Inquilab Logo

زلزلہ سے تباہی کے مناظر دیکھنے کے بعد ان پر یقین کرنا مشکل ہورہا ہے

Updated: March 03, 2023, 10:42 AM IST | Mumbai

ترکی میں راحت رسانی میں مصروف سنّی جمعیۃ العلماء اوررضا اکیڈمی کے صدور نے کہا:چند علاقوں میں جانے پردیکھا کہ پورا پورا علاقہ ختم ہوگیا ہے

Moin Mian and Mohammad Saeed Noori in a devastated area of Turkey.
معین میاں اور محمدسعیدنوری ترکی کے ایک تباہ شدہ علاقے میں ۔

 تباہی کے مناظر دیکھنے کے بعد یقین کرنا مشکل ہورہا ہے کہ ترکی میں اتنا بھیانک زلزلہ آیا اورکئی دن تک جھٹکے محسوس کئے جاتے رہے۔‘‘اس وقت ترکی میںراحت رسانی میںمصروف سنّی جمعیۃ العلماء اوررضا اکیڈمی کے صدور نے کہاکہ غازیان پیٹ، نوردہ ، صلاحیہ اورکرامارہانس جیسے چند علاقوں میںجانے کا موقع ملا ۔وہاں دیکھا کہ پورا پورا علاقہ ختم ہوگیا ہے ، آبادی کا نام ونشان مٹ گیا ہے۔یہ وہ علاقے تھے جہاں بستیوں میںہمہ وقت چہل پہل رہا کرتی تھی لیکن اب وہاں ویرانی اور سناٹا ہے۔ متاثرین سے ملنے کے دوران وہ ہندی کہہ کرخوش آمدید کہتے ہیں۔ 
 مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں نے بتایاکہ’’ حالات ابتر ہیں، راحت رسانی کا عمل تیزی سے جاری ہے اورترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے متاثرین کی راحت رسانی اوران کی ڈھارس بندھانے میںکوئی کسر نہیںچھوڑی ہے لیکن اتنے بڑے پیمانے پرتباہی مچی ہے کہ زندگی دوبارہ پٹری پرآنے میںوقت لگے گا۔‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایا کہ’’ ہم لوگوںنے اپنے بساط کے مطابق ریلیف کا نظم کیا ہے اور متاثرین تک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ بہت بڑے پیمانے پرراحت رسانی اوراپنے بھائیوں کی مدد کی ضرورت ہے۔ ایک بڑا مسئلہ ان بچوں کا ہے جو یتیم ہوگئے ہیں۔ حالانکہ مقامی  افراد کے مطابق ترکی حکومت نے ان کی تعلیم اور پرورش کا اعلان کیاہے لیکن جب ان کے معصوم چہروں پرنگاہ پڑتی ہےاوروہ قریب آتے ہیںتودل خون کے آنسو روتا ہےاورخود پر قابو رکھنا مشکل ہوجاتا ہے ۔رب العالمین اپنے حبیب پاک کے صدقے میںہم سب کی حفاظت اور متاثرین کی خصوصی مدد فرمائے ۔‘‘
 محمد سعیدنوری نے کہاکہ’’ لندن میںکچھ ذمہ داران سے پہلے سے رابطہ تھا اوران کے توسط سے یہاں کچھ کام شروع بھی کروایا گیا تھا ۔ اس کےبعد ۶؍ رکنی ٹیم کے ساتھ ہم لوگ چند دن قبل یہا ں پہنچے۔ ممبئی میںجو کچھ سنا اورتباہی کے مناظردیکھے تھے ، اپنی نگاہوں کےسامنے جب ان مناظر کو دیکھا تویقین نہیں آرہا تھا کہ یہ وہی ترکی ہے جس کی ترقی اوراس کے صدر کی عظیم خدمات اوردانش مندی سے ملک کوترقی کے راستے پرلے جانے کے تعلق سے کوشاں ہیںجس طرف جائیے ، پورا پورا علاقہ ملبے میںتبدیل نظرآرہا ہے۔ بعض جگہوں پر جو عمارتیں گری نہیںہیں ، وہ اس طرح سے لٹک گئی ہیںیا ایک دوسری عمارت کے سہارے پر ٹکی ہوئی ہیںکہ مزیدخطرناک نظرآتی ہے جبکہ بیشترعمارتیں اس طرح سے گری ہیںکہ ریزہ ریزہ ہوگئی ہیں۔نوردہ شہر کا دورہ کیا گیا ،یہاں تقریباً ۸۶؍ ہزارآبادی تھی لیکن بڑی تعداد میںہلاکتیں ہوئی ہیں اور بہت سے لوگ زخمی ہیں۔پورے شہر میںہوکا عالم ہے۔‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ’’ لوگوںکے ذریعے معلومات حاصل کرکے کیمپوں میںپہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پہلے یہ ترتیب اپنائی گئی کہ متاثرین کوکوپن دے دیئے گئے۔ اس کے بعدان کوبلاکراشیاء دی گئیں لیکن اب یہ ترتیب رکھی گئی ہے کہ علاقے میںان کیمپوں  میںجہاںمتاثرین پناہ لئے ہوئے ہیں،وہاں ٹرک پر سامان لداکر جاتے ہیںاورمتاثرین میںضروری اشیاء کے باکس تقسیم کردیئےجاتے ہیں۔ ‘‘  سعیدنوری کے مطابق’’ جس طرح سے مخیرین نےتعاون کیا ہے،  وہ قابل قدر ہے لیکن   راحت رسانی کیلئے ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔‘‘ یادرہےکہ سنّی جمعیۃ العلماء اوررضا اکیڈمی کا وفد چند دن اورترکی میںقیام کرےگا۔

turkey Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK