حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے تصدیق ۔کہا:حجاج کرام کوئی ایسا عمل نہ کریں جو اُن کیلئے رسوائی اوروطن عزیز کی بدنامی کا باعث ہو
EPAPER
Updated: July 05, 2023, 10:37 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے تصدیق ۔کہا:حجاج کرام کوئی ایسا عمل نہ کریں جو اُن کیلئے رسوائی اوروطن عزیز کی بدنامی کا باعث ہو
حجاج کرام حج کےمقدس ارکان سے فارغ ہوکر مزیدعبادات اوررضائے الٰہی کے حصول میں مصروف ہیں۔ ان ہی حالات میںیہ خبر مشتہر کی گئی ہے کہ اس دفعہ بہت سے ہندوستانی حجاج کوپکڑا گیا ہے ۔ اس خبر کوسوشل میڈیا کے مختلف گروپس میںبھی نمایاں کیا گیا اوریہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ بڑی تعداد میںحجاج کو سعودی حکام کےذریعے حراست میںلیا گیاہے ۔ نمائندۂ انقلاب نےحج کمیٹی کے سی ای او محمد یعقوب شیخا سے استفسار کیا اوریہ جاننے کی کوشش کی کہ اس کی حقیقت کیا ہے اورکیا واقعی بہت سے حاجیوں کوحراست میں لیا گیا ہے ۔
حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اونےمحتاط اندازاپناتے ہوئے اس کی تصدیق کی اورکہاکہ جتنی بڑی تعداد میںحجاج کے پکڑے جانے کی بات کہی جارہی ہے یا خبریں گشت کررہی ہیں وہ صحیح نہیںہے ، ہاںیہ ضرور ہے کہ کچھ حاجیوں کو انہیں غلط طریقے اپنانے اوراصول وضوابط کو نظر اندازکرنے اورحج کے برعکس سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کی بنیاد پرسعودی حکام کے ذریعے کارروائی کی گئی تھی ۔کوشش کرکے ان سب کوچھڑا لیا گیا ہے۔ان سے یہ پوچھنے پر کہ کتنے حجاج کو پکڑا گیا تھااوران کا جرم کیا تھا توانہوںنے تعداد بتانے سے احترازکیا لیکن پکڑے جانے اور قونصل جنرل جدہ برائے ہند اوردیگر حکام کی مدد سے ان کوچھڑانے کی تصدیق کی اورکہاکہ کچھ لوگ بال تراش کرپیسے کمانے لگے توکچھ بھیک مانگ رہے تھے تو کچھ تجارتی سرگرمی میںملوث پائے گئے تھے ۔ انہوں نے پکڑے گئےان حجاج کے علاقوں کا بھی ذکرکیا جسے بالقصد مخفی رکھاجارہا ہے۔
حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اونے قونصل جنرل جدہ برائے ہند اورسعودی حکومت کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئےیہ بھی بتایاکہ’’ حج کے دوران سعودی حکومت کی جانب سے سخت نگرانی کی جاتی ہے اور ہر مقام پرمعیاری سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئےجاتے ہیںتاکہ کوئی بدنظمی نہ ہواورنہ ہی کوئی حاجی حج کے نام پرکوئی ایسی حرکت کرسکے جس کی سعودی حکومت کی جانب سے اجازت نہیںہے۔اسکے علاوہ سعودی حکومت کی سفارش پر دنیا کے مختلف حصوں سے حکومتیں اپنا عملہ بھی بھیجتی ہیں۔ اس لئے حاجیوں کوہرطرح سے محتاط رہ کرمحض اپنے مقصد یعنی حج اوراس کے بعد کے اوقات میں عبادات اور رضائے الہٰی کےلئے اعمال کرنے چاہئیں، یہی حج کا بنیادی مقصد ہے نہ کہ وہاں تجارتی سرگرمی یا دستِ سوال دراز کرتے ہوئے رسوائی مول لی جائے ۔ اس سے حاجی کی بھی توہین ہوتی ہے اورجس ملک سے اس کا تعلق ہوتا ہے،اس طرح کی حرکتیں اس ملک کی بھی بدنامی کا باعث ہوتی ہیں۔ اس لئے حجاج صرف اور صرف عبادت پرتوجہ دیںتاکہ حج کے مکمل فوائد انہیں حاصل ہوسکیں ۔
سی ای اونے یہ بھی بتایاکہ کچھ اوربھی اس طرح کی شکایات موصول ہوئی ہیںلیکن ان کا ذکرمناسب نہیںہے ۔حجاج کرام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اللہ کےمہمان ہیں، اس عظمت کا خیال رکھیں اورکسی قسم کی شکایت کا موقع نہ دیں۔
ممبئی سے حجاج کی واپسی ۱۶؍جولائی سے
چونکہ روانگی کے دیگرمراکزکے مقابلے ممبئی سے عازمین کی روانگی اخیر میںعمل میں آئی تھی اور آخری جہازبھی ممبئی سے روانہ ہوا تھا اس لئے وطن واپسی کے لئے شیڈیول بھی اسی ترتیب سے بنایا گیا ہے ۔
حج کمیٹی آف انڈیا کے مطابق ۱۶؍جولائی سے ممبئی اورمہاراشٹر کے حاجی وطن لونٹا شروع ہوں گے ۔ روانگی کے وقت جوشیڈیول بنایا گیا ہے اسی کے مطابق حجاج وطن لوٹ رہے ہیں۔دہلی ، لکھنؤ، جے پور اورکولکاتا کے حاجیوں کی واپسی شروع ہے اوراب تک ۴؍ہزارحجاج وطن لوٹ چکے ہیں۔