امریکہ کی ایڈوینچر کارپس تنظیم کی جانب سے ۴؍تا۶؍جولائی کے درمیان دنیاکا مشکل ترین بیڈ واٹر ۲۱۷؍کلومیٹر ’الٹرا میراتھن‘ منعقد کیا جا رہاہے۔
EPAPER
Updated: June 24, 2023, 9:11 AM IST | saadat khan | Mumbai
امریکہ کی ایڈوینچر کارپس تنظیم کی جانب سے ۴؍تا۶؍جولائی کے درمیان دنیاکا مشکل ترین بیڈ واٹر ۲۱۷؍کلومیٹر ’الٹرا میراتھن‘ منعقد کیا جا رہاہے۔
امریکہ کی ایڈوینچر کارپس تنظیم کی جانب سے ۴؍تا۶؍جولائی کے درمیان دنیاکا مشکل ترین بیڈ واٹر ۲۱۷؍کلومیٹر ’الٹرا میراتھن‘ منعقد کیا جا رہاہے۔ اس میں شرکت کیلئے چمبور کے ۲۹؍ سالہ عادل مرزا کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔۲۱۷؍کلومیٹرکا فاصلہ۵۰؍ڈگری کی گرمی میں ۴۸؍گھنٹوںمیں طےکرنا ہے۔ ویٹنی پہاڑی کے دامن سے شروع ہونے والایہ سفر ۸؍ہزار فٹ کی اُونچائی تک غیر ہموارراستوں سےہوتےہوئے طے کرنا ہے ۔ اس میراتھن میںعادل مرزا ہندوستان کے واحد رنر ہیں جو اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔ اُترپردیش کے ضلع بانس بریلی سے تعلق رکھنےوالے عادل مرزانے بتایاکہ ’’ بچپن سے ہندو ستانی فوج میں شامل ہونے کاخواب تھا۔ اسی لئے ۱۰؍ سال کی عمر سے دوڑنے کاسلسلہ جار ی ہے ۔ بدقسمتی سے قدکی معمولی کمی سے فوج میں نہیں جاسکا۔‘‘
الٹرا میراتھن سے متعلق عادل نےبتا یاکہ ’’جومیراتھن ۴۲؍کلومیٹر سے زیادہ پر مشتمل ہوتی ہے اسے ’الٹرا میراتھن‘ کہتےہیں۔ اس میں کچھ ہی لوگ حصہ لیتےہیں۔ حصہ لینےکیلئے سخت آزمائش اور امتحان سے گزرنا ہوتاہے۔ اس میں شریک ہونے کیلئے ۵۰؍ڈگری سیلسس سے زیادہ گرمی میں دوڑنے کی عادت ہونی چاہئے ۔مذکورہ میراتھن کیلئے میںنے ۳؍اہم میراتھن میں حصہ لیا ہے ۔تب جاکر اس میراتھن کیلئے کوالیفائی ہوسکا ہوں ۔ ان میراتھن کی کامیابی کےبعد مجھے کیلیفورنیا کےمذکورہ میراتھن کیلئے منتخب کیاگیاہے۔ اس میں دنیا کے ۲۵؍ممالک سے ۹۰۰؍ اُمیدوار کوالیفائی ہوئے تھے جن میں سے ۱۰۹؍ اُمیدوارو ںکا انتخاب کیاگیاہے ۔ ہندو ستان سے واحد میرا انتخاب ہواہے ۔ میرے نگراں کے طور پر میری ٹیم میں راج وڈگامااور پوجا کرشنا مورتھی شامل ہیں۔کیلی فورنیا میراتھن میں یہ دونوں میری نگرانی پر مامور ہوںگے۔‘‘
عادل کےمطابق ’’ الٹرا میراتھن ،وہ بھی بنجر اور بیابان ،غیر ہموار راستوں پر ۵۰؍سے زیادہ ڈگری والی تمازت میں دوڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اس کیلئے میں نے بہت محنت کی ہے۔ پنکھا اور ائیر کنڈیشن کیاہوتاہےمیں نہیں جانتا۔ میری زندگی کا بیشتر وقت گرم آب وہو امیں گزرتاہے۔ دوپہر میں بھی دو ڑنے کی مشق سردی کےموسم میں پہنی جانےوالی جیکٹ پہن کر کرتاہوں ۔ علاوہ ازیںرات کو جس کمرے میں سوتاہوں، اس کا ہیٹر چالورہتاہے ۔ یہ سب اپنے جسم کو شدید درجہ کی گرمی برداشت کرنے کاعادی بنانےکیلئے کرتا ہوں۔ ساتھ ہی رات کےوقت بھی دوڑنے کی مشق کرتاہوں۔ کیونکہ الٹرا میراتھن دن و رات دونوںشفٹ پر مشتمل ہے ۔ رات کی مشق اس لئے کرتاہوںتاکہ رات میں بھی دوڑنے کی پریکٹس برقرار رہے۔ ورنہ نیند کا غلبہ طاری ہونے سے دوڑنے میں دشواری آسکتی ہے۔
عادل نے بتایاکہ ’’ والدہ کے انتقال سے مایوس ہوکرمیں ممبئی منتقل ہوگیاتھا۔یہاں پہلے زردوزی کا کام کیا بعدمیںکرین چلایا۔ اسی دوران میںنے اپنے دیرینہ شوق یعنی دوڑ لگانےکی پریکٹس دوبارہ شروع کی۔ ۲۰۱۴ءمیں پہلی مرتبہ ۲۱؍کلو میٹر میراتھن میں حصہ لیا۔ایک گھنٹہ ۳۷؍ منٹ میں یہ فاصلہ طے کیاتھا۔ کیلی فورنیا کے مذکورہ میراتھن کیلئے میں گزشتہ ایک سال سے متواتر کوشش کررہاہوں ۔ ‘‘
عادل نے یہ بھی کہاہےکہ ’’ کیلی فورنیا میراتھن ۴۸؍ کے بجائے ۳۵؍گھنٹہ میں مکمل کرنے کا ہدف ہے ۔ اگر ایسا کرنےمیں کامیاب ہوا تو میں ہندو ستان کا سب سے کم عمر تیز دو ڑنے والا بن جائوںگا۔‘‘