Inquilab Logo

ہندوستان کی خدمات کی برآمدات کی رفتار سست :آربی آئی

Updated: May 05, 2024, 12:48 PM IST | Agency | New Delhi

اعدادوشمار کے مطابق مالی سال۲۰۲۴ء میں ہندوستان کی خدمات کی برآمدات۹ء۴؍ فیصد کی معمولی ترقی کے ساتھ۱ء۳۴۱؍ بلین ڈالر رہیں۔

A decline in India`s services exports. Photo: INN
ہندوستان کی خدمات کی برآمدات میں گراوٹ۔ تصویر : آئی این این

مسلسل ۲؍برسوں تک دُہرے ہندسوں میں بڑھنے کے بعد، ہندوستان کی خدمات کی برآمدات گزشتہ مالی سال میں سست ہوئیں اور ۳؍ برسوں میں سب سے کم تھیں۔ 
ریزرو بینک آف انڈیا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال۲۰۲۴ء میں ہندوستان کی خدمات کی برآمدات۴ء۹؍ فیصد کی معمولی ترقی کے ساتھ۳۴۱ء۱؍ بلین ڈالر رہیں تاہم، اگر ہم خدمات کی خالص برآمد کی بات کریں تو یہ۳۱؍ مارچ ۲۰۲۴ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران ۱۳ء۶؍ فیصد اضافے کے ساتھ۱۶۲ء۸؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ اس عرصے کے دوران خدمات کی درآمد۲؍ فیصد کم ہو کر۱۷۸ء۳؍ بلین ڈالر رہ گئی۔ اس سے خالص برآمدات میں اضافہ ہوا۔ 
بینک آف بڑودہ کے چیف اکانومسٹ مدن سبنویس نے کہا کہ خدمات کی برآمدات میں کمزور نمو کی بنیادی وجہ پچھلے سالوں میں زیادہ اعداد و شمار اور ترقی یافتہ معیشتوں کی طرف سے کم مانگ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ `مالی سال۲۰۲۵ء میں بھی صورتحال ایسی ہی رہے گی کیونکہ عالمی معیشت اور خاص طور پر امریکہ اور یورپ میں بلند شرح سود کی وجہ سے طلب نرم رہے گی۔ 
 وزارت تجارت کی جانب سے گزشتہ ماہ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال ۲۰۲۴ء میں اشیا کی برآمدات۳ء۲؍ فیصد کم ہو کر ۴۳۷ء۱؍ بلین ڈالرس رہیں جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھ کر۲۴۰ء۲؍ ارب ڈالر تک پہنچ گیا لیکن خدمات کی تجارت میں اچھے سرپلس کی وجہ سے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال ۲۰۲۴ء میں جی ڈی پی کے تقریباً ایک فیصد تک آ سکتا ہے۔ میکرو اکنامک انڈیکیٹرس پر پیشین گوئی جاری کرنے والے پیشہ ور افراد کے ایک حالیہ سروے میں، ریزرو بینک نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس مالی سال میں جی ڈی پی کا۱ء۲؍ فیصد اور ۲۶۔ ۲۰۲۵ء میں ۱ء۱؍ فیصد ہو سکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اپریل میں مینوفیکچرنگ میں گراوٹ

آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک کی ماہر اقتصادیات گورا سین گپتا نے کہا کہ خدمات کی برآمدات میں سست نمو خدمات کی درآمدات میں کمی سے پوری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ `ادائیگی کے توازن کی تفصیلات بتاتی ہیں کہ ٹرانسپورٹ سروسیز میں کمی اور سافٹ ویئر سروسیز اور پیشہ ورانہ خدمات میں سست روی خدمات کی برآمدات میں سست روی کی بنیادی وجوہات تھیں۔ 
  گولڈمین سیکس نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں جی سی سی کی آمدنی گزشتہ ۱۳؍برسوں میں ۱۱ء۴؍ فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ شرح نمو (سی اے جی آر) سے بڑھی ہے اور توقع ہے کہ مالی سال۲۰۲۳ء تک یہ ۴؍ گنا بڑھ کر۴۶؍ بلین ڈالرس تک پہنچ جائے گی۔ سافٹ ویئر کی برآمدات ہندوستان سے خدمات کی برآمدات پر حاوی ہیں۔ لیکن جی سی سی نے خدمات کی برآمدات سمیت دیگر کاروباری خدمات کی برآمدات میں زبردست اضافہ دیکھا ہے۔ یہ مالی سال۲۰۲۴ء کی دسمبر سہ ماہی میں خدمات کی کل برآمدات کا۲۵ء۴؍ فیصد ہے۔ 
وزارت تجارت کی جانب سے گزشتہ ماہ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال ۲۰۲۴ء میں اشیا کی برآمدات۳ء۲؍ فیصد کم ہو کر ۴۳۷ء۱؍ بلین ڈالرس رہیں جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھ کر۲۴۰ء۲؍ ارب ڈالر تک پہنچ گیا لیکن خدمات کی تجارت میں اچھے سرپلس کی وجہ سے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال ۲۰۲۴ء میں جی ڈی پی کے تقریباً ایک فیصد تک آ سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK