Inquilab Logo

دہلی میں تبلیغی جماعت کے تمام ۳۶؍ غیر ملکی اراکین مقدمہ سے بری

Updated: December 16, 2020, 8:48 AM IST | Agency | New Delhi

،بقیہ اراکین مقدمہ کاسامنا کرنے کے بجائےجرمانہ ادا کرکے وطن لوٹ گئے تھے

Tablighi Jamaat
تبلیغی جماعت

 دہلی کی ایک  عدالت نے منگل کواپنے ایک اہم فیصلے میں تبلیغی جماعت کے  ان تمام ۳۶؍ غیر ملکی   اراکین کو کورونا  سے متعلق گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کے الزام سے بری کردیا جنہوں  نے مقدمے کا سامنا کرنے کافیصلہ کیاتھا۔
 یاد رہے کہ مرکز نظام الدین  میں تبلیغی  جماعت کے اجتماع پر واویلا مچنے اور جماعت پر کورونا پھیلانے کا الزام لگنے کے بعد دہلی پولیس نے جماعت  کے ۹۵۵؍ غیر ملکی اراکین  کے خلاف ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے،  مذہبی دعوت کے کام میں شامل ہونے  اور کورونا کی روک تھام سے متعلق حکومت کی گائیڈ لائنس پر عمل نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے چارج شیٹ داخل کی تھی۔ جماعت کے اکثر غیر ملکی اراکین  نے مقدمہ کا سامنا کرنے کے بجائے استغاثہ سے معاہدہ کرتے ہوئے جرمانہ ادا کرکے اپنے وطن لوٹنے کو ترجیح دی تھی جبکہ ۴۴؍ اراکین نے مقدمے کا سامنا کرنےکافیصلہ کیاتھا۔ ان میں سے ۸؍ کو کورٹ  پہلے ہی  کوئی ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے ڈسچارج کرچکا ہے۔  منگل کو عدالت  نے بقیہ ۳۶؍ جماعتیوں  کو بھی بری کردیا۔ اس بنیاد پر کہا جارہاہے کہ اگر معاہدہ کے تحت جرمانہ ادا کرکے وطن لوٹنے والے غیر جماعتی بھی مقدمے کا سامنا کرتے تو وہ بھی بری ہوجاتے۔ 
 عدالت کا یہ فیصلہ ان لوگوں اور خاص طور سے میڈیا کے ان حلقوں کیلئے تازیانہ ہے جنہوں نے تبلیغی جماعت کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے  انہیں خصوصی طور  پر اور تمام مسلمانوں کو عمومی طور پر کورونا کے پھیلاؤ کیلئے ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK