Inquilab Logo

اروندھتی رائے اور رام چندرگوہا نے شہریت قانون کو ملک مخالف قرار دیا

Updated: December 19, 2019, 9:01 PM IST | Agency | New Delhi

اروندھتی رائے، دیودت پٹنائک اور رام چندرگوہا جیسےرائٹرس نے شہریت قانون کو ملک مخالف بتایا اور خبردار کیا کہ یہ ملک کے آئین کی کمر توڑ دے گا

(رام چندر گوہا (تصویر: آئی این این
(رام چندر گوہا (تصویر: آئی این این

 نئی دہلی : شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت بڑھتی جارہی ہے۔ طلبہ اور عوام کے علاوہ اب کئی مصنف بھی اس قانون کی مخالفت میں اتر گئے ہیں۔ واضح رہے کہ اروندھتی رائے، دیودت پٹنائک اور رام چندرگوہا جیسےرائٹرس نے شہریت قانون کو ملک مخالف بتایا اور خبردار کیا کہ یہ ملک کے آئین کی کمر توڑ دے گا۔ دیودت پٹنائک نے جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کارروائی کی مذمت کی۔ اروندھتی رائے نے کہا کہ تین سال پہلے حکومت نے نوٹ بندی کرکے ہمیں بینکوں  کے باہر کھڑا رکھا اور ملک کی معیشت کی کمر توڑ دی۔ اب این آرسي اور شہریت ترمیمی قانون لاکر حکومت ملک کے آئین کی کمر توڑ دے گی اور ہمارے  پیروں تلے زمین چھین لے گی۔ وہیں مصنف دیودت پٹنائک نے کہا کہ جو سیاستداں کبھی کالج نہیں گئے، انہیں طالب علموں کے معاملے پر مشورہ نہیں دینا چاہئے۔ پٹنائک نے ملک میں پیاز سمیت دیگر اشیاء کی  قیمتوں میںروز بروز اضافہ پر بھی حکومت پرحملہ کیا اور کہا کہ حکومت کو مہنگائی کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے،  اسلئے وہ یونیورسٹی اور کالجوں میں طلبہ کو نشانہ بنارہے ہیں۔ چیتن بھگت نے کہا کہ چاہے ان کے کچھ بھی تاریخی نام ہوں،ہندوستان میں کوئی ہندو یا مسلم یونیورسٹی نہیں ہے۔ 
 تمام ہندوستانی يونورسٹیزہیں اور ان کی حفاظت کی جانی چاہئے۔ مؤرخ رام چندر گوہا نے مہاتما گاندھی کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندو اور مسلمان ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں اور انہیں ویسے ہی ایک دوسرے کے تئیں سلوک کرنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK