جانچ کیلئے آنے والے اہلکاروں پر مکینوں کو ڈرانے دھمکانے کا بھی الزام ۔ مقامی افراد نے شہری انتظامیہ سے شکایت کی
EPAPER
Updated: July 01, 2020, 8:34 AM IST | Kazim Shaikh | Mira Road
جانچ کیلئے آنے والے اہلکاروں پر مکینوں کو ڈرانے دھمکانے کا بھی الزام ۔ مقامی افراد نے شہری انتظامیہ سے شکایت کی
یہاں نیانگرعلاقے میں رہنے والے ۶۰؍ سال سے زائد عمر کے افراد کی کوروناوائرس کی جانچ کے نام پرزبردستی خون کا نمونہ لینے کی وجہ سے مقامی افراد میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ ایک مقامی تنظیم کی مداخلت اور شکایت کے بعد خون کا نمونہ لینے والے اہلکار واپس جانے پر مجبور ہوگئے لیکن اس وقت تک صرف ایک ہی بلڈنگ میں ۷؍ معمر افراد کے خون کا نمونہ لیا جاچکا تھا ۔پیر کوبھی پولیس اور بی ایم سی کے ذریعےخون کا نمونہ لینے کیلئے دھمکی دی گئی تھی لیکن علاقے میں دو بارہ کوئی نہیں آیا۔ البتہ مقامی افراد میں اس تعلق سے بے چینی پائی جا رہی ہے۔
میراروڈ میں مقیم ڈاکٹر عظیم الدین نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ اتوار کی رات تقریباً۹؍بجے ایک پرائیویٹ لیباریٹری سے ایک خاتون اور اس کے ساتھ ۲؍ نوجوان آئے اور بلڈنگو ں میں داخل ہوکر کوروناوائرس کی جانچ کے نام پر معمر افرادکے خون کا نمونہ لینے لگے ۔ اس کے بعد جب اسمیتا نامی بلڈنگ میں رہنے والی ایک خاتون کے گھر میں داخل ہوکر انھوں نے اس کی والدہ کا خون کانمونہ لینے کی کوشش کی تو اس نے منع کردیا ۔ اس کے بعد انھوں نے دھمکی دی کہ اگرا س طرح آپ لوگ خون کا نمونہ نہیں دیں گے تومیونسپل افسران اور پولیس اہلکار آکر خون کا نمونہ زبردستی لے کر جائیں گے ۔
میراروڈ میں ’ اعجاز خطیب فاؤنڈیشن‘ کے چیئرمین اعجاز خطیب نے کہا کہ اس تعلق سے مجھے شکایت ملی تو میں بھی ان اہلکاروں سے بات کی۔ وہ ایک پرائیویٹ لیب سے آئے تھے اور ۶۰؍ سال سے زائد عمروالے افراد کی کوروناوائرس جانچ کیلئے خون کا نمونہ حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ ان کے پاس نہ توکوئی شناختی کارڈتھا اورنہ ہی کوئی تصدیق نامہ کہ وہ کہا ں سے آئے ہیں اورانہیں کس نے بھیجا ہے ۔ اس وقت تک نوجوان اس بلڈنگ سے ۷؍ معمر افرادکے خون کا نمونہ حاصل کرچکے تھے ۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ کوروناوائرس کی علامتیںپائے جانے پر ہر شخص فکرمند ہوکر اس کی جانچ کرالیتا ہے تاکہ اس سے کوئی شخص متاثر نہ ہوجائے ۔ اس کے علاوہ ان کا طریقہ اور وقت غلط تھا ۔ اس کی شکایت جب میں نے میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کے ڈاکٹر پرمود پڈول سے موبائل فون پر اسپیکر آن کرکے کی تو انھوں نے بھی اس طرح گھروں میں رات کے وقت خون کا نمونہ لینے کو غلط کہا ۔ ڈاکٹر پڈول کی باتیں سن کر وہ اہلکار واپس چلے گئے لیکن جاتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر ہمیں خون کا نمونہ نہیں لینے دیا گیا تو دوسرے دن پولیس کے ساتھ ایمبولنس کے ذریعہ آکر کو رونا جانچ کیلئے خون کا نمونہ لے جائیں گے ۔ اعجاز خطیب کے مطابق بعد میں پتہ چلا کہ اس طرح کی جانچ کیلئے مہانگر پالیکا کی جانب سے ایک شخص کے عوض انھیں ۲۸۰۰؍ روپے ملتے ہیں ۔
اس ضمن میں ڈاکٹر پرمود پڈول سے استفسارکیا گیا تو پہلے تو انھوں نے اس واقعہ سے انکار کردیا لیکن اعجاز خطیب کے حوالے سے بات چیت کی گئی توانھوں نے کہا کہ’’ اس تعلق سے شکایت ملی تھی لیکن فی الحال میں اس بارے میں کچھ زیادہ نہیں بول سکتاکیوں کہ میں اس وقت میٹنگ میں ہوں۔ ‘‘ بعد میں انھوں نے فون ریسیو نہیں کیا ۔