Inquilab Logo

جو بھی ہم پر دھونس جمانے کی کوشش کرے گا اسے پاش پاش کر دیا جائے گا

Updated: July 02, 2021, 9:05 AM IST | Beijing

چینی کمیونسٹ پارٹی کے ۱۰۰؍ سالہ جشن کی تقریب سےشی جن پنگ کا خطاب۔ امریکہ کا نام لئے بغیر کئی بار تنبیہ۔ مائوزے تنگ اور پارٹی کی تاریخ کو یاد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ چین کی ترقی کا عمل پورا ہو چکا ہے، اب جوبھی چینی عوام اور کمیونسٹ پارٹی کو علاحدہ کرنے کی کوشش کرے گا وہ ناکام بنا دیا جائے گا

The Chinese Communist Party was formed in July 1921 Picture:PTI
جولائی ۱۹۲۱ء میں چینی کمیونسٹ پارٹی کا قیام عمل میں آیا تھا تصویرپی ٹی آئی

) چین کے صدر شی جن پنگ نے  چینی کمیونسٹ پارٹی ( کمیونسٹ پارٹی آف چائنا)  کے ۱۰۰؍ سالہ جشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر نام لئے بغیر امریکہ کو للکار  اہے۔  انہوں نے کہا ’’    ہم پرد ھونس جمانے والوں کو پاش پاش کرکے رکھ دیا جائے گا۔‘‘  واضح رہے کہ چین کی حکمراں پارٹی چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کو    جمعرات کے روز   ۱۰۰؍ سال پورے ہو گئے۔۱۹۲۱ء میں چینی تاریخ کے سب سے طاقتور لیڈر مائوزے تنگ  نے اس کی بنیاد ڈالی تھی۔
  جمعرات کو  شنگھائی کے مشہور تیانن مین  اسکوائر پر  مائوزے تنگ کے انداز میں  تیار کی بالکنی سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پنگ نے عوام کومائوزے تنگ اور پارٹی کی تاریخ یاد  دلائی۔ اس موقع پر مائوزے تنگ کے بعد چین کے سب سے مضبوط لیڈر سمجھے جانے والے شی جن پنگ نے مائوزے  جیسا ہی گہرے آسمانی رنگ کا  سوٹ پہن رکھا تھا۔  انہوں نے کہا ’’ چین کی  تعمیر کا کام مکمل ہو چگا ہے۔ اب جو بھی چینی عوام اور پارٹی کو علاحدہ کرنے کی کوشش کرے گا اسے ناکام بنا دیا جائے گا۔‘‘  انہوں نے بتایا کہ کیسے ۱۹۴۹ء میں مائوز ے تنگ کی پارٹی نے  خانہ جنگی کے دوران قوم پرستوں ( نیشنلسٹ) کو شکست دی تھی اور ماوزے تنگ نے چین کو پیوپلس ری پبلک آف چا ئنا کا نام دیا تھا۔     اس ہدف کے ساتھ کے چینی عوام کی غربت کو پوری طرح ختم کرنا ہے۔  انہوں نے بتایا کہ آج چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے۔ 
   شی جن پنگ نے کہا ’’ صرف سوشلزم ہی چین کو بچا سکتا ہے ۔ صرف چینی کردار والا سوشلزم ہی چین کو ترقی دلا سکتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی صدسالہ تقریب ایک ایسے وقت میں منائی جا رہی ہے جب عالمی سطح پر چین پر کئی طرح کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں ۔ خاص کر کورونا وائرس  اور اس کے سبب ہونے والے نقصانات کا ذمہ دار چین کو بتایا جا رہا ہے۔ ایسی صورت میںامریکہ اور آسٹریلیا نے اس کے خلاف مورچہ کھول رکھا ہے۔  اپنی تقریر میں ایک جگہ شی جن پنگ نے اسی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ’’ہم دنیا بھر سے ملنے والے دوستانہ مشوروں کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہم کوئی  مغرور نصیحت  قبول نہیں کریں گے۔ ‘‘
  جب شی جن پنگ نے یہ کہا ’’ ہم کسی  بھی غیر ملکی طاقت کو ہم پر دھونس جمانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اور اگر کسی نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو چینی قوم اسے پاش پاش کرکے رکھ دے گی۔‘‘  اس پر پورا ہال تالیوں اور نعروں سے گونج اٹھا۔ چینی صدر نے کہا ’’ کوئی بھی چینی قوم  اور غیر ملکی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی اس کی صلاحیت کو کم تر سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔‘‘ 
  واضح رہے کہ اس موقع پر  چینی صدر کے خطاب کے علاوہ کئی تفریحی اور فوجی پروگرام بھی پیش کئے گئے۔ خاص کر موسیقی  اور کلچرل پروگرام ، ساتھ ہی جوانوں کی پریڈ اور فائرنگ کے ذریعے ملک کو سلامی پیش کی گئی۔ اس پورے پروگرام کو نہ صرف ٹی وی پر دکھایا گیا بلکہ  چینی سوشل میڈیا پر اس پروگرام کے ویڈیو  اور خبریں پوسٹ کی جاتی رہیں۔ یاد رہے کہ چین میں ٹویٹر ، فیس بک اور واٹس ایپ وغیرہ نہیں ہے۔ ان کی جگہ وہاں چین کے اپنے  ایپ ہیں جن پردن بھر پارٹی کی صد سالہ تقریب کی دھوم رہی۔ اس موقع پر ریلوے اسٹیشنوں اور بسوں کو بھی سجایا گیا تھا۔  یاد رہے کہ چین میں ایک پارٹی نظام ہے۔ اس لئے پارٹی کے قیام کا جشن وہاں چین کےموجودہ نظام اور اس کے آئین کا جشن سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس میں عوام بھی شرکت کرتے ہیں۔   

china Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK