• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی ایم سی انتخابات کیلئے سرگرمیاں تیز، کانگریس نئےاتحاد کیلئے کوشاں

Updated: December 22, 2025, 12:09 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ایک وفد کی ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر سے ملاقات۔ادھو ٹھاکرے بھی جلد اپنے اتحاد کا اعلان کریں گے۔

A delegation of senior Congress leaders meets Advocate Prakash Ambedkar, the chief of Vindhya Bahujan Aghadi. Picture: INN
کانگریس کے سینئر لیڈروں کے وفد کی ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر سے ملاقات کا منظر۔ تصویر: آئی این این
اتوار کو نگر پریشد اور نگر پنچایت انتخابات کے نتائج سامنے آئے ہیں ۔ اس نتائج میں مہایوتی کو اکثریت ملی ہے لیکن اپوزیشن میں سب سے زیادہ ۳۰؍ سیٹیں کانگریس کے حصہ میں آئی ہیں۔ اسی کے پیش نظر برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی ) میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور اس الیکشن میں کانگریس مہاوکاس اگھاڑی کی پارٹیوں سے علاحدہ ہو کرونچت بہوجن اگھاڑی ( وی بی اے) کے ساتھ مل کر نیا اتحاد قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ایک وفد نے ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر سے ملاقات کی ۔ اسی دوران ادھو ٹھاکرے کی صدارت والی شیو سینا، راج ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹر نو نرمان سینا ( ایم این ایس)کے ساتھ مل کر بی ایم سی انتخابات لڑنے کے اپنے فیصلہ پر قائم ہے۔یہ بھی خبریں گشت کر رہی ہیں کہ این سی پی( شرد پوار) اپنی دیرینہ ساتھی کانگریس کو چھوڑ کر ٹھاکرے بھائیوں کے اتحاد میں شامل ہو سکتی ہے۔ حالانکہ اس ضمن میں شیو سینا (ادھو) کے سینئر لیڈر اور رکن کونسل ایڈوکیٹ انل پرب نے واضح کیا ہے کہ جلد ہی اس بات کا اعلان کیاجائے گا کہ کس اتحاد کے ساتھ ٹھاکرے خاندان بی ایم سی سمیت ۲۹؍ میونسپل کارپوریشن کےانتخابات کیلئے اتریں گا۔
کانگریس کے نئے اتحاد کیلئے کمیٹی تشکیل
کانگریس پارٹی بی ایم سی کے انتخابات میں ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے بات چیت کر رہی ہے۔ اتوار کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سیکریٹری یو بی وینکٹیش، کانگریس کے ترجمان سچن ساونت اور ممبئی کانگریس کے سابق وزیر و رکن اسمبلی اسلم شیخ نے ونچت کے صدر پرکاش امبیڈکر سے بات چیت کی۔ ممبئی کانگریس کے ترجمان سریش چندر راج ہنس نے بتایا کہ دونوں پارٹیاں جلد ہی اتحاد کیلئے بات چیت کریں گی۔انہوںنے مزید بتایاکہ ممبئی کانگریس نے ونچت کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے ۳؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اور اس کمیٹی میں رکن اسمبلی امین پٹیل، سابق ایم ایل اے مدھو چوہان اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سیکریٹری اور ممبئی کانگریس کے چیف ترجمان سچن ساونت شامل ہیں۔ ‘‘
سریش چندر راج ہنس نے یہ بھی کہا کہ آج کی بات چیت مثبت تھی اور جلد ہی دوبارہ بات چیت کی جائے گی۔ واضح رہے کہ ۲۰۲۳ء میں شیو سینا (ادھو) نے ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ سنیچر ہی کو کانگریس کے سینئر لیڈر نے اعلان کیا تھاکہ کانگریس بی ایم سی کی سبھی ۲۲۷؍ سیٹوں پرعلاحدہ الیکشن لڑے گی۔اس تعلق سے کانگریس کے سینئر لیڈر نے بتایا تھاکہ ’’کانگریس اپنی ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کر سکتی ہے ۔‘‘ اس سے قبل ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ نے یہ واضح کیا تھاکہ کسی طرح کا تشدد کرنا اور اشتعال انگیزی کانگریس کی تہذہب میںنہیں اور اسی لئے انہوں نے ٹھاکرے برادران کے ساتھ بی ایم سی کے انتخاب میں علاحدگی اختیار کرلی ہے۔ممبئی میں درج فہرست ذات کے زمرے میں ۴۹؍سیٹیں ہیں، اس لئےاطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ کانگریس ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ان سیٹوںپر اس کے ووٹ منتشر نہ ہوں۔
واضح رہے کہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات ۱۵؍جنوری ۲۰۲۶ء کو منعقد ہونے والے ہیں اور ۲۳؍ دسمبر سےپرچۂ نامزدگی داخل کرنے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ جیسے جیسے یہ تاریخیں قریب آتی جارہی ہیں ، سیاسی سرگرمیاں تیز ہوتی جارہی ہیں۔
اب تک ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کی جانب سے بھی بی ایم سی انتخابات کیلئے کوئی اعلان نہیں کیاگیا ہے۔ اس ضمن میں جب شیوسینا (ادھو) کے لیڈر ایڈوکیٹ انل پرب سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایاکہ بی ایم سی میںانتخابات کے تعلق سے ادھو اور راج ٹھاکرےکے درمیان بات چیت مکمل ہو چکی ہے اور کس پارٹی کو ساتھ لینا ہے اس بارے میں بھی فیصلہ ہو چکا ہے۔ اس کا اعلان کبھی بھی کیا جاسکتا ہے۔
اتوار کو جاری کئے گئے نگر پریشد اور نگر پنچایت انتخابات کے نتائج میں مہاوکاس اگھاڑی کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کو صرف۵۰؍ سیٹوں پر قناعت کرنا پڑا ہے لیکن ریاست میں اس الیکشن میں کانگریس کی کارکردگی تسلی بخش رہی ہے ۔کانگریس کے۳۰؍ بلدیہ صدر جیت چکے ہیں جبکہ شرد پوار کی قیادت والی این سی پی اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے ۱۰۔۱۰؍امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ دوسری طرف مہایوتی نے ایک بار پھر زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ریاست میں مہایوتی کے۲۱۴؍امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہےاور اس کے ۱۲۰؍امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔بی ایم سی سمیت ۲۹؍ میونسپل کارپوریشن میں بھی مہا یوتی کی تینوں اہم پارٹیاں بی جے پی ، شیو سینا (شندے) اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی مل کر ہی انتخابات لڑنے کی توقعات ہیں، حالانکہ اس ضمن میں اب تک تینوں پارٹیوں کی جانب سے واضح اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن گزشتہ دنوں تینوں پارٹیوں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ بتایاگیا تھاکہ بی ایم سی کی ۲۲۷؍ میں سے ۱۵۰؍ سیٹوں پر اتفاق رائے ہوگئی ہے ۔ ذرائع سے یہ اطلاع بھی ملی ہے کہ بی جے پی ان وارڈوں سے بھی اپنا امیدوار اتار نا چاہتی ہے جہاں سےشندے کی پوزیشن مضبوط ہے اور اسی لئے سیٹوں پر کھینچا تانی چل رہی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کےدرمیان اختلاف کب ختم ہوتا ہے اور کس کے حصہ میں کتنی سیٹیں آتی ہیں؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK