Inquilab Logo

ماسکو میں کنسرٹ ہال پرحملہ، ۱۳۳؍ ہلاک، داعش نے ذمہ داری لی مگر روس کو یوکرین پر شبہ

Updated: March 24, 2024, 12:34 PM IST | Agency | Moscow

پوتن نے دعویٰ کیا کہ کنسرٹ ہال پر حملہ کے بعد فرار ہوتے ہوئےگرفتار کئے گئے ۴؍ کلیدی ملزم یوکرین میں داخل ہونا چاہتے تھے یوکرین نے تردید کی، امریکی خفیہ ایجنسیوں نے حملہ سےمتعلق ’داعش -خراسان ‘ کے دعویٰ کو صحیح  بتایا، پہلے الرٹ بھی کیا تھا۔ روس میں آج یوم ِ سوگ، ماسکو نے خاطیوں کو کیفر کردارتک پہنچانے کا عزم کیا، پوری دنیا نے حملے کی مذمت کی، روس کو مدد کی پیشکش۔

Rescue workers remove debris after the attack on the concert hall. Many more bodies are expected to be found buried in the debris. Photo: AP/PTI
کنسرٹ ہال پر حملے کے بعد بچاؤ کارکن ملبہ ہٹارہے ہیں۔ ملبے میں دبئی ہوئی مزید کئی لاشیں ملنے کا اندیشہ ہے۔ تصویر :اے پی / پی ٹی آئی

روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال پر جمعہ کی شام ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں کی تعداد سنیچر کو بڑھ کر ۱۳۳؍ ہوگئی جبکہ ۱۰۰؍ سے زائد زخمی ہیں۔ ۷۰؍ افرادکو اسپتال داخل کیاگیاہے جن میں   ۳؍ بچے ہیں۔  حملے کی ذمہ داری افغانستان میں  سرگرم داعش کی اکائی جو خود ’داعش -خراسان‘ کہلاتی ہے، نے قبول کی ہے تاہم روس نے یوکرین پر شبہ ظاہر کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے خاطیوں  کوکیفرکردار تک پہنچانے کا عزم کرتے ہوئے سنیچر کو عوام کے نام جاری کئے گئے ۵؍ منٹ کے ویڈیو پیغام میں  کہا ہے کہ روسی تفتیش کاروں نے حملے کے ذمہ دار ۱۱؍ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان میں  وہ ۴؍ بھی شامل ہیں جو حملے میں   براہ راست ملوث تھے اوریوکرین کی جانب فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ 
حملہ کب اور کیسے ہوا؟
 جمعہ کی شب یہ حملہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد ماسکو کے مضافات میں کروکس سٹی کنسرٹ ہال میں جمع تھی۔ اس ہال میں سوویت یونین دور کے راک بینڈ کو پرفارم کرنا تھا جسے دیکھنے کیلئے ہزاروں  کی تعداد میں  لوگ پہنچے تھے۔ روسی میڈیا کے مطابق اس کانسرٹ کیلئے ۶؍ہزار۲۰۰؍ ٹکٹس فروخت ہوئے تھے۔ حملے کے وقت کے ویڈیوز جن کی تصدیق ’رائٹرز‘اور ’بی بی سی‘ جیسے خبر رساں  اداروں نے کی ہے، میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ اپنی نشستوں پر بیٹھے ہیں اور اچانک فائرنگ کی آواز سن کر باہر کی جانب بھاگتے ہیں۔ اس دوران مسلسل فائرنگ اور لوگوں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ ایک دوسرے ویڈیو میں نظر آرہاہے کہ مسلح افراد لوگوں کے ایک ہجوم پر فائرنگ کررہے ہیں اور اس دوران کئی لوگ خون میں لت پت زمین پر بے سدھ پڑے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ ایک عینی شاہد کے مطابق وہ ہال کی بالکونی میں تھے جب انھوں نے فائرنگ کی آواز سنی۔ ان کے مطابق’’ہمیں پہلے سمجھ نہیں آیا کہ کیا ہوا۔ پھر میں نے دیکھا کہ کچھ دہشت گرد لوگوں پر گولیاں برسا رہے ہیں۔ انھوں نے پیٹرول بم بھی پھینکے اور ہر چیز کو آگ لگ گئی۔ ‘‘ ایک اور عینی شاہد نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ ’’اچانک ہمارے پیچھے دھماکے ہوئے۔ فائرنگ ہوئی اور پھر بھگدڑ مچ گئی۔ ہر کوئی سیڑھیوں کی طرف دوڑر ہاتھا۔ ‘‘
 داعش کا دعویٰ اور ۱۱؍ گرفتار
روس کے خفیہ اداروں نے حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں ۱۱؍ افراد کو حراست میں لیا ہے جن میں سے ۴؍ دہشت گرد بتائے جارہے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تمام لوگ براہ راست کروکس سٹی ہال پر حملے میں ملوث تھے۔ کمیٹی نے کہا کہ چار مشتبہ افراد کو یوکرین کی سرحد کے قریب برائنسک کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔ 
 دہشت گرد تنظیم ’داعش -خراسان‘ نے فائرنگ اور بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ داعش نے اپنی خبر رساں ایجنسی ’عماق‘ کی طرف سے پوسٹ کئے گئے ایک بیان میں اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے اس حملے میں کئی افراد کو ہلاک اور زخمی کیا اور بحفاظت اپنے ٹھکانوں پر واپس پہنچ گئے۔ 
روس کا یوکرین پر شبہ، کیٖف کی تردید
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے قوم سے خطاب کے دوران کہا کہ ماسکو کے کانسرٹ ہال پر فائرنگ میں ملوث چار مسلح افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں  نے دعویٰ کیا کہ حملہ آوروں نے چھپنے اور یوکرین جانے کی کوشش کی۔ انہوں نے بتایا کہ کہ ابتدائی معلومات کے مطابق یوکرین کی سرحد پر کچھ لوگوں نے ان حملہ آوروں کی روس میں داخل ہونے میں مدد کی۔ دوسری طرف کیٖف نے ان دعوؤں کو سختی مسترد کیا ہےاو ر  اپنے رول کی تردید کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سلواکیہ: جاری انتخابات میں ملک کی پہلی خاتون صدر منتخب ہونے کی توقع

روس میں  آج سوگ کا دن
 روسی صدر حملے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کے اظہار کے ساتھ ہیاتوار ۲۴؍ مارچ کو یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں  نے عوام کو یقین دلایا کہ ’’ جنھوں نے بھی اس حملے کی منصوبہ بندی اور تیاری کی ہےان کی نشاندہی کر کے انھیں سزا دلائی جائے گی۔ ‘‘ روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے اطلاع دی ہے کہ دہشت گردانہ حملے کا مجرمانہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ 
 امریکہ نے خبر دار کیاتھا، داعش کے دعوے کی تائید کی امریکہ میں قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے جمعہ کو ماسکو میں   حملے کے تعلق سے دعویٰ خیا کہ امریکی حکومت نے ماسکو میں بڑے عوامی اجتماع کو نشانہ بنانے کے اندیشوں سے ماسکو کو الرٹ کیاتھا۔ اُن کے مطابق’’ امریکہ نے اس ماہ کے شروع میں ماسکو میں ایک منصوبہ بند دہشت گرد حملے کے بارے میں انٹیلی جینس جمع کی تھی جس میں ممکنہ طور پر بڑے اجتماعات کو نشانہ بنایا جانا تھا۔ ‘‘روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخروا نے کہا ہے کہ یہ ایک ہلاکت خیز دہشت گرد حملہ تھا۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکام دہشت گردی کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں اور صدر ولادی میر پوٹن کو مسلسل باخبر رکھا جا رہا ہے۔ 
نیٹو نے مذمت کی، کئی ملکوں  نے تعاون کی پیشکش کی

 نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے ترجمان فرح دخل اللہ نے ماسکو کے مضافات میں کروکس سٹی ہال کنسرٹ پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے اور متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اقوام متحدہ نے حملے کو ناقابل برداشت قراردیا ہے جبکہ چین نے مشکل کی اس گھڑی میں  پوتن کو مدد کی پیشکش کی ہے۔ نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں  کہاگیاہے کہ ’’ ایسے گھناؤنے جرائم کو کوئی بھی جواز نہیں دے سکتا۔ ہم متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت کرتے ہیں۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK