Inquilab Logo

’وال آف سمویدھان ‘کے ذریعے آئین کوہر ہندوستانی تک پہنچانے کی کوشش

Updated: August 26, 2023, 9:22 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

ہرگھرترنگا کی طرح ہر دل میںآئین کی اہمیت کوجاگزیں کرنے کی مہم۔سائن ریلوے اسٹیشن پربکنگ کھڑکی والے حصےکی دیوار پرآئین کی اہمیت کو نمایاں کیا گیا ۔ دادر، بائیکلہ ، رے روڈ اورپنویل پربھی اسے بنانے کا مطالبہ

On the occasion of the inauguration of `Wall of Samvidhan`, Aamir Qazi explaining its purpose.Professor Suresh Sawant is also present.
’وال آف سمویدھان ‘ کے افتتاح کے موقع پر عامر قاضی اس کا مقصد بیان کرتے ہوئے ۔پروفیسرسریش ساونت بھی موجود ہیں۔

سائن اسٹیشن پر بکنگ کھڑکی سے متصل دیوار کے حصے پر ’وال آف سمویدھان(آئین کی دیوار)‘  کے تحت  ہندی اورانگریزی زبان میںآئین کی اہمیت کو تحریر اورتصویر کے ذریعے نمایاں کیا گیا ہے ۔ ریلوے انتظامیہ سے اجازت حاصل کرنے کے بعد اسے آل انڈیا اسٹوڈنٹس یوتھ فیڈریشن ممبئی کے جنرل سیکریٹری عامر قاضی اور ان کی ٹیم نے سمویدنا فیلوشپ کےتحت بنایا ہے ۔۲۳؍ اگست کی شام کو اس کا افتتاح کیا گیا۔ ملک میں اپنی نوعیت کی یہ پہلی کوشش اور سائن پہلا ریلوے اسٹیشن ہے جہاں آئین کی تمہید اور دیگر تفصیلات کو اہتمام کے ساتھ نمایاں کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی سینٹرل ریلو ے کے ۴؍ اسٹیشنوں دادر، بائیکلہ ، پنویل اور رے روڈ پر بھی اسے بنانے کی ریلوے سے اجازت مانگی گئی ہے۔سائن اسٹیشن پر۴۰؍فٹ لمبی اور۱۰؍فٹ چوڑی دیوار پر اسے بنایا گیا ہے۔ 
 اس سے قبل۲۶؍ جنوری۲۰۲۳ء کو ان ہی لوگوں نے ’سمویدھان ریل ڈبہ ‘کے تحت لوکل ٹرین کے ایک ڈبے میں سمویدھان کے مختلف حصوں کو اردو ،ہندی اور انگریزی میں نمایاں کیا تھا ۔ اب تک لوکل کے۳؍ ڈبے ’سمویدھان ریل ڈبے‘ میںبدلے جا چکے ہیں۔اس میںاردو ،ہندی اور انگریزی زبانوں میں آئین کی تمہید اوردیگر تفصیلات کوپورے ڈبے میںلگایا گیا ہے۔۲۳؍ اگست کوسائن ریلوے اسٹیشن پر’وال آف سمویدھان ‘کا افتتاح آئین ہند کی معلومات رکھنے والے پروفیسرسریش ساونت اورڈاکٹر انیتا پاٹل کے ہاتھوں عمل میںآیا ۔اس موقع پرسمویدنا فیلوشپ کی ٹیم ، سمویدھان پرچارک، مہاراشٹراندھ شردھا نرمولن سمیتی اور سمویدھان کے تحفظ اوراسے عام کرنے کیلئے کام کرنےوالی شخصیات کے ساتھ ریلوے افسران موجود تھے۔
 عامر قاضی سے اس کوشش کےتعلق سے معلوم کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’اس کا مقصد یہ ہے کہ جیسے گھر گھر ترنگا کا حکومت نے نعرہ دیا اوریہ بتانے کی کوشش کی کہ ترنگا ہماری شان اورپہچان کی ایک عظیم علامت ہے تو اسی طرح ’آئینِ ہند‘ جو سبھی ہندوستانیوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، بھی ہر ہندوستانی کے دل میں ہونا چاہئے اور اس کی مضبوط دیوار بھی‌۔ اسی لئے ہم لوگوں نےاسے ’آئین کی دیوار‘کا  نام دیا ہے ۔‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ’’ اس کے ذریعے ہر ہندوستانی کی یہ ذمہ داری بھی یاد دلانے اوراسے پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ آئین کا تحفظ بھی ہر ہندوستانی کا فرض ہے۔ اگر آئین نے ملک میںبسنے والے ہر ہندوستانی کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی ہے ،آئین بنانے والوں نے اپنی محنت اورقربانی کے ذریعے ہر ہندوستانی کواس کی شناخت ، تشخصات ،بے خوف اورباعزت زندگی گزارنے کو یقینی بنایا ہے تو وہیں ہر ہندوستانی کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی یہ عہدکرے اورآئین کا ایک ایک آرٹیکل اپنے ذہن و دماغ میںرکھتے ہوئے یہ طے کرے کہ وہ آئین کی تحفظ کرے گا اورکسی قیمت پر آئین ِ ہندپر آنچ نہیں آنے دے گا۔موجودہ وقت میںاس کی اوربھی زیادہ ضرورت ہے۔‘‘  یہ پوچھنے پرکہ ’وال آف سمویدھان ‘کیلئے ریلوے اسٹیشن کوہی کیوں منتخب کیا گیا تو انہوںنے بتایاکہ ’’دراصل ریلوے سیکولرازم کی ایک عملی شکل ہے اوریہ وطن عزیز کےایک حصے کو دوسرے حصے سے جوڑتی ہے ،اس میںکوئی تفریق نہیں ہے ۔ سفر کرنےوالوں میںہرطبقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں ۔ اس لئے ریلوے کے ذریعے مزید بہتر طریقے سےآئین کوہر ہندوستانی کے دل میں محفوظ رکھنے کا پیغام موثر طریقے سے دیا جاسکے گا ، اسی لئے ریلوے کا انتخاب کیا گیا۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ممبئی کے دیگر ۴؍اسٹیشنوں کے تعلق سے بھی جلدازجلد اجازت د ی جائے تاکہ یہ کام اورتیزی سے آگے بڑھ سکے۔‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ آئین کا حوالہ تو بار بار دیاجاتا ہے لیکن یہ سچائی ہے کہ آج آئین کی جڑوں کو کمزور کیا جارہا ہے اوراپنے فائدے اوراپنی مرضی کے مطابق اس کی تشریح کی کوشش کی جارہی ہے،یہ خطرناک رجحان ہے ۔ اس لئے آئین اورجمہوریت کے تحفظ اوراس کی بقاء کیلئے ہر ہندوستانی کو عملی طور پر اپنا تعاون پیش کرنا ہوگا۔‘‘

Samvidhan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK