بلجیم کی راجدھانی برسلز کے ایک مصروف چوک پر فنکاروں نے اسرائیلی حملوں میں شہید تمام ۱۸؍ ہزار ۷۰۰؍ فلسطینی بچوں کے نام پڑھے، فنکاروں کی جانب سے احتجاج کو `اجتماعی ماتم، یاد رکھنے کی کوشش قرار دیا گیا۔
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 10:17 PM IST | Brussels
بلجیم کی راجدھانی برسلز کے ایک مصروف چوک پر فنکاروں نے اسرائیلی حملوں میں شہید تمام ۱۸؍ ہزار ۷۰۰؍ فلسطینی بچوں کے نام پڑھے، فنکاروں کی جانب سے احتجاج کو `اجتماعی ماتم، یاد رکھنے کی کوشش قرار دیا گیا۔
فنکاروں کا ایک گروپ وسطی برسلز میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے بچوں کے ناموں کو یاد کرنے اور احتجاج کے علامتی طور پر پڑھنے کے لیے جمع ہوا۔غزہ کے بچوں کی خاموشی کے عنوان سے یہ تقریب رائل تھیٹر کے سامنے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مبینہ طور پر ہلاک ہونے والے ۱۸؍ ہزار ۷۰۰؍سے زائد بچوں کی یاد میں منعقد ہوئی۔ڈائریکٹرز تھیری مشیل اور موراد بوسیف کی قیادت میں، شرکاء نے باری باری متاثرین کے نام پڑھے۔ شہری اور راہگیر بھی اس میں شامل ہوکر رضاکارانہ طور پر کچھ نام خود پڑھے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ احتجاج کا مطلب ایک اجتماعی سوگ اور یادوں کو زندہ رکھنے کی کوشش ہے،فنکاروں نے اس بات پر زور دیا کہ’’ نام لینا بھولنے سے انکار کرنا ہے۔برسلز کی مصروف ترین شاپنگ اسٹریٹ میں سے ایک پر منعقد ہونے والے اس مظاہرے نے رہائشیوں اور سیاحوں دونوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔کچھ شرکاء کو آنسو بہاتے ہوئے، نام پڑھتے ہی ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔