بالی ووڈ میں مادھوری دکشت کا نام ایک ایسی اداکارہ کے طور پر لیا جاتا ہے جنہوں نےاپنی دلکش اداؤں سے تقریباً۳؍دہائیوں تک ناظرین کے دلوں میں اپنی خاص شناخت قائم رکھی۔
EPAPER
Updated: May 15, 2025, 11:38 AM IST | Agency | Mumbai
بالی ووڈ میں مادھوری دکشت کا نام ایک ایسی اداکارہ کے طور پر لیا جاتا ہے جنہوں نےاپنی دلکش اداؤں سے تقریباً۳؍دہائیوں تک ناظرین کے دلوں میں اپنی خاص شناخت قائم رکھی۔
بالی ووڈ میں مادھوری دکشت کا نام ایک ایسی اداکارہ کے طور پر لیا جاتا ہے جنہوں نےاپنی دلکش اداؤں سے تقریباً۳؍دہائیوں تک ناظرین کے دلوں میں اپنی خاص شناخت قائم رکھی۔ مادھوری دکشت کی پیدائش ۱۵؍مئی ۱۹۶۷ءکوممبئی میں ایک متوسط طبقہ کے مراٹھی برہمن خاندان میں ہوئی۔ انہوں نےابتدائی تعلیم ممبئی سے حاصل کی۔ اس کے بعدمادھوری نے ممبئی یونیورسٹی میں ’مائکرو بایولوجسٹ‘ بننےکےلیےداخلہ لے لیا۔ اس دوران انہوں نے تقریباً۸؍برس تک كتھك ڈانس کی تربیت بھی حاصل کی۔ مادھوری دکشت نےاپنے فلمی کریئر کا آغاز ۱۹۸۴ء میں راج شری پروڈکشن کے بینر تلے بنی فلم ’ابودھ‘ سے کیا لیکن کمزورا سکرپٹ اور ہدایت کی وجہ سے فلم باکس آفس پر بری طرح رد کردی گئی۔ ۱۹۸۴ءسے ۱۹۸۸ء تک وہ فلموں میں جگہ بنانے کیلئے جدوجہد کرتی رہیں۔ ’ابودھ‘ کےبعدانہیں جو بھی کردار ملا وہ اسے قبول کرتی چلی گئیں۔ اس دوران انہوں نے ’سواتی‘، ’آوارہ باپ‘، ’مہرے‘، ’حفاظت’ اور ’اتردکشن‘ جیسی کئی دوسرےدرجے کی فلموں میں اداکاری کی لیکن ان میں سےکوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوئی۔ مادھوری دکشت کی قسمت کا ستارہ ۱۹۸۸ءمیں آئی فلم’تیزاب’ سے چمکا۔ یہ فلم باکس آف پر زبردست ہٹ ثابت ہوئی۔ اس فلم میں مادھوری دکشت نےانل کپور کی محبوبہ کا کردار اداکیاتھا۔ فلم میں ان پر فلمایا گیا نغمہ ’ایک، دو تین‘ ان دنوں سامعین کے درمیان کافی مقبول ہواتھا۔ فلم کی کامیابی کے بعد مادھوری دکشت فلم انڈسٹری میں صحیح شناخت حاصل کرنےمیں کسی حد تک کامیاب ہو گئیں۔ اسی برس انہیں ونود کھنہ کے ساتھ فلم ’دیاوان‘ میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن اس سے انہیں کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔ ۲۰۰۲ءمیں مادھوری دکشت کو شرت چندر کے مشہور ناول ’دیوداس‘ پرمبنی فلم میں کام کرنےکا موقع ملا۔ سنجے لیلا بھنسالی کی اس فلم میں ’چندرمكھی‘ کے اپنے کردارسے انہوں نے شائقین کا دل جیت لیا اور اپنی بااثراداکاری کے لیے وہ بہترین معاون اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازی گئیں۔ مادھوری دکشت کے فلمی کیریئر میں ان کی جوڑی اداکار انیل کپورکے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ انل کپور کےعلاوہ ان کی جوڑی سلمان خان اورشاہ رخ خان کےساتھ بھی کافی پسند کی گئی۔ انہیں ۵؍بار فلم فیئر ایوارڈسے نوازا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی سنیما میں ان کی شراکت کے پیش نظر۲۰۰۸ءمیں انہیں پدم بھوشن ساتھ کے اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔ ۱۹۹۹ء میں مادھوری کی شادی کیلی فورنیا کے ہند نژاد ڈاکٹر سری رام نینے سے ہوگئی۔ ۲۰۰۲ء میں ریلیزہوئی فلم ’ہم تمہارے ہیں صنم‘ کے بعد مادھوری دکشت نے فلموں سے کنارہ کر لیا اور ازدواجی زندگی میں مصروف ہوگئیں۔ ۲۰۰۷ءمیں فلم ’آجا نچ لے‘ کےذریعے انہوں نےبالی وڈ میں اپنے فلمی کریئرکی دوسری اننگز شروع کی لیکن یہ فلم کچھ خاص کامیابی حاصل نہیں سکی۔ جس کے بعد انہوں نے پھر فلم انڈسٹری سےکچھ دنوں کے لئے کنارا کر لیا۔ مادھوری دکشت نے ۲۰۱۳ءمیں ریلیز ہوئی فلم ’یہ جوانی ہے دیوانی‘ سے ایک بار پھر فلموں میں واپسی کی۔ اس کے بعدانہوں نے ’ڈیڑھ عشقیہ‘ اور ’گلاب گینگ‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔ مادھوری کی مشہور فلموں میں ’تری دیو‘، ’پرندہ‘، ’تھانیدار‘، ’عزت دار‘، ’دل تیرا عاشق‘، ’جمائی راجہ‘ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔