Inquilab Logo

آرمینیا کا آذر بائیجان کے رہائشی علاقوں پر حملہ،۱۳؍ ہلاک

Updated: October 18, 2020, 11:58 AM IST | Agency | Baku

آذربائیجان کے دوسرے سب سے بڑے شہر ’گانجا‘ پر رات کے وقت حملہ ۔ مہلوکین میں ۲؍ چھوٹے بچے بھی شامل۔ ۴۰؍ شہری زخمی۔ مقامی ذرائع کے مطا بق حملہ ایسے وقت کیا گیا جب لوگ گہری نیند سو رہے تھے۔ آذر بائیجان کے صدر کا اپنے شہریوں کا انتقام لینے کا اعلان، ترکی نے اسے جنگی جرم قرار دیا

Azerbaijan - PIC : PTI
آذربائیجان ۔ تصویر : پی ٹی آئی

نگورنو کاراباخ پر قبضے کیلئے ہونے والی آرمینیا اور آذر بائیجان کی لڑائی اب سنگین صورتحال اختیار کرتی جا رہی ہے۔  آرمینیائی فوج نے  آذر بائیجان کےدوسرے سب سے بڑے شہر گانجا پر بمباری کی ہے جس میں ۱۳؍ عام شہری ہلاک  ہو گئے ہیں۔ ان میں ۲؍ بچے بھی شامل ہیں۔ اطلاع کے مطابق ان ہلاکتوں کے علاوہ ۴۰؍ عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔آذر بائیجان کے استغاثہ عامہ کے جنرل آفس نے یہ اطلاع دی  ہے۔ حالانکہ آرمینیا نے کسی طرح کے حملے سے انکار کیا ہے۔
  کہا جا رہا ہے کہ آرمینیا نے گانجا شہر میں رات  کے وقت ایک کے بعد ایک کئی میزائل داغے اس کی وجہ سے ہلاکتوں کے علاوہ بڑے پیمانے پر  لوگ زخمی بھی ہوئے۔ آذربائیجان کے جنرل آفس نے الزام لگایا ہے کہ حملہ ایسے وقت کیا گیا جب لوگ گہری نیند میں سو رہے تھے۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیف کے خارجہ امور سے متعلق مشیر حکمت حاجیائی  کا کہنا ہے کہ ’’ ہم انسانی بنیادوں پر جنگ بندی چاہتے ہیں لیکن آرمینیا ہمیں اس کا موقع نہیں دے رہا ہے۔ وہ مسلسل ہمارے شہریوں کو نشانہ بنا کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ‘‘ گانجا شہر سے رکن پارلیمان  مشفق جعفر  نے اس بات کی تصدیق کی کہ گانجا پر ہوئے حملے میں کل ۱۳؍ لوگ فوت ہوئے ہیں جن میں ۲؍ چھوٹے بچے بھی ہیں۔ ان کے علاوہ ۴۰؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جعفر کا کہنا ہے کہ شہر کو دو مختلف سمتوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔  اور مجموعی طور پر ۵؍ کلو میٹر کا علاقہ حملے کی زد میں آیا ہے۔ 
  یہ ایک جنگی جرم ہے : ترکی
 ترکی نے آرمینیا کی جانب سے آذر بائیجان کے شہری علاقے پر بمباری کو ایک جنگی جرم قرار دیا ہے۔ ترکی کے وزیر کارجہ مولود کوغلو نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے ’’  آرمینیا مسلسل جنگی جرائم کرتا چلا جا رہا ہے۔ وہ شہریوںکا قتل عام کر رہا ہے، بچوں سمیت عوام کو قتل کر رہا ہے ۔ ‘‘ وہ آگے کہتے ہیں’’ اس طرح کے جرائم کیلئے اسے ذمہ دار قرار دیا جانا چاہئے۔ جن لوگوں میں انسانیت نام کی چیز نہ ہو انہیں ان کے کئے کی ذمہ داری(نتائج) اٹھا نی ہوگی۔ ‘‘ اپنے بیان کے آخر میں مولوگ کوغلو نے اس بات کو دہرایا کہ ’’ ہم برادرانہ تعلقات کی بنا پر آذر بائیجان کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘ 
  ساتھ ہی ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے ٹیلی فون پر کی ہے۔ واضح رہے کہ کناڈا  اور ترکی دونوں ہی نیٹو کے رکن ہیں اور ایک دوسرے کی فوجی مدد ان کا فرض ہے لیکن کناڈا نے گزشتہ دنوں ترکی کو فراہم کی جانے والی  ڈرون کی سپلائی  روک دی ہے کیونکہ ترکی پر آذربائیجان کی فوجی مدد کا الزام ہے۔ طیب  اردگان نے کناڈا کے اس اقدام کو اس کا دہرا معیار قرار دیا ہے اور فوراً ڈرون کی سپلائی کو بحال کرنے کی اپیل کی ہے ۔ 
’’آذربائیجان اپنے شہریوں کا انتقام لے گا‘‘
 ادھر آذر بائیجان کے صدر الہام علیف نے کہا ہے کہ آذر بائیجان  اپنے شہریوں کی موت کا انتقام لے کر رہے گا۔ الہام علیف نے کہا’’ آذر بائیجان کی فوج آرمینیا کو جواب دے گی اور اپنے شہریوں کی ہلاکت کا بدلہ میدان جنگ میں لے گی۔ ‘‘
  آرمینیا کی جانب سے الزام کی تردید
 حالانکہ آرمینیا نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ اس کی فوج نے آذربائیجان کے شہری علاقوں  پر حملہ کیا ہے۔ آرمینیا کی وزارت دفاع نے نہ صرف اس لازام کی تردید کی ہے بلکہ الٹے آذر بائیجان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ نگورنو کاراباخ میں اسٹیپ ناکرٹ شہر کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK