جمعرات کی صبح متعدد عازمین سامان لے کرحج ہاؤس کے گیٹ پردیر تک انتظار کرتے رہے، اس بدنظمی کا ویڈیو بھی بناکربھیجا گیا ۔بدانتظامی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ سی ای اوکوحالات سے آگاہ کرانے اورویڈیو بھیجنے پرانہوں نےفوری توجہ دینے کا یقین دلایا
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 11:59 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
جمعرات کی صبح متعدد عازمین سامان لے کرحج ہاؤس کے گیٹ پردیر تک انتظار کرتے رہے، اس بدنظمی کا ویڈیو بھی بناکربھیجا گیا ۔بدانتظامی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ سی ای اوکوحالات سے آگاہ کرانے اورویڈیو بھیجنے پرانہوں نےفوری توجہ دینے کا یقین دلایا
بدنظمی کے سبب جمعرات یکم مئی کی صبح حج ہاؤس کے گیٹ پر عازمین کی بھیڑ جمع تھی، وہ اپنا سامان لئے کافی دیر تک گیٹ کھلنے کا انتظار کرتے رہے۔ اس کی وجہ سے لمبی قطار لگ گئی۔ اس صورتحال پرعازمین نے ناراضگی کا اظہار کیا کہ حج کمیٹی آف انڈیا کا عملہ اپنےایئرکنڈیشن کمروں میں ہے اور عازمین گیٹ پر دھکے کھارہے ہیں۔ گیٹ کے سامنے بیریکیڈنگ کردی گئی تھی ۔
یاد ر ہے کہ حج بیت اللہ کے اشتیاق اور دیارِ رسولؐ میں حاضری کی خوشی میں ہمیشہ بہت سی پریشانیوں کے باوجود بیشتر عازمین حرفِ شکایت زبان پرلانے سے گریزکرتے ہیں، کچھ ہی عازمین اس کا اظہارکرتے ہیں، جس سے بدنظمی کا اندازہ ہوتا ہے ۔
ایسے میںحج کمیٹی آف انڈیا اور اس کے عملہ کی یہ ڈیوٹی ہے کہ وہ عازمین کا خیال رکھے اورشکایت کا موقع ہی نہ ملے ۔ ویسے بھی جب ۴۸؍ گھنٹے قبل عازمین کورپورٹنگ کے لئے بلایا جارہا ہے تودوردرا زسے آنے والے عازمین اور ان کے اہل خانہ کی تفصیلات حج کمیٹی میںپہلے سے درج ہوتی ہیں، چنانچہ ان کے لئے گیٹ نہ کھولنا ا ور عازمین کا قطار میںلگنا ، خود کئی سوال قائم کرتا ہے کہ آخر حج کمیٹی کا اسٹاف کیا کررہا تھا؟
ایک ذمہ دار شخص محبوب خان نےعازمین کو ہونے والی پریشانی اپنے کیمرے میںقید کی اور لکھا کہ ’’ حج ہاؤس پلٹن روڈ کے باہر کڑی دھوپ میںاپنا سامان لے کر عازمین راستے پرلائن لگائےحج ہاؤس کا دروازہ کھلنے کاانتظار کررہے ہیں، اوربدمعاش اسٹاف اندر اے سی میںبیٹھاہوا ہے جب کہ پورا حج ہاؤس خالی ہے۔ ان حاجی صاحبان کواندر لے کرہال میںبھی بٹھایاجاسکتا ہےلیکن شاید حکومت کے قریب ہونے کی گرمی حج ہاؤس کےاسٹاف کو بھی آگئی ہے ۔‘‘
نمائندۂ انقلاب نے اس صورتحال اور بھیجے گئے ویڈیو کو حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اوشاہنوازسی کوبھیج کران کی توجہ دلائی تو انہوں نے کہاکہ فوری طورپرتوجہ دی جائے گی۔ پھر انہوں نےدوبارہ میسیج بھیجا کہ تمام عازمین کوحج ہاؤس کے اندر لے لیا گیا ہے۔‘‘
سی ای او نے یہ بھی بتایاکہ ’’ دوسرے گیٹ سے داخلہ دیا گیا جس سےفوری طور پرمسئلہ حل ہوگیا۔ اسکے علاوہ ہماری یہ کوشش ہے کہ عازمین کوپریشانی نہ ہو، وہ حج ہاؤس میںقیا م کےدوران اورحج پر روانہ ہونے کےوقت بشاشت سے جائیں ، اس لئے اہل خانہ اوراعزہ بھی تعاون کریں اورحالات کا خیال رکھیںتاکہ عازمین کوزیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرائی جاسکے۔‘‘
’’حج ہاؤس میںصرف عازمین کوٹھہرانے کا نظم کیا گیا ہے
اہل خانہ کونہیں‘‘
حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے بتایا گیا کہ حج ہاؤس میںمحض عازمین کوٹھہرنے کا نظم کیا گیا ہے ،ان کے اہل خانہ یا اعزہ کے لئے نہیں۔ اہل خانہ یا اعزہ مسافر خانہ میںٹھہرسکتے ہیں۔ سوال یہ بھی کیا جارہا ہے کہ اس کےلئے پیشگی اطلاع یا کوئی ایسا نظم کیوں نہیںکیا گیا یا کیاجارہا ہے جس سے اس طرح کی نوبت نہ آئے اور عازمین کوپریشانی کاسامنا نہ کرنا پڑے۔
حج ہاؤس میںپہلے ایسا بھی کیا جاتا رہا ہے کہ عازمین کےساتھ ایک یا دو افراد کوٹھہرنے کی اجازت دی جاتی تھی اوران سے ۱۰۰؍ ۲۰۰؍ روپے لئے جاتے تھے۔ رقم لینے کا مقصد یہ بتایا گیا تھا کہ مفت سہولت کے سبب بہت زیادہ بھیڑ بھاڑنہ ہوجس سے عازمین کے لئے پریشانی ہو۔ ویسے بھی ۴۸؍ گھنٹہ قبل رپورٹنگ کے لئے بلایاجاتا ہے ،اس میںقیام کرنے والے عازمین ریاست کے الگ الگ حصوں سےآنے والے ہوتے ہیں،ممبئی کےبرائے نام ہوتے ہیںتو کیا ان کے لئے بھی نظم نہیں کیا جاسکتا ؟