کے ایک رکن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شہر میں ۱۵؍ جنوری ، ۱۱؍ فروری اور ۱۲؍فروری ۲۰۲۳ء کو بیسٹ کی بسیں مختلف مقامات پر آگ لگنے کے سبب مکمل طور پر خاکستر ہو گئیں۔ یہ سب پرائیویٹ کنٹریکٹروں کی طرف سے بیسٹ کیلئے چلنے والی بسیں ہیں،جو بسوں کی دیکھ بھال پر اخراجات بہت کم کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ منافع کما رہے ہیں اور یہ بسیں مسافروں کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہورہی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہاکہ۲۳؍ فروری کو بیسٹ کا انتظامیہ ماتیشوری ٹھیکیدار کے زیر انتظام۴۰۰؍سے زائد بسوں کو واپس لینے پر مجبور ہو ا ۔ چونکہ بیسٹ نے پہلے ہی اپنی بسوں کی نصف تعداد میںکمی کر دی ہے، اس لئے مسافروں کیلئے بسوں کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ایک سوال کےجواب میں انہوں نےالزام لگایا کہ اس سے پہلے ۲۰۲۲ء میں بیسٹ کی بسیں چلانے والے نجی ٹھیکیداروں نے بھی اپنے مزدوروں کو دھوکہ دیا ۔ ان کی تنخواہ اور اجرت دینے میں آناکانی بھی کرتے رہے اورآخر میں انہوں نے مزدوروں کو جھکنے پر مجبور کیا تھا ۔
ان کا کہنا تھا کہ بس میں سہولت زیادہ ہوگی تو مسافر بھی زیادہ ہوں گے ۔ ہماری مہم کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ بیسٹ سے زیادہ سے زیادہ لوگ سفر کریں لیکن اس سلسلے میں سب سے پہلے سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے۔