Inquilab Logo

راہل گاندھی کو عمر عبداللہ کا ایک اور پیدل یاترا نکالنے کا مشورہ

Updated: January 31, 2023, 10:48 AM IST | srinagar

’بھارت جوڑو یاترا‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر ایسی کوئی یاترا نکالی جاتی ہے تو میں بھی اس میں شامل رہوں گا

Speaking at the closing ceremony of `Bharat Jodo Yatra`, former Chief Minister of Kashmir Omar Abdullah
’بھارت جوڑو یاترا‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کشمیر اور کشمیریت کا کئی بار تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ان کیلئے گھر جیسا ہے اور یہاں کے لوگوں نے انہیں جو پیار دیا ہے، اس کا تو کوئی بدل ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگوں نے بے پناہ محبت سے نوازا ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ کشمیریت ایک خیال کا نام ہے اورکشمیر اس کا گھر ہے۔ یہ گھر چار دیواری والا گھر نہیں بلکہ کشمیریت کا خیال رکھنے والا گھر ہے۔
 انہوںنے کہا’’ بی جے پی کی سیاست کا ایک طریقہ ہے لیکن کانگریس کا طریقہ پیار ومحبت کا ہےاور ہم لوگوں کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ یہ امن ،پیار اور محبت کا ملک ہے۔ہم نے نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے کی کوشش کی ۔ہم نفرت کے نظریہ کو نہ صرف شکست دیں گے بلکہ ان کے دلوں سے بھی نکال باہر کریں گے۔‘‘کانگریس کے سابق صدر نے بھارت جوڑو یاترا کو اس سمت میں ایک چھوٹا قدم قرار دیا۔  واضح رہے کہ سری نگر میں  پیر کو صبح ہی سے شدید برف باری کی وجہ سے ’بھارت جوڑویاترا‘ کی اختتامی تقریب کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا ہوگئے تھے ،تاہم اس کے باوجود بڑی تعداد میں عوام اسٹیڈیم میں موجود  رہے  اور وہاں موجود لیڈروں کی تقریر سنتے رہے۔
 راہل گاندھی نےملک میں تشدد کی سیاست کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی، امیت شاہ یا اجیت ڈوبھال اس درد کو محسوس نہیں کرپائیں گے۔  انہوںنے کہا کہ ’’میں نے اپنی زندگی میں اس کیفیت کو دو بار محسوس کیا ہے۔ پہلی بار اُس وقت جب میری دادی کی جان لی گئی اور دوسری مرتبہ اُس وقت جب دہشت گردانہ حملے میں میرے والد کی جان لی گئی۔‘‘راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بچپن میں میرے  گھٹنے میں چوٹ لگ گئی تھی، جس کی وجہ سےکنیا کماری سے کشمیر تک کی مسافت طے کرنا  میرے ایک مشکل مرحلہ تھا ،لیکن ایک بچی کے پیغام نے مجھے چلنے کا حوصلہ دیا۔اسی طرح  غریب بچوں  کے جسم پرپھٹے پرانے کپڑوں نے مجھے ایک ٹی شرٹ میں یاترا کو مکمل کرنے کی تحریک دی۔‘‘
 شیر کشمیر اسٹیڈیم میں خطا ب کرتے ہوئے جموںکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے راہل گاندھی پر زور دیا کہ وہ ملک کے مشرقی حصے سے مغرب کیلئے بھی اسی طرح کی ایک یاترا کریں۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اگر یہ یاترا نکالی جاتی ہے تو وہ اس میں شامل ہو سکتے ہیں۔عمر عبداللہ نے اختتامی تقریب کےدن برف باری کو بھی نیک شگون قرار دیا۔  پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھارت جوڑو یاترا کو ملک کیلئے امید افزاء قرار دیا۔انہوںنے کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ گوڈسے کے نظریہ نے جموںکشمیر کے عوام سے جو کچھ چھین لیا،گاندھی کا نظریہ، یہ سب کچھ دوبارہ کشمیریوں کو واپس کردے گا۔پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب میں ملک کے اندر نفرت کی سیاست کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔پرینکا نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ کانگریس پارٹی نے ایک ایسی ’یاترا ‘ کی جس کی پورے ملک کے عوام نے زبردست حمایت کی۔انہوںنے کہا کہ ملک کو تقسیم کرنے والی سیاست سے کسی کا بھلانہیں ہوسکتابلکہ ملک اس سے ٹوٹ جائے گا۔انہوںنے’ بھارت جوڑو یاترا ‘کو ایک روحانی سفر بھی قرار دیا۔پرینکا نے کہا کہ اس ملک کی بنیاد سچائی اور عدم تشدد پر رکھی گئی ہے اور ہم سب کا فرض ہے کہ اس کو بچاکر رکھیں۔انہوںنے’ بھارت جوڑو یاترا‘ کی حمایت کیلئے ملک اور جموں وکشمیر کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔ 
 ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس کی یہ ’یاترا ‘ انتخابات میں جیت حاصل کرنے یا کانگریس کو آگے بڑھانے کیلئے نہیں  بلکہ یہ ملک میں نفرت کے خلاف نکالی گئی ہے۔بی جے پی اور آرا یس ایس کے لوگ ملک میں نفرت پھیلا رہے ہیں،اسلئے راہل گاندھی نے فیصلہ کیا کہ وہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف ملک کے عوام  کے پاس جائیں گے اور وہ سبھی سے مل کر انہیں محبت اور پیار کا پیغام دیں گے۔کھرگے نے کہا کہ راہل گاندھی وزیر اعظم مودی کی طرح ہوا میں نہیں اڑتے بلکہ وہ لوگوں میں گئے۔بچوں اور خواتین اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والوں سے ملاقاتیں کیں۔
 اس سے قبل سری نگر میں واقع کانگریس کے دفتر میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی ۔شدیدبرف باری کی وجہ سے پروگرام تاخیر کا شکار ہوا۔اس کے علاوہ پروگرام کو مختصر بھی کیا گیا۔ یہاں پرچم کشائی  اور قومی ترانے کے بعد راہل گاندھی اختتامی تقریب میں شرکت کیلئے  شیر کشمیر اسٹیڈیم روانہ ہوگئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK