پولیس پر مظاہرین کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کا الزام، مودی سرکارپر تنقیدیں، فلسطین سے متعلق پالیسی پر سوال۔
EPAPER
Updated: October 17, 2023, 9:25 AM IST | Fazeel Ahmed | New Delhi
پولیس پر مظاہرین کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کا الزام، مودی سرکارپر تنقیدیں، فلسطین سے متعلق پالیسی پر سوال۔
پیر کو جنتر منتر پر فلسطین کی حمایت میں احتجاج کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ آل انڈیا اسٹو ڈنٹس اسوسی ایشن ( اے آئی ایس اے - آئیسا) کی اپیل پر’سٹیزن وِجل‘ کے عنوان کے تحت سیکڑوں مظاہرین جنتر منتر پہنچے مگر مظاہرہ شروع ہونے سے قبل ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
مظاہرین نے فلسطین کی حمایت میں احتجاج سے روکنے پر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا نیز دہلی پولیس پر مظاہرین کے ساتھ بدسلوکی اورتشدد کا الزام لگایا۔ پولیس کی زیادتی میں کئی افرادزخمی بھی ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے دہلی پولیس کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے جمہوریت اور فلسطین کے عوام کے تئیں مودی حکومت کی پالیسی پر سوال اٹھایا۔
اس موقع پر آئیسا کے قومی جنرل سیکریٹری پرسن جیت کمار نے کہا کہ ’’یہ افسوس ناک ہے کہ فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے ذریعہ ان کی نسل کشی کے خلاف کھڑے ہونے والے شہریوں کومودی حکومت کی پولیس تشدد کا نشانہ بنا کر گرفتار کرلیتی ہے ۔یہ شہری فلسطین میں جاری اسرائیلی نسل کشی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرنے نکلے تھے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ جنتر منتر پر ۱۰۰؍ سے زائد شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان کو کہاں لے جایا گیا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہندوستان کومشکل کی اس گھڑی میں فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔