Inquilab Logo Happiest Places to Work

طلبہ کی حفاظت کیلئے دن میں ۳؍بار حاضری لازمی

Updated: May 14, 2025, 11:25 PM IST | Mumbai

بدلاپور جنسی ہراسانی معاملے کو پیش نظررکھ کر محکمہ تعلیم نے نئی ہدایات جاری کیں ، سی سی ٹی وی کیمروںکی تنصیب لازمی، چائلڈ ہیلپ لائن نمبرنمایاں کرنا بھی ضروری

A picture of a school classroom with a teacher taking oral attendance (file photo)
ایک اسکول کے کمرہ جماعت کی تصویر جس میں معلمہ زبانی حاضری لے رہی ہیں(فائل فوٹو)

اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ریاست کے تمام اسکولوںکے طلبہ کی حفاظت و سلامتی کو پیش نظر رکھتے ہوئے  نئی ہدایات جاری کی ہیں ۔ جس کےتحت اب اسکول میں طلبہ کی حاضری ۳؍مرتبہ درج کی جائے گی، اسکول اور احاطے میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب لازمی قرار دی گئی۔ یہ اقدامات ریاستی حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق اٹھائے گئے ہیں،  بدلاپوراسکول جنسی تشدد معاملے کے بعد یہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔جاری کردہ ہدایات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جن نجی اسکول میں کیمرے نہیں لگائے جائیں گے، ان کی گرانٹ روکی جاسکتی ہے، اس کےعلاوہ دیگر حفاظتی تدابیر پر عمل کرنےکی ہدایات دی گئی ہیں۔
 واضح رہےکہ بدلاپوراسکول  معاملے کے بعد طلبہ کی حفاظت سے متعلق عدالتی حکم کے مطابق سابق ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ا سکول آنیوالے ہر طالب علم کی حاضری دن میں ۳؍ بار درج کی جائے گی۔ چنانچہ ا سکولوں میں موجود طلبہ کی حفاظت کی تمام تر ذمہ داری اسکولوں کے سپرد کر دی گئی ہے۔ سرکاری کے علاوہ نجی اسکول اور احاطے میں حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا لازمی ہوگا۔ کم از کم ایک مہینے کے’ویڈیو فوٹیج بیک اَپ‘ کے ساتھ سی سی ٹی وی کیمرے کلاس رومز کے داخلی راستوں، راہداریوں، مرکزی داخلی اور خارجی دروازوں، میدان اور بیت الخلاء وغیرہ کے باہر نصب کئے جائیں گے۔
  ہر تدریسی اور غیر تدریسی ملازم کی تقرری کے وقت (باقاعدہ / آؤٹ سورس یا کنٹریکٹ کے ذریعے) ان کے پس منظر، سابقہ ​​خدمات اور خاندانی پس منظر کی تصدیق کرنا اور تقرری سے قبل پولیس سسٹم سے ’کیریکٹر ویری فکیشن رپورٹ‘ حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ تقرری کے بعد متعلقہ شخص کی تمام تفصیلی معلومات کے ساتھ اس کی تصویر بھی مقامی پولیس کو فراہم کی جائے۔ کرائم اور کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک سسٹم کو ملازمین کے کردار کی تصدیق کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے۔ اگر، تقرری کے بعد، یہ پتہ چلتا ہے کہ کسی ملازم کا مجرمانہ پس منظر ہے، تو اسے فوری طور پر ملازمت سے ہٹا دیا جانا چاہئے۔اسکول ٹریفک سیکوریٹی، ہاؤس کیپنگ اور کیفے ٹیریا کیلئے تفویض کردہ عملے کو کسی تسلیم شدہ تنظیم سے مقرر کیا جانا چاہئے۔ مذکورہ ملازمین کو پولیس سے کیریکٹر ویری فکیشن اور سرٹیفکیٹ حاصل کرنا چاہئے۔
 ہر اسکول میں لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے الگ الگ بیت الخلاء ہونا چاہئے۔ لڑکیوں کے بیت الخلاء کے قریب ایک خاتون اٹینڈنٹ تعینات کی جائے۔ اسی طرح بچوں کے بیت الخلاء کے قریب ایک اٹینڈنٹ تعینات کیا جائے۔ بیت الخلاء کی صفائی اور وہاں  پانی، روشنی کا معقول نظم ہو۔ طلبہ کیلئے بیت الخلاء کے دروازے کھولنے اور بند کرنے میں آسانی ہو۔ ہنگامی صورت حال میں بچوں کے استعمال کیلئے تمام بیت الخلاء میں ایک بزر یا گھنٹی نصب کی جانی چاہئے۔ ٹول فری چائلڈ ہیلپ لائن نمبر ۱۰۹۸؍ (یا ترمیم شدہ نیا نمبر) ایک نمایاں جگہ پر لکھاہوناچاہئے، بچوں کو بتایا جائے کہ کب اور کن حالات میں اس نمبر پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔معلوماتی بورڈز، تصاویر یا ڈیجیٹل ڈسپلے بورڈز کو اسکول کے نظر آنیوالے علاقوں، اسکول کی اندرونی حفاظتی باڑ اور اسکول کی عمارت پر آویزاں کیا جانا چاہئے۔تمام اسکولوں کے چاروں طرف دیواریں اور مرکزی داخلہ ہونا چاہئے۔ مرکزی دروازے پر سیکوریٹی گارڈ تعینات ہو۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی اجنبی  ا سکول کے احاطے میں داخل نہ ہو۔جب طالب علم اسکول میں رہے گااسکی حفاظت کیلئے اسکول مکمل طور پر ذمہ دار رہے گا۔ صبح، دوپہر اور شام میں  طلبہ کی حاضری ریکارڈ کی جائے اور والدین کو ایس ایم ایس کے ذریعے غیر حاضر طلبہ کی اطلاع دی جائے۔انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اسکول میں کائونسلنگ کا اہتمام کرے تاکہ طلبہ کو نفسیاتی دباؤ کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے۔پری پرائمری اور پرائمری تعلیم کے مراحل میں، بچوں کو مثال دے کر ’’گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ‘‘ میں فرق کرنا سکھایا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK