Inquilab Logo

امیت شاہ نے اعظم گڑھ کا نام بدلنے کا شوشہ چھوڑا،شبلی کالج کو بھی نشانہ بنایا

Updated: November 14, 2021, 8:01 AM IST | Jilani Khan | azamgarh

اسمبلی الیکشن سے قبل وزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ   نے اکھلیش کے اسمبلی حلقے میں جم کر مذہبی کارڈ کھیلا، ضلع کی پہلی یونیورسٹی کو سہیل دیو سے موسوم کرکے راج بھر سماج کو رجھانے کی بھی کوشش

Amit Shah chanting slogans while addressing a public meeting in Azamgarh. (PTI)
امیت شاہ اعظم گڑھ میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران نعرہ لگواتے ہوئے۔ ( پی ٹی آئی)

آئندہ ا سمبلی انتخابات کیلئے بی جے پی کے مشن پوروانچل  کے تحت سنیچر کووزیر داخلہ امیت شاہ اعظم گڑھ پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ  ناتھ کے ساتھ مل کر جم کر مذہبی کارڈ کھیلا۔دونوں لیڈروں نے سماجوادی پارٹی کے قلعہ کو مسمار کرنے کے مقصد سے اُن تمام حساس موضوعات کو چھیڑا  جو اکثرمذہبی پولرائزیشن کا سبب بنتے ہیں۔
راج بھرووٹوں پر نظر، یونیورسٹی سہیل دیو سے موسوم
 امیت شاہ نے جہاں ضلع کی پہلی  ریاستی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے اسے مہاراجہ سہیل دیوسے منسوب کرنے کا اعلان کر کے اکھلیش  راج بھر اتحاد کے اثر کو کم کرنے کی کوشش کی تو وہیں مختار انساری، اعظم خان، محمد علی جناح اور کیرانہ کا ذکر کرتے ہوئے اعظم گڑھ کو ’آتنک واد، دہشت گرد، مافیا‘ کی پناہ گاہ کی شبیہ سے چھٹکارہ دلانے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے خطہ میں راج بھر ووٹرز کی تعداد کو دیکھتے ہوئے یہاں   بننے والی ریاستی یونیورسٹی کو مہاراجہ سہیل دیو   سے منسوب کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ سہیل دیو کے نام سے جب یہ یونیورسٹی بنے گی تو یہ واضح پیغام بھی جائے گا کہ کس طرح ایک ہندوستانی نے غیر ملکیوں کے ہندوستان پر قبضہ کے منصوبے پر پانی پھیردیا تھا۔ راج بھر برادری سہیل دیو کو اپنے اجداد میں سے مانتے ہیں۔او م پرکاش راج بھر اسی برادری کو اپنا کور ووٹ بینک مانتے ہیں۔ راجبھر نے حال ہی میں اکھلیش یادو کے ساتھ انتخابی اتحاد کیا ہے، جس سے پوروانچل میں بی جے پی کی امیدوں کو شدید جھٹکا لگنے کا خدشہ ہے۔امیت شاہ کا سہیل دیو کارڈ اسی اتحاد کےممکنہ نقصانات کو کم کرنے کی کوشش ہے۔
مذہبی  پولرائزیشن کی کوشش
 امیت شاہ نے یوپی اسمبلی الیکشن میں  ۳۰۰؍ سے زائد سیٹیں جیتنے کا  دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت نے اعظم گڑھ سے مچھر اور مافیا کو بھگا دیا  ہے اور اب یہاں’ شکشا‘ کا مندر(یونیورسٹی) بنایاجارہاہے۔ ان کے مطابق  سابقہ حکومتوں بالخصوص ایس پی کے دور میں اعظم گڑھ ’آتنک گڑھ ‘ کے طورپر جانا جاتا تھا، سخت گیر ذہنیت اور دہشت گردی کی پناہ گاہ بن گیا تھا مگر اب اس کی شبیہ بدل رہی ہے۔ مذہبی کارڈ کھیلتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے لوگ جے اے ایم(JAM) لائے ہیں جس کا مطلب جناح، اعظم گڑھ اور مختار ہے جبکہ مودی بھی جے اے ایم لائے ہیں مگر اس کا مطلب ’جن دھن‘ اکائونٹ، آدھار کارڈ اور سبھی کے ہاتھ میں موبائل ہے۔ا س دوران امیت شاہ  نے کیرانہ سے ہندوؤں کی مبینہ  ترک مکانی کا معاملہ بھی اٹھا۔
اعظم گڑھ ’’آریم گڑھ‘‘ بنے گا؟ 
 وزیر اعلی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاستی یونیورسٹی کی تعمیر کے بعد اعظم گڑھ  خود بخود آریم گڑھ میں  تبدیل ہوجائے گا۔ان کےا س بیان کو اعظم گڑھ کا نام تبدیل کرنے کی تیاری کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔انہوں نے کاہ کہ اگلے تعلیمی سیشن سے اس یونیورسٹی میں درس و تدریس شروع ہوجائے گی۔
وزیراعلیٰ  نےشبلی کالج کو نشانہ بنایا
 یوگی نے شبلی کالج میں برسوں قبل ہوئے ایک قتل  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقتول کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کا رکن تھا اور وندے ماترم کہنے کی آواز اٹھارہا تھا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اسی اعظم گڑھ میں ان پر بھی حملہ ہوا تھا۔مگر اب کوئی کسی پر بھی دن دہاڑے حملہ کی سوچ بھی نہیں سکتا۔اکھلیش کو نشانہ بناتے ہوئے  یوگی نےکہاکہ اکھلیش یادو یہاں سے رکن پارلیمنٹ ہیں مگر کورونا میں وہ کہیں دکھائی  نہیں پڑے۔ 

azamgarh Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK