بیٹے کے فوج میں رہنے کےباوجود وہ ۱۴؍گھنٹے سے زائد محنت کرتے ہیں۔ ان کا یہ ذریعۂ معاش ۳۵؍برس سے ہے، ان کا تعلق ہردوئی سے ہے۔
۶۰؍ سالہ عامر خان کیلا فروخت کرتےہوئے۔ تصویر: آئی این این
کیلا فروخت کرنے والے عامر خان کا بیٹاسلیم خان سرحدوں کا نگہبان ہے۔ ۶۰؍ سالہ عامر خان کا تعلق یوپی کے ہردوئی ضلع سے ہے ۔ بیٹے کے فوج میں ہونے کے باوجود روزی روٹی کے لئے وہ صبح ۹؍ بجے سے رات میں ۱۱؍بجے تک میونسپل اسپتال گیٹ نمبر ۶؍(مالونی) میں ٹھیلہ لگاتے ہیں اور روزانہ ۱۴؍گھنٹے سے زائد محنت کرتے ہیں۔
دبلے پتلے جسم کے مالک خوش اخلاق عامرخان نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کے دوران اپنے احوال بتائے۔ اُن کے ۷؍ بچے،۴ ؍ بیٹاں تین بیٹے ہیں۔ سبھی تعلیم یافتہ ہیں۔ وہ خود زیادہ پڑھے لکھے تونہیں ہیں مگر انہوں نے اپنی اولادوں کوتعلیم دلانے کا عزم کیا اور بڑی حد تک کامیاب رہے ۔ اس کی نمایاںمثال بیٹے کا فوج میںشامل ہوکر ملک کی خدمت کرنا ہے۔
انہوںنے فخریہ انداز میں کہا کہ ’’ مجھے فخر ہے کہ میرا بیٹا ملٹری میں ہے ، وہ ملک کے الگ الگ حصوں میں تعینات رہ کرملک کی سرحدوں کی حفاظت کررہا ہے ۔ بیٹے کی اس کامیابی پر میرا سینہ چوڑا ہوجاتا ہے۔‘‘ان سےیہ پوچھنےپر کہ بیٹا فوج میںکیسے منتخب ہوا تو انہوں نے بتایاکہ ’’ہمارے ضلع میںبہت سے نوجوان ریلوے اورفوج میں ہیں ، ہمارے محلے کے بھی کئی نوجوان فوج میںہیں، انہیں دیکھ کر بیٹے کو شوق ہوا اوراس نے زبردست محنت کی اور کامیاب ہوا۔‘‘
عامر خان روزانہ ۴۰۰-۵۰۰؍روپے کماتے ہیں۔ وہ اس عمر میں بھی بلاتھکے ۱۴؍ گھنٹے سے زائد وقت تک محنت کرنے کےتعلق سے کہتے ہیںکہ’’بیٹے کہتے ہیں اباً اب آپ کومحنت کی ضرورت نہیں، کھیتی باڑی بھی ہے مگر مجھے لگتا ہے کہ ابھی میں کم از کم مزید۱۰؍برس محنت کرسکتا ہوں ، چنانچہ میں ابھی سے نہ تو بوڑھوں میںاپنا شمار کرانا چاہتا ہوں اور نہ ہی بچوں پر بوجھ بننا چاہتا ہوں۔ یومیہ محنت سے جہاں جسم توانا اورپھرتیلا رہتا ہے وہیں جیب خرچ نکلنے کےعلاوہ اہل خانہ کے لئے بھی کچھ رقم پس انداز ہوجاتی ہے، اس لئے مجبوراً نہیں اپنی ضرورت اور شوق کے حساب سے کیلافروخت کررہا ہوں اور تقریباً ۳۵؍برس سے میرا ذریعۂ معاش یہی رہا اور اب بھی ہے۔ ‘‘
عامر خان پولیس کے رویے سے شاکی نظر آئے ۔ان کاکہنا تھا کہ ’’ٹھیلہ لگانے کے سبب اکثر پولیس والے جرمانہ عائد کرتے ہیں، اگر یہ سلسلہ رُک جائے تومیرے لئے بڑی عافیت ہوگی۔‘‘