Inquilab Logo

امریکہ: بالٹی مورپل حادثہ میں۶؍مزدوروں کی موت

Updated: March 28, 2024, 11:11 AM IST | washington

تلاش اور بچاؤ کام معطل، متاثرہ مال بردار جہاز دوسرے دن بھی جائے حادثہ پرملبے تلے پھنسا رہا، حادثہ کے سبب بندرگاہ سے مال بردار جہازوں کی آمدورفت متاثر، صدر جوبائیڈن نے مہلوکین اور متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور جہاز عملہ کی مستعدی کا ذکر بھی کیا۔

The wreckage of the collapsed bridge can be seen above the cargo ship Dilly. Photo: PTI
ڈلی نامی کارگو جہاز کے اوپر منہدم پل کا ملبہ دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر:پی ٹی آئی

امریکہ کے بالٹی مور میں دریائے پٹاپسکو پر واقع پل گرنے سے لاپتہ ہونے والے۶؍تعمیراتی کارکنوں کو اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے اور امریکی کوسٹ گارڈ نے تلاش اور بچاؤ کے کام کاج کو معطل کر دیا ہے۔ ٹھنڈے پانی کے درجہ حرارت اور سخت سمندری حالات کا حوالہ دیتے ہوئے، ریئر ایڈمرل شینن گیلریتھ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ امکان ہے کہ لاپتہ افراد کی موت ہوگئی ہے۔ 
قابل ذکر ہے کہ منگل کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً ڈیڑھ بجے سنگاپور کے جھنڈے والا ایک بڑا کنٹینر جہاز۲ء۶؍ کلومیٹر طویل فرانسس اسکاٹ برج سے ٹکرا گیا تھا۔ لاپتہ ہونے والے ۶؍ افراد تمام سڑکوں کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن تھے اور مبینہ طور پر پل گرنے کے وقت گڑھوں کی مرمت کر رہے تھے۔ مقامی حکام کے مطابق، اس سے قبل ۲؍ دیگر افراد کو دریائے پٹاپسکو سے بچا لیا گیا تھا، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ 
امریکی صدر نے کارگو جہاز کے عملہ کی پزیرائی کی
امریکی صدر جوبائیڈن نے کارگو جہاز عملہ کی مستعدی کی پزیرائی کی۔ عملہ نے بروقت مقامی انتظامیہ کو جہاز کی خرابی سے آگاہ کیا اور پل سے تصادم ہونے کا الرٹ جاری کیا تھا۔ جس کے بعد مقامی انتظامیہ نے فوری طور پر گاڑیوں  کی آمدروفت روک دی تھی۔ وہائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے کہا ’’میں  نے حادثہ کے متعلق گورنر مُور، بالٹی مور کے میئر، کاؤنٹی ایگزیکٹیو، کانگریس کے دونوں سینیٹرس سے بات چیت کی ہے۔ میں  نے انہیں حکومت کی جانب سے ہرممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔ اب تک جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں ان سے لگتا ہے کہ یہ ایک بھیانک حادثہ تھا۔ ‘‘ بائیڈن نے مزید کہا کہ’’جہاز کے عملہ نے بروقت میری لینڈ ڈپارٹمنٹ کو مطلع کیاکہ جہاز بے قابو ہوگیا ہے، جس کا نتیجہ ہے کہ اتھاریٹی ٹریفک کو بندکرنے میں کامیاب رہا اور اس سے کئی جانیں  بچ گئیں۔ ‘‘
پل کے منہدم ہونےسے کیا اثر پڑا
امریکہ کی اس مصروف ترین بندرگاہ کی گزرگاہ پر واقع `’فرانسس اسکاٹ کی برج‘ کے منہدم ہونے کے بعد ابتدائی نقصان کا تخمینہ اور پل دوبارہ تعمیر کیے جانے کا معاملہ زیر بحث ہے۔ اس حادثے کے بعد بالٹی مور بندرگاہ پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہو گئیں ہیں جبکہ پل سے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر روز۳۴؍ ہزار گاڑیاں فرانسس اسکاٹ کی برج سے گزرتی تھیں۔ 
ریاستِ میری لینڈ کے چیمبر آف کامرس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ `فرانسس اسکاٹ کی برج کا ٹوٹنا تجارتی سرگرمیوں اور سپلائی چین کو لازمی متاثر کرے گا۔ میری لینڈ کے گورنر ویس موری کے دفتر سے جاری ایک حالیہ بیان کے مطابق گزشتہ برس بالٹی مور بندرگاہ سے۵۲؍ ملین ٹن غیر ملکی کارگو کا گزر ہوا تھا جس کی مالیت تقریباً ۸۰؍ ارب ڈالر تھی۔ واضح رہے کہ ریاست میری لینڈ کے چیساپیک بے میں بالٹی مور اہم ترین بندرگاہ ہے اور اسکے ذریعے نہ صرف اندرونِ ملک ٹرکوں کی آمد و رفت ہوتی ہے بلکہ بیرونِ ملک سے درآمد شدہ چینی اور جپسم بھی لائی جاتی ہے۔ خیال رہے کہ دریائے پٹاپسکو پر واقع پل۱۹۷۷ء میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کا نام امریکہ کا قومی ترانہ لکھنے والے شاعر کے نام پر رکھا گیا تھا۔ پل کے منہدم ہونے پر امریکہ کے وزیرِ ٹرانسپورٹ پیٹ بٹیجج کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پل کے منہدم ہونے سے سپلائی چین پر اثر پڑے گا۔ میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مال برداری کے راستے کو کب تک کلیئر کیا جائے گا اور مال بردار جہاز دوبارہ کب اسی طرح چل سکیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK