Inquilab Logo

امبانی کیس : این آئی اے کاسنسنی خیز دعویٰ، سچن وازے ہی اِنووا کار چلارہے تھے

Updated: March 17, 2021, 9:08 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

این آئی اے مکیش امبانی کے بنگلہ کے قریب پی پی ای کٹ پہنے مشتبہ شخص کا دوسرا سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنےمیں بھی کامیاب ہو گئی ، قیاس آرائیوں کا بازار گرم

Sachin Waze - Pic : Bipin K
سچن وازے : تصویر : بپن کے

مکیش امبانی کو دھمکانے، دھماکہ خیز مادہ رکھنے اور مجرمانہ سازش کے جرم میں گرفتار سچن وازے  کے تعلق سے  تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے کہ اس سازش میں استعمال ہونے والی  اِنووا کار سچن وازے  ہی چلارہے تھے ۔    این آئی اے نے یہ بات پولیس تحویل حاصل کرنے کے لئے پیش کردہ ریمانڈ کی درخواست میں تحریر کی ہے۔ این آئی اے نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ وہ کار مائیکل روڈ پر اِنووا کار پارک کرنے کے بعد اس میں موجود اپنے ساتھی کو ساتھ لے کر وہاں سے روانہ ہوئے تھے۔کرائم برانچ ذرائع کے مطابق کار میں ایک نہیں بلکہ وازے کے علاوہ دو اور افسران موجود تھے۔ تفتیش کے دوران کیس کی پے درپے کھلتی پرتوں کے درمیان یہ بات بھی منظر عام پر آئی ہے کہ این آئی اے نے  انووا اور اسکارپیو چلانے والے دونوں مشتبہ افراد کی شناخت کرلی ہے اور بہت جلد اس کا انکشاف کیا جائے گا۔
 اس کے علاوہ  این آئی اے نے اسکارپیو کی چوری کی کہانی کو بھی جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ یہی نہیں سنسنی خیز اور حیرت انگیز انکشافات اور قیاس آرائیوں کے درمیان دراز ہوتی اس تفتیش کے تمام الجھے ہوئے نقطوں کوجوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے این آئی اے نے  وازے کو دی جانے والی جعلی نمبر پلیٹوں کو بنانے والے شخص کو بھی تلاش کرلیا ہے اور تادم تحریر اس سےکھمبالا ہل میں واقع این آئی اے کے دفتر میںپوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔ 
  سینٹرل ایجنسی  سی آئی یو یونٹ اور ممکنہ طور پراس سازش کا حصہ بننے والے کرائم برانچ کے افسران کو بھی طلب کرکے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ اب تک کی تفتیش کے دوران کرائم انٹیلی جنس یونٹ او رکرائم برانچ سے وابستہ ۷؍ پولیس اہلکار  اور افسران  سےپوچھ تاچھ کی گئی ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ کارمائیکل روڈ پر واقع مکیش امبانی کے بنگلہ کے قریب سے پی پی ای  کٹ پہن کر گزرنے والے مشتبہ شخص کا دوسرا سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ایجنسی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے ۔ اس نے اس پی پی کٹ میں بھی سچن وازے کے ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔ اسی لئے این آئی اے پی پی کٹ میں موجود مشتبہ شخص کا پتہ لگانے کے لئے فورینسک ہیومن اینالیسس ٹیکنالوجی کا استعمال کررہی ہے ۔ ایجنسی نے کورٹ میں ہونے والی جرح کے دوران خصوصی عدالت کو یہ بھی بتایا ہے کہ ملزم افسر تفتیش میں تعاون نہیں کررہے ہیں۔ ساتھ ہی اس سازش میں ملوث دیگر ملزمین کو گرفتار کیا جاسکتا ہے ۔
  این آئی اے نے تفتیش کے دوران گزشتہ رات (پیر کو) پولیس ہیڈ کواٹرس میں موجود نئی عمارت میں چوتھے منزلہ پر واقع سی آئی یو کے دفتر میں سرچ آپریشن کیا تھا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK