Inquilab Logo

طلبہ کےاحتجاج کے بعد امریکی یونیورسٹیوں میں معمول کی کلاسیزکی بحالی کی کوشش

Updated: May 07, 2024, 1:19 PM IST | Agency | Los Angeles

اسرائیل- غزہ جنگ کے مخالفین اورحامیوں میں جھڑپوں کے بعد یونیورسٹیوں کے انتظامیہ نے کلاسیزآن لائن کردی تھیں۔

University students are demanding a ceasefire in Gaza. Photo: INN
یونیورسٹیوں کے طلبہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

امریکہ میں جنگ بندی کے حامی طلبہ کے احتجاج سے پیدا شدہ صورتحال کے باعث آن لائن چلائی جارہی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی کلاسیز کو انتظامیہ نے دوبارہ کلاس روم میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ بات کیلیفورنیا یونیورسٹی آف لاس اینجلس انتظامیہ نے بتائی ہے۔ انتظامیہ نے اپنے اعلان میں کہا ہے پیر سے معمول کے مطابق کلاسیز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 
 یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق `غزہ میں جنگ کی مخالفت کرنے والے اور جنگ کے حامی طلبہ کے درمیان پچھلے دنوں ہونےوالی جھڑپوں کے بعد اب صورت حال سنبھل چکی ہے۔ ` واضح رہے غزہ میں ۷؍ ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں ۳۴؍ہزار سے زائد ہلاکتوں اور خصوصاً بچوں اورخواتین کی بڑی تعداد میں اموات نے امریکی طلباء و طالبات کے ضمیر کو جھنجھوڑا دیا ہےجس کی وجہ سے امریکی جوبائیڈن انتظامیہ کی اسرائیلی نواز پالیسی کے برعکس یونیورسٹیوں میں کئی ہفتے سے سخت احتجاج کیا جارہا ہے۔ یونیورسٹی کے کیمپس سے جنگ بندی اور فلسطین کی آزادی کے حق میں آوازیں بلند ہوئیں اور جوبائیڈن انتظامیہ کی طرف سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی کے خلاف غم و غصہ ظاہر کیا جاتا رہا۔ ان آوازوں کو دبانے کیلئے پولیس اور یونیورسٹیوں کےانتظامیہ نے سختی اور دباؤ کی حکمت عملی اپنائی جبکہ جنگ کی حمایت میں مظاہروں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ :اسرائیلی فوج کے حملے سے قبل رفح سےشہریوں کازبردستی انخلاء

جنگ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں ہونے لگیں تو یونیورسٹیوں کے انتظامیہ نے کلاسیز کو آن لائن کرنے کے اعلانات شروع کر دیئےجبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کے ذریعے یونیورسٹی کیمپس سے طلبہ کو زبردستی نکالنا شروع کر دیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر ۲؍ہزار طلبہ کو مختلف کیمپس سے گرفتار کیا۔ تاہم اب کیلیفورنیا یونیورسٹی آف لاس اینجلس نے اعلان کیا ہے کہ کلاسیز معمول کے مطابق شروع کر دی گئی ہیں اور یہ سلسلہ پیر سے شروع ہوا ہے۔ پیر کو جنگ کے مخالف طلبہ کا احتجاج قابو میں رہا تو اگلے پورے ہفتے کے دوران بھی کلاسیز معمول کے مطابق جاری رکھی جائیں گی۔ 
 یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ کیلیفورنیا یونیورسٹی آف لاس اینجلس کے ارد گرد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری تعینات رہے گی تاکہ احتجاج کو روکا جا سکے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کے چانسلر جین بلاک نے کہا ہے کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ پولیس کے علاوہ اب یونیورسٹی کو بھی اپنے سیکوریٹی کے منصوبے کو زیادہ بہتر بنانا ہو گا اور اس سلسلے میں آنے والے دنوں میں اقدامات کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پوری یونیورسٹی کو ایک اکائی کے طور پر سامنے رکھتے ہوئے حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاکہ ایک اکائی کی واحد لیڈر شپ سب جگہوں کیلئے مشترکہ سیکوریٹی پلان ترتیب دے اور رہنمائی کرے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK