Inquilab Logo

سٹہ بازی ایپ: کانگریس اور بی جے پی میں شدید لفظی جھڑپ

Updated: November 05, 2023, 9:42 AM IST | Agency | new Delhi

اس ایپ کے معاملے میںای ڈی کا الزام ہےکہ اس نے۵۰۸؍ کروڑ چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل کو دئیے، کانگریس نے الزام کو انتقام کی سیاست قراردیا ، اسمرتی ایرانی نے پوچھا :’’ایف آئی آرچھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں درج کی گئی جہاں کانگریس کی حکومتیں ہیں، پھر سازش کی ہے؟‘‘

Abhishek Manosinghvi, KC Venugopal and Jairam Ramesh during a press conference at the Congress headquarters.Photo: INN
ابھیشیک منوسنگھوی ،کے سی وینوگوپال اور جے رام رمیش کانگریس ہیڈکوارٹرمیں پر یس کانفرنس کےد وران ۔ تصویر:آئی این این

مہا دیو سٹہ بازی ایپ کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نےجمعرات کو چھتیس گڑھ میں چھاپہ ماری انجام دی تھی  اور وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل پر کئی طرح کے الزامات عائد کئے تھے۔ ای ڈی نے کہا تھا سٹے سے حاصل کی گئی بڑی رقم وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کو ملی ہے۔ کانگریس نے سنیچر کوپریس کانفرنس کرتے ہوئے ان الزامات کی سختی سے تردید کی۔ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈران نے اس سلسلہ میں ایک پریس کانفرنس کی اور اسے بی جے پی کی انتقام کی سیاست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب بوکھلاہٹ میں کیا جا رہا ہے کیونکہ بی جے پی کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں اپنی ہار نظر آ رہی ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش، کے سی وینو گوپال اور ابھیشیک منو سنگھوی نے پارٹی ہیڈ کوارٹرمیں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور بی جے پی پر جوابی حملہ بولا۔ مہادیو ایپ کے سلسلہ میں ای ڈی کے دعوے پر کانگریس نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے بد نیتی پر مبنی قرار دیا۔کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ’’ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس بی جے پی کے اہم ہتھیار ہیں۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران انہوں نے۱۰۰؍ سے زیادہ کانگریس امیدواروں کے خلاف چھاپے مارے تھے۔ ۸؍ سے۹؍ مہینے گزر گئے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘انہوں نے کہا ’’وہ جانتے ہیں کہ یہ الیکشن یک طرفہ ہونے والا ہے۔ انتخابات جیتنے کے لیے بھوپیش بگھیل اور کانگریس حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ایجنسیاں کانگریس کے ہر لیڈر کی دہلیز پر ہیں۔ ہمارا مرکزی حکومت سے ایک سادہ سا سوال ہے کہ مہادیو ایپ کے خلاف کارروائی کرنے سے آپ کو کس نے روکا؟‘‘انہوں نے مزید کہا ’’بنیادی طور پر یہ ایپ دبئی سے کام کر رہا ہے۔ یہ واضح طور پر آپ کے ڈومین میں ہے۔ آپ اس ایپ کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہے؟ چھتیس گڑھ کے لوگ ای ڈی کا استعمال کر کے اس بدنیتی پر مبنی تحقیقات کا منہ توڑ جواب دیں گے۔‘‘وہیں، سنگھوی نے کہا ’’چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ای ڈی کے ساتھ شراکت داری بڑھ رہی ہے کیونکہ وہ بھی شکست کا احساس کر رہے ہیں۔ بھگوا پارٹی ایک بڑی شکست کی طرف بڑھ رہی ہے اور پوری دنیا اس کے بارے میں جانتی ہے۔‘‘خیال رہے کہ ای ڈی کا الزام ہے کہ مہادیو آن لائن سٹے بازی کے پروموٹرز نے چھتیس گڑھ کے سی ایم بھوپیش بگھیل کو۵۰۳؍کروڑ روپے دئیے ہیں جبکہ سی ایم بگھیل پہلے ہی اسے  بھونڈا مذاق اور بے بنیاد الزام قرار دے چکے ہیں۔بگھیل نے ان الزامات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہےکہ کیا اس سے بڑا مذاق کوئی ہو سکتا ہے؟ اگر آج میں کسی کو پکڑ کر اس سے وزیراعظم مودی کا نام لینے کو کہوں تو کیا وہ (ای ڈی والے) اس سے پوچھ گچھ کریں گے؟ کسی کی ساکھ کو داغدار کرنا بہت آسان ہو گیا ہے۔‘‘
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے پوچھا ہے کہ کیا بگھیل اپنی ہی حکومت پر سوال اٹھا رہے ہیں؟ ایرانی نے نئی دہلی میں پارٹی ہیڈ کوارٹرمیںپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہادیو ایپ کے سلسلے میں چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش میں ایف آئی آر درج کی گئی  ہے۔ دونوں ریاستوں میں بی جے پی اقتدار میں نہیں ہے۔ پھر بھوپیش بگھیل کے خلاف کون سازش کر رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی حالیہ معاملہ نہیں ہے۔ ایف آئی آر۲۰۲۲ءمیں درج کی گئی تھی اور تب سے یہ معاملہ زیر تفتیش ہے۔ اسمرتی ایرانی نے کہا کہ کل بھوپیش بگھیل کے خلاف کچھ چونکا دینے والے حقائق سامنے  آئے۔ اسیم داس نامی شخص کے پاس سے ۵ء۳۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم برآمد ہوئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا  اسیم داس شبھم سونی کے ذریعے چھتیس گڑھ میں کانگریس لیڈروں کو پیسے بھیجتے تھے؟ شبھم سونی کے  ایک وائس میسیج کے ذریعے اسیم داس کو رائے پور جانے اور انتخابی اخراجات کیلئے بگھیل کو رقم دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK