حال ہی میں کھولے گئے ۲؍ نئے پلانٹس میں بھی کام شروع ، امریکہ میں بکنے والے ۷۸؍ فیصد آئی فون ہندوستانی ساخت کے، مینوفیکچرنگ میں ٹاٹا گروپ سب سے بڑا شراکت دار۔
EPAPER
Updated: August 21, 2025, 1:07 PM IST | Agency | New Delhi
حال ہی میں کھولے گئے ۲؍ نئے پلانٹس میں بھی کام شروع ، امریکہ میں بکنے والے ۷۸؍ فیصد آئی فون ہندوستانی ساخت کے، مینوفیکچرنگ میں ٹاٹا گروپ سب سے بڑا شراکت دار۔
آئی فون -۱۷؍ جس کا اجراء ستمبر میں ہونا ہے، کو ایپل نے پوری طرح ہندوستان میں بنانے کافیصلہ کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب آئی فون کے کسی ماڈل کے تمام ذیلی ماڈل ہندوستان میں ہی تیار ہوںگے۔ ان میں ۲؍ ’پرو وَرژن‘ بھی شامل ہیں۔ اس کیلئے ہندوستان میں آئی فون کی مینوفیکچرنگ کی تمام ۵؍ اکائیوں میں کام تیزی سےجاری ہے۔ان میں حال ہی میں کھولی گئی ۲؍ نئی فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔ آئی فون کی مینوفیکچرنگ کے معاملے میں ہندوستان میں ٹاٹا گروپ ایپل کا سب سے بڑا شراکت دار بن گیا ہے۔
پروڈکشن ہندوستان میں منتقل کرنے کی وجہ؟
ایپل کا یہ قدم چین پر انحصار کم کرنے اور ٹیرف سے بچنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ کمپنی پہلے ہی امریکی مارکیٹ کیلئے آئی فون پروڈکشن کا ایک بڑا حصہ چین سے ہٹا کر ہندوستان منتقل کر چکی ہے۔ ہندوستان میں آئی فون کی مینوفیکچرنگ پانچ کمپنیوں کے ذریعے ہو رہی ہے، جن میں سے تقریباً نصف پیداوار صرف ٹاٹا گروپ کی کمپنی کر رہی ہے۔امریکہ میں فروخت ہونے والے۷۸؍فیصد آئی فون ہندوستان میں تیار ہو رہے ہیں۔
مارکیٹ ریسرچر’’کینالس‘‘ کے مطابق ۲۰۲۵ءمیں جنوری سے جون کے دوران ہندوستان میں۲؍ کروڑ۳۹؍ لاکھ (۹ء۲۳؍ملین) آئی فون تیار ہوئے، جو پچھلے سال کے مقابلے ۵۳؍ فیصد زیادہ ہیں۔ دوسری طرف’’سائبر میڈیا ریسرچ‘‘ کے مطابق ہندوستان سے آئی فون کی برآمد بھی بڑھ کر۲؍ کروڑ۲۸؍ لاکھ یونٹ تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ سال اسی مدت میں ہندوستان میں بننے والے آئی فونس کی تعداد ایک کروڑ۵۰؍لاکھ تھی ۔ یعنی پروڈکشن میں سالانہ۵۲؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔
کاروباری لحاظ سے دیکھا جائے تو۲۰۲۵ء کی پہلی ششماہی میں ہندوستان سے تقریباً۹۴ء۱؍ لاکھ کروڑ روپے کے آئی فون برآمد کئے گئے ہیں۔ گزشتہ سال اسی ششماہی میں یہ اعداد و شمار ۱ء۲۶؍ لاکھ کروڑ روپے تھے۔
اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ میں ۲۴۰؍ فیصد اضافہ
امریکہ کو اسمارٹ فون برآمدات میں ویتنام کی حصہ داری بھی چین سے زیادہ یعنی۳۰؍فیصد رہی۔ یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان نے چین کے مقابلے میں امریکہ کو زیادہ اسمارٹ فون بھیجے ہیں۔ کینالس کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں اسمارٹ فون کی مینوفیکچرنگ گزشتہ ایک سال میں۲۴۰؍ فیصد بڑھ گئی ہے۔
ہندوستان میں بنے فون ٹیرف سے مستثنیٰ
جیوپولیٹیکل کشیدگی، تجارتی تنازعات اور کووِڈ-۱۹؍ لاک ڈاؤن نے ایپل کویہ احساس دلایا کہ کسی ایک خطے پر زیادہ انحصار خطرناک ہے۔ اس لحاظ سے ہندوستان ایپل کیلئے کم خطرہ والے متبادل کے طور پر ابھرا ہے۔ اس کے علاوہ اپیل پر اس بات کا بھی دباؤ ہے کہ امریکہ برآمد کئے جانےوالے فون کسی بھی صورت میں چین کا بنا ہوا نہ ہو۔ چونکہ ہندوستان سے برآمد ہونے والے آئی فون ابھی امریکہ میں ۲۵؍ فیصد ٹیرف سے مستثنیٰ ہیں اس لئے ایپل کو اس ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی کشیدگی سے فوری طور پر کوئی نقصان نہیں ہے۔ امریکہ نے اسمارٹ فون، کمپیوٹرس اور دیگرالیکٹرانک آلات کو اپنے کامرس ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ آنے تک ٹیرف سے مستثنیٰ رکھاہے۔ ایپل ہندوستان میں بننے والے ۷۰؍ فیصد آئی فون برآمد کرتا ہے۔ یہاں سے اسے چین کے مقابلے میں کم درآمدی ٹیرف کا فائدہ ملتا ہے۔۲۰۲۴ء میں ہندوسان سے تقریباً ایک لاکھ ۹؍ ہزار ۶۵۵؍ کروڑ تک کے آئی فون برآمد کئے گئے۔ اس میں مسلسل اضافے کی امید ہے۔
ہندوستان میں سرکاری مراعات
ہندوستان میں پروڈکشن پرحکومت سے ملنےوالی مراعات، میک اِن انڈیا پہل اور پروڈکشن سے جڑے اِنسینٹیو کمپنیوں کو ہندوستان میں مینوفیکچرنگ بڑھانے کیلئے آمادہ کرتی ہیں۔ ان پالیسیوں نے ایپل کے پارٹنرز جیسے فاکسکان اور ٹاٹا کو ہندوستان میں زیادہ سرمایہ کاری پر آمادہ کیا ہے۔اس کے علاوہ ہندوستان اسمارٹ فون کی تیزی بڑھتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔ مقامی پیداوار سے ایپل کو اس مانگ کو پورا کرنے میں سہولت ملتی ہے اور اس کا مارکیٹ شیئر بھی بڑھتا ہے جو فی الحال تقریباً۷۶؍ فیصد ہے۔