Inquilab Logo

نفرت چھوڑو، سنویدھان بچاؤریلی میں سیکڑوں افراد کی شرکت

Updated: November 26, 2022, 10:29 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

شرکاء نے نفرت اورزیادتی کو جگہ نہ دینے کی اپیل کی۔ آج دادر میں واقع ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی سمادھی پر قومی یوم آئین منانے کے ساتھ اس مہم کا اختتام ہوگا

In the `Stop Hate, Save Sanvedhan Bachao` rally, people were urged to live together.
’نفرت چھوڑو، سنویدھان بچاؤ‘ ریلی میں لوگوں کو آپس میں مل جل کر رہنے کی تلقین کی گئی۔

: سنیچر کے روز دادر کے چیتیہ بھومی پر واقع بابا صاحب امبیڈکر کی سمادھی پر قومی یوم آئین منانے کی غرض سے نکالی گئی ’نفرت چھوڑو، سنویدھان بچاؤ‘ ریلی نے جمعہ کو کامیابی کے ساتھ اپنا دوسرا دن مکمل کرلیا۔ یہ ریلی اس مقصد سے بھی نکالی جارہی ہے کہ سیاسی فائدے، حکومت کی لالچ اور دیگر ناجائز مقاصد کے تحت عوام میں جو مذہبی منافرت پھیلائی جارہی ہے ان مقاصد کو ناکام بنایا جا سکے اور عوام میں پھیلی غلط فہمیوں کو بھی دور کیا جاسکے۔ اسی وجہ سے ریلی کو مختلف مذہبی مقامات پر بھی کچھ وقفہ کے لئے ٹھہرایا جارہا ہے۔ جمعرات کو ریلی کو ایک گرودوارہ پر روکا گیا تھا۔ اس کے علاوہ راستے میں اورلیم چرچ کے فادر سیڈرک گزیرو نے ایک چھوٹی سی تقریر کرکے آئین کی اہمیت بتائی تھی۔ 
  انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک محبت، سچائی اور برداشت کی بنیادوں پر ٹکا ہے اور یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے ملک میں کہیں بھی نفرت اورزیادتی کو جگہ نہ دیں۔ اسی طرح جمعہ کو ریلی ماہم میں واقع ماہم درگاہ اور سینٹ مائیکل چرچ بھی پہنچی تھی۔ اس ریلی کا افتتاح جمعرات کو معروف سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے کیا تھا البتہ جمعہ کو وہ اسی عنوان سے منڈالا سے مانخورد کے درمیان نکالی گئی ریلی میں شامل ہوئیں۔ دوسری طرف تشار گاندھی دوپہر کے وقت جوہو کے ساحل سمندر کے قریب مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے پاس  سے ریلی میں شامل ہوئے۔ جمعہ کو ریلی میں شامل افراد نے گورے گائوں میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے اور مہانندا ڈیری کے پیچھے آدیواسی نواس پاڑہ پر جاکر آدیواسیوں سے بھی ملاقات کی۔
  ریلی میں شامل ڈولفی ڈیسوزا نے انقلاب کو بتایا کہ یہاں جاکر انہیں معلوم ہوا کہ ان آدی واسیوں کو آزادی کے ۷۰ سے زائد برس گزرنے اور بہت جدوجہد کے بعد ۲۰۱۹ ءمیں بجلی سپلائی مہیا کرائی گئی ہے۔ یہی نہیں قلب شہر میں رہنے کے باوجود انہیں اب بھی پانی کی لائن نہیں ملی ہے۔ ڈولفی ڈیسوزا نے یہ بھی بتایا کہ اس ریلی کے ذریعہ عوام کی توجہ اس جانب بھی مبذول کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ حکومت روزگار، مہنگائی، تعلیم جیسے عوام کے لئے اہم موضوعات کو چھوڑ کر دیگر غیر اہم موضوعات پر بات کرتی ہے لیکن عوام کو بیدار رہ کر اپنی ضرورت کے موضوعات پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ ایسی باتوں پر جو نفرت پر مبنی ہوتی ہیں اور عوام کو مذہب و ملت کے نام پر تقسیم کرتی ہے۔اس ریلی میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی البتہ زیادہ تر افراد اس وقت تک ریلی میں شامل رہتے جب تک ریلی ان کے علاقے میں رہتی اس کے بعد نئے افراد اس میں شامل ہوجاتے۔ اس ریلی کے دوسرے دن کا اختتام جمعہ کی شام دھاراوی میں واقع مہاتما پھلے شکشن سنستھا کے میدان میں تقریر سے ہوا۔ جمعہ کو اس ریلی کا تیسرا اور آخری دن ہوگا اور یہ ریلی دادر میں واقع چیتیہ بھومی پر دوپہر کے وقت اختتام پذیر ہوگی۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK