Inquilab Logo

ناگپور اور ایوت محل میں بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش

Updated: January 24, 2024, 9:48 AM IST | Ali Imran | yavatmal

پولیس کی بروقت کارروائی کے سبب حالات قابو میں ، بڑی تعداد میں فورس تعینات، پولیس دونوں جانب کے بااثر افراد کیساتھ میٹنگ کے ذریعے امن بحال کرنے کیلئے کوشاں

The police took timely action and brought the situation under control
پولیس نے بروقت کارروائی کرکے حالات کو قابو میں کر لیا( تصویر : انقلاب)

 رام مندر افتتاح تقریب کے دوران( پیرکو) ودربھ میں کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ کی خبر شام تک نہیں تھی۔ لیکن اس شام کے بعد وسطی ناگپور کے مومن پورہ علاقے میں اچانک کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس کمشنر امیتیش کمار کی قیادت میں بھاری پولیس فورس بر وقت  موقع پر پہنچ گئی اور  حالات  کو  قابو میں کر لیا ۔ البتہ رات دیر تک علاقے میں صورتحال کشیدہ تھی۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کیلئے ریپیڈ ایکشن فورس، فسادات کنٹرول سکواڈ کے اہلکاروں کے ساتھ مسلح پولیس کی نفری مومن پورہ میں تعینات کردی گئی تھی۔
  موصولہ اطلاع کے مطابق مومن پورہ کےقریب  واقع بجریا علاقے  سےتین موٹر سائیکلوں پر سوار  ۸؍ لڑکے بھگوا  جھنڈے لے کر چھوٹی کھڈان میں ہنومان مندر گئے تھے۔ واپس لوٹتے ہوئے مومن پورہ کی ایک مسجد کے سامنے ان لڑکوں نے’ جے شری رام ‘کے نعرے لگائے۔ الزام ہے کہ اس دوران کسی نے لڑکوں پر جوتا پھینک دیا۔ لڑکے وہیں رک کر علاقے میں کھڑے شہریوں سے پوچھ تاچھ کرنے لگے۔ اس دوران ۳۰؍ سے ​​زائد افراد وہاں جمع ہو گئے اور انہوں  نے ایک ۱۴؍ سالہ لڑکے کو مارنا شروع کردیا۔ کچھ لڑکے گاڑی لے کر بھگواگھر چوک گئے اور اس واقعہ کی اطلاع دیگر لوگوں کی دی۔ اس کے بعد سیکڑوں افراد بھگواگھر چوک پر جمع ہوکر مومن پورہ کی طرف نکلے اور دو فرقوں کے لوگ آمنے سامنے آ گئے اور کچھ ہی دیر میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ 
 اس کی اطلاع ملتے ہی پولس کمشنر امیتیش کمار، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اسوتی دورجے، ایڈیشنل کمشنر آف پولیس پرمود شیوالے، سنجے پاٹل، ڈپٹی کمشنر آف پولیس سمیت پوری پولیس ٹیم وہاں پہنچ گئی۔ پولیس کمشنر نے مقامی لوگوں سے امن کی اپیل کی اور واقعہ کی تفصیلات  حاصل کی۔ تحصیل پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس دوران دونوں فرقوں کے مذہبی نمائندوں نے شہریوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ اسکے باوجود علاقے میں تقریباً دو گھنٹے تک کشیدگی رہی۔
 ایوت محل میں بھی ملتا جلتا واقعہ
  ادھر ایوت محل میں بھی مسلم علاقوں سے متصل مقامات رام مندر  افتتاح کا جشن رات ۱۰؍ بجے تک جاری رہا اور حالات معمول پر تھے۔  اس دوران رات تقریباً ۱۱؍ بجے شہر کے معروف مسلم علاقے قلم چوک سے گزرتے ہوئے تقریباً  ۴۰؍ تا ۵۰؍ بائیک سواروں نوجوانوں نے جے شری رام کے نعرے لگائے اور مغلظات بکتے ہوئے  اشتعال د لایا۔ ان اشتعال انگیز نعروں اور گالیوں کو سن کر مسلم نوجوان سڑکوں پر آگئے اور ان کا پیچھا کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے حالات  کشیدہ ہوگئے۔ موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے اعلیٰ افسران کو مطلع کیا اور مقامی بااثر لوگوں کی مدد سے حالات پر قابو پالیا گیا۔ اس موقع پر مشتعل نوجوانوں پر قابو پانے کیلئے ہلکا لاٹھی چارج بھی پولیس کو کرنا پڑا۔ تاہم دونوں فرقوں کی جانب سے ایف آئی آر کرنے کچھ لوگ پولیس اسٹیشن پہنچے لیکن مفاہمت کے بعد دونوں فرقوں کے لوگوں کو واپس بلالیا گیا۔ رات دیر تناؤ کی صورتحال رہی لیکن بروقت مسلم سماج کے بااثر لوگوں کی مداخلت سے مشتعل نوجوانوں کا سمجبا بجھا کر حالات پر قابو پالیا گیا۔ پولیس محکمہ کے اعلیٰ افسران نے بھی اس دوران بہتر لائحہ عمل سے کسی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہونے دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK