Inquilab Logo

بہار فساد معاملے پر اسمبلی میں ایک دوسرے پرالزام تراشیاں

Updated: April 04, 2023, 11:28 AM IST | patna

اپوزیشن نے حکمراں محاذ کو جبکہ حکمراں محاذ نے فساد کیلئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

BJP MLAs rioting outside the Assembly (Photo: PTI)
اسمبلی کے باہر ہنگامہ کرتے ہوئے بی جے پی کے اراکین اسمبلی (تصویر: پی ٹی آئی)

 بہار اسمبلی کا اجلاس پیر کو ہنگامے کے ساتھ شروع ہوا۔ اپوزیشن کو ہنگامہ آرائی کی اتنی جلدی تھی کہ اسپیکر اودھ بہار ی چودھری کو ہنگامہ کرنےوالے اراکین کے سامنے وضاحت کرنی پڑی کہ کارروائی تو ابھی شروع بھی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد  انہوں نےاسمبلی کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا اور اپوزیشن لیڈر وجے کمار سنہا کو اپنی بات رکھنے کی اجازت دی۔
 وجے کمار سنہا نے کہا کہ بہار میں بہت ہی افسوسناک اور شرمناک واقعات رونما ہوئے ہیں۔ رام نومی کی ’شوبھایاترا‘ کے دوران  سہسرام ، بہار شریف، مظفر پور  اور بھاگلپور میںتشدد کے واقعات ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے موقعوں پر ہر ایک تھانہ میں امن کمیٹی کی میٹنگ ہوتی ہے۔ اس میں ہر فرقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں۔ایسے میں حساس علاقوں کے تعلق سے حکومت پہلے سے بیدار کیوں نہیں تھی؟ انہوں نے کہا کہ اسلئے جن تھانہ حلقوں میں تشدد کے واقعات ہوئے ہیں، ان کے انچار ج کی ذمہ داری طے کرکے انہیں برخاست کیوں نہیں کیا جاتا؟ انہوں نے اس کے ساتھ ہی تشدد کیلئے حکومت کی پالیسی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب منھ بھرائی کی سیاست کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کو ’آتنک وادیوں کا گڑھ ‘ بنایا جارہا ہے۔ 
 وجے کمار سنہا کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے حکمراں اتحاد مہاگٹھ بندھن میں شامل سبھی پارٹیوں نے حالیہ تشدد کیلئے بی جے پی اور آرایس ایس کو ذمہ دار قرار دیا۔ سی پی آئی ایم ایل قانون سازیہ پارٹی کے لیڈر محبوب عالم نے کہا کہ رام نومی کے جلوس کے موقع پر بہار شریف ، سہسرام ، گیا اور جہان آباد میں فساد پھیلائے گئے۔ فساد برپا کرنے میں بجرنگ دل اور آرایس ایس کا ہاتھ ہے۔ انہو ںنے بہار شریف کے بی جےپی ایم ایل اے پر پچھلے ایک ماہ سے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کرنے کا الزام لگا یا۔ سی پی آئی ایم ایل لیڈر نے بجرنگ دل اور آرایس ایس پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔ 
 آرجے ڈی کے راکیش کمار روشن نے کہا کہ فساد کرنے والوں نے منصوبہ بند طریقے سے تشدد برپاکیا۔ فساد کرنے والوں نے وزیراعظم کی تصویر والی ٹی شرٹ پہن رکھی تھی۔ انہوں نے بہار شریف میں بڑے پیمانے پر لوٹ پاٹ مچائی ہے۔اسی طرح سی پی آئی ایم ایل کے ستیہ دیو رام نےکہا کہ بہار میں فسادیوں کی تعداد مشکل سے ایک ہزار ہے۔ حکومت ان فسادیوں کو گرفتار کرکے انہیں سزا دلائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والوں نے منصوبہ بند طریقے سے فساد کرایا ہے۔ اجے کما رنے کہا کہ جن لوگوں نےفساد کروائے ہیں انہیں نشان زد کرکے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ 
 اس دوران ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی اخترالایمان نے تشدد کیلئے بی جےپی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو فساد ہوئے ہیں وہ بی جےپی کے پالتوغنڈوں کے ذریعے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے دوران  مسجدیں جلائی گئیں، مینارے توڑے گئے، مدرسوں اور دوسرے مذہبی مقامات کو نقصان پہنچایا گیا۔ اتنا ہی نہیں درجنوں دکانوں کو لوٹا گیا اور مکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں  نے سوال کیا کہ ۳۱؍ مارچ کو تشدد برپا ہونے کے بعد پھر یکم اپریل کو فساد کیوں ہوا؟ حکومت اس کا جواب دے۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی حکومت سے فساد سے ہوئے نقصانات کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ 
 سہسرام کے ایم ایل اے راجیش کمار گپتا نے کہا کہ وہاں جو فساد ہوا ہے ،وہ نہ ہندو نے کرایا ہے نہ مسلمان نے کرایا ہے۔ یہ فساد کارباریوں کے دشمنوں نے کرایا ہے۔ انہوں نےکہا کہ حکومت اس کی جانچ کرائے اور قصورواروں کو سخت سے سخت سزادلائے۔ 
 آرجے ڈی ایم ایل اے اخترالاسلام شاہین نے کہاکہ بی جےپی جہاں جہاں کمزور پڑتی ہے ،وہاں وہاں یہ فساد کراتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے حالیہ فساد کی جانچ کرانے کامطالبہ کیا اور کہا کہ وزیرداخلہ امیت شاہ کی آمد کے موقع پر منصوبہ بند طریقے سے فساد کرایا گیا۔ اس کی جانچ کرکے قصوروار وں کو سخت سزادلائی جائے۔ 
 اسی ہنگامہ آرائی کے دوران ایوان کی کارروائی ۲؍ بجے دن تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔ کھانے کے وقفے کے بعد ایوان کی کارروائی مجموعی طور پر۱۰؍ منٹ بھی نہیں چل پائی۔ دریں اثنا پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری نے کہا کہ اگر اسپیکر اجازت دیں تو حکومت سہسرام اور بہار شریف معاملے میں آج ہی بیان دینے کیلئے تیار ہے لیکن ہنگامہ کی وجہ سے کارروائی بدھ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔  
 خیال رہے کہ رام نومی کے موقع پرفرقہ پرستوں نے بہار کے کئی اضلاع میں تشدد برپا کیا تھا۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK