Inquilab Logo

رام نومی کے موقع پر ہندوتواوادیوں اور دلتوں کے درمیان تصادم

Updated: April 18, 2024, 11:42 PM IST | Ali Imran | Mumbai

جلوس کے دوران امبیڈکر جینتی کے بینر پھاڑ نے کی افواہ پھیل گئی، دونوں گروہ میں ہاتھاپائی، پولیس پر پتھرائو۔

Despite a million efforts, there is tension on the occasion of Ram Nomi. Photo: INN
لاکھ کوشش کے باوجود رام نومی کے موقع پر کشیدگی ہو ہی جاتی ہے۔ تصویر : آئی این این

رام نومی جلوس کے دوران پوسٹر اور جھنڈوں کو پھاڑنے کی افواہ کے سبب  ناگپور میں ہندوتوا وادی اور دلت سماج کے لوگوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی۔ معاملہ اتنا بڑھا کہ  دو گروہ آمنے سامنے آگئے اور پتھرائو کے واقعات پیش آئے۔ اس دوران کوراڑی پولیس نے دونوں گروہوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن دونوں گروہوں نے پولیس پر ہی پتھراؤ شروع کردیا۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس کو مجبوراً لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ 

یہ بھی پڑھئے: مالیگائوں میں۷؍ سالہ بچے کی پراسرار موت ، لاش نالے سے برآمد

اطلاع کے مطابق مہادولا کوراڈی میں شری رام نومی اتسو سمیتی کے عہدیدار آشیش کھوبیلے نے کوراڈی پولیس سے رام نومی جلوس نکالنے کی اجازت طلب کی تھی۔  بدھ کی شام مہادولا سے جلوس کا آغاز ہوا۔ اس جلوس میں سیکڑوں افراد شامل ہوئے تھے۔ دیر  رات جب جلوس مہادولا مین گیٹ سروس روڈ سے گزر رہا تھا تو یہ افواہ پھیل گئی کہ ان  لوگوں نےبابا صاحب امبیڈکر جینتی کے موقع پر سڑک کے کنارے لگائے گئے بینر کو پھاڑ دیا ہے۔ کسی نے یہ بھی افواہ پھیلائی کہ کچھ نوجوانوں نے جو ہاتھوں میں بھگوا جھنڈے لئے ہوئے تھے نیلے جھنڈوں کو پھاڑنے کی کوشش کی ۔  اس افواہ کے بعدسیکڑوں مرد و خواتین سڑکوں پر نکل آئے اور رام نومی جلوس میں موجود افراد آپس میں بھڑگئے۔ ان میں جم کر ہاتھا پائی ہوئی۔
  اس دوران پولیس نے دونوں گروہوں کو  سمجھانے کی کوشش کی لیکن دونوں طرف کے نوجوان جارح ہوگئے اور پولیس پر ہی پتھراؤ شروع کردیا۔ پولیس نے کچھ دیر کیلئے محتاط رویہ اختیار کیا آخر کار پولیس کو  لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔ اس معاملے میں پولیس نے شری رام نومی اتسو سمیتی کے عہدیداروں اور جلوس کے منتظمین  سمیت ۲۰۰؍ لوگوں کے خلاف جلوس کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر معاملہ درج کیا گیا  ہے۔ ۲۵؍ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ اس کشیدگی میں دونوں گرہوں اور پولیس کے کچھ اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ علاقے میں بھاری پولیس فورس تعینات ہے تاہم کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK