Inquilab Logo

اعظم گڑھ کے ۲۱۹؍مدرسوں کیخلاف کارروائی پر عدالت کی روک

Updated: March 31, 2023, 2:13 PM IST | Hameedullah Siddiqui | Lucknow

اعظم گڑھ ضلع کے ۲۱۹؍ مدرسوں کے خلاف کارروائی پر عدالت نے روک لگا دی ہے۔ساتھ ہی، ضلع اقلیتی بہبود کےافسر لال من کے خلاف کارروائی کئے جانے پرمحکمہ اقلیتی بہبود کے افسران میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

اعظم گڑھ ضلع کے ۲۱۹؍ مدرسوں کے خلاف کارروائی پر عدالت نے روک لگا دی ہے۔ساتھ ہی، ضلع اقلیتی بہبود  کےافسر لال من کے خلاف کارروائی کئے جانے پرمحکمہ اقلیتی بہبود کے افسران میں تشویش پائی جا رہی ہے۔یہ روک الہ آباد ہائی کورٹ نے لگائی ہے۔گزشتہ روزالٰہ آباد ہائی کورٹ نے معاملے کی شنوائی کی اور معتبر ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ نےحکومت کی کارروائی پر روک لگا دی ہے،البتہ رام نومی کی چھٹی ہونے کی وجہ سے آرڈر کی کاپی ابھی عدالت کےپورٹل پر اپلوڈ نہیں کی جا سکی ہے۔
 یاد رہے کہ ایس ایس آئی ٹی جانچ رپورٹ کی بنیاد پر اترپردیش محکمہ داخلہ نے متعلقہ محکموں کےساتھ ۱۹؍دسمبر ۲۰۲۲ء کو ایک میٹنگ کرکے ان سفارشوں پرعمل آوری کی ہدایت دی تھی۔ محکمہ داخلہ کی میٹنگ میں کارروائی سےمتعلق کئےگئے فیصلےکےخلاف اعظم گڑھ کے مدرسہ اسلامیہ و دیگر ۱۲؍مدرسہ منتظمین نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں ۲۱؍فروری ۲۰۲۳ء کو عرضی داخل کی اور کارروائی پر روک کامطالبہ کیا تھا۔مدرسہ منتظمین کے مطابق عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے جسٹس اجے بھنوٹ کی بنچ نے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کئے احکام پر گذشتہ روز روک لگا دی ہے،لیکن آرڈد ابھی پورٹل پر اپلوڈ نہیں ہوسکا ہے۔ 
 دوسری جانب، محکمہ اقلیتی بہبودکی طرف سےکی گئی کارروائی پر بھی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔اترپردیش محکمہ اقلیتی بہبود نے اعظم گڑھ میں اس وقت تعینات رہے ضلع اقلیتی بہبود افسر لال من کوگزشتہ روز معطل کرکے انہیں لکھنؤ ہیڈ آفس سے اٹیچ کردیاہے۔محکمہ کی اس کارروائی پرچہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ جب مذکورہ معاملے میں محکمہ کے دیگر کئی اور افسر بھی ایس ایس آئی کی جانچ میں قصوروار پائے گئے ہیں ،تو اکیلے صرف لال من کےخلاف معطلی کی کارروائی کیا جانا کہاں کا انصاف ہے؟ حالانکہ اس سلسلے میں محکمہ کے معتبرذرائع کا کہنا ہے کہ لال من کے خلاف وزیراعلیٰ کے دفتر کی جانب سے کارروائی کی ہدایت دی گئی تھی،کیونکہ بعض ارکان اسمبلی نے وزیراعلیٰ سے شکایت کی تھی اورایس ایس آئی ٹی جانچ رپورٹ کی بنیادپر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا ۔
 لال من اِن دنوںکُشی نگر کے ضلع اقلیتی بہبود افسرکے عہدے پر تعینات ہیں۔ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئےمحکمہ اقلیتی بہبود کی ڈائریکٹر جے ریبھا کو جانچ افسر مقرر کیا گیا ہے اور ۲؍ ماہ کے اندر رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
  واضح رہے کہ اترپردیش حکومت کے حکم پر ’اسٹیٹ اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم ‘نے اعظم گڑھ کے ۳۱۳؍مدرسوں کی جانچ کی تھی ،ایس ایس آئی ٹی نے اپنی جانچ میں پایا کہ ۲۱۹  ؍ایسے مدرسوں کو منظوری دی گئی جو یا تو زمین پرموجود نہیں تھے یا طےشدہ معیار کے مطابق نہیں تھے۔ اس سلسلے میں ایس ایس آئی ٹی نے ۳۰؍نومبر ۲۰۲۲ء کو اپنی جانچ رپورٹ جمع کرتے ہوئےیوپی اقلیتی بہبودمحکمے کے۶؍بڑے افسروں، ۲۱۹ مدرسہ منیجروں اور ۱۱۰ مدرسہ ٹیچروں کے خلاف سنگین دفعات میں ایف آئی آر کرانے اور۲۱۹؍مدارس کی منظوری واپس لینے کی سفارش کی تھی۔

Azamgarh Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK