Inquilab Logo

کوئیک رسپانس وہیکل فائر بریگیڈ کے بیڑے میں شامل

Updated: June 21, 2023, 10:21 AM IST | Mumbai

آتشزدگی کے واقعات میں ان گاڑیوں کے ذریعے جلد جائے حادثہ پر پہنچنے میں مدد ملےگی

Being a small vehicle will help to control the fire by reaching the accident site quickly. (File Photo)
چھوٹی گاڑی ہونے کے سبب جائے حادثہ پر جلد پہنچ کر آگ پر قابو پانے میں مدد ملےگی۔(فائل فوٹو)

 فائر بریگیڈ کے بیڑے میں ۲۲؍کوئیک رسپانس وہیکل شامل کی گئی ہیں جبکہ فائر ڈرون اور فائرا سپرے جیسے نظام بھی متعارف کروائے جا رہے ہیں۔ ان گاڑیوں کو جلد ہی برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے ۲۴؍ میں سے ۲۲؍وارڈوں کے مراکز میں رکھا جائے گا۔  آتشزدگی  کےکسی بھی حادثے کی صورت میں یہ گاڑیاں فوری طور پر موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پانے میں مدد کریں گی۔ فائر بریگیڈ کے پاس فی الحال ۲۴؍ وارڈوں میں ۱۷؍ ریپڈ رسپانس گاڑیاں ہیں۔ 
 آگ لگنے کے واقعات کی تعداد کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ تیز رفتار سپانس گاڑیوں کی تعداد کم ہے اور اس  وجہ سے جائے وقوعہ پر پہنچنے میں اکثر تاخیر ہوجاتی ہے۔ اس لئے فائر بریگیڈ نے مزید ۲۲؍ریپڈ رسپانس گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ٹینڈر کا عمل مکمل کرنے کے بعد یہ گاڑیاں بیڑے میں داخل ہو گئی ہیں۔ شہر کے ۲۴؍وارڈوں میں سے ۲۲؍میں یہ ریپڈ سپانس گاڑیاں فائر اسٹیشن پر موجود رہیں گی۔
  ممبئی میونسپل کارپوریشن کے’ ڈی‘ اور’ ای‘ وارڈ میں فائر اسٹیشن ساتھ ساتھ ہیں اس لئے ان مراکز پر ریپڈ رسپانس گاڑیاں نہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نئی ریپڈرسپانس گاڑیاں پر کانٹریکٹ پر ملازم رکھے جائیںگے ۔ جس کمپنی سے یہ گاڑیاں لی جائیں گی  ان پر ۵؍ سال تک  گاڑیوں کی دیکھ بھال اور مرمت کی ذمہ دار ہوگی۔ اس کے علاوہ ریپڈ رسپانس گاڑیوں پر کمپنی کی طرف سے ۵؍سال تک کانٹریکٹ پر عملہ تعینات کیا جائے گا۔  ان میںایک ڈرائیور اور ۲؍ فائر بریگیڈ کے اہلکا ہوں گے ۔ان اہلکاروں کی تربیت مہاراشٹر فائر سروس سے مکمل کی جائے گی۔یہ معلومات  ڈپٹی چیف فائر آفیسر اےوی پرب نے دیں۔ انہوںنے کہا کہ ان گاڑیوں کے ذریعے  فائر بریگیڈ کے عملے کو  حادثہ کی جگہ پر پہنچنے میں آسانی  ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK