Inquilab Logo

ہندوتوا واچ اور انڈیا ہیٹ لیب کی اپیل پر دہلی ہائی کورٹ کا حکومت کو نوٹس

Updated: May 02, 2024, 3:45 PM IST | New Delhi

ہندوستان کی وزارت برائے الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ملک میں نفرت انگیز تقاریر پر نظر رکھنے والے دو گروپس ’’ہندوتوا واچ‘‘ اور ’’انڈیا ہیٹ لیب‘‘ کے ایکس اکاؤنٹ اور ویب سائٹس ملک بھر میں بلاک کروائی ہیں۔ گروپ کے بانی نے دہلی ہائی کورٹ میں وزارت کے اس حکم کو چیلنج کیا ہے۔ کورٹ نے اسی ضمن میں وزارت کو نوٹس بھیجا ہے۔ اگلی سماعت ۲۶؍ جولائی ۲۰۲۴ء کو ہوگی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ریسرچ گروپ ’’ہندوتوا واچ‘‘ اور ’’انڈیا ہیٹ لیب‘‘ کے بانی کی طرف سے دائر کی گئی دو الگ الگ درخواستوں میں، دہلی ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کیا اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو ہدایت کی کہ اس ضمن میں فیصلہ ورچوئل سماعت کی جائے یا نہیں۔ واضح رہے کہ وزارت نے ہندوستان میں دونوں گروپوں کے ایکس اکاؤنٹس اور ویب سائٹس بلاک کردیئے ہیں۔ یہ حکم انڈیا ہیٹ لیب کی درخواست پر ۳۰؍ اپریل کو سنایا گیا تھا۔ جسٹس سبرامونیم پرساد کی بنچ نے ہندوتوا واچ معاملے میں ۲۵؍ اپریل کے اپنے حکم سے پہلے کی ہدایت کو دہرایا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’مودی سرکار فوری ایکشن لے اور پرجول ریونّا کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر ے‘‘

یاد رہے کہ ۱۶؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو ہندوتوا واچ کا ایکس اکاؤنٹ ہندوستان میں بلاک کردیا گیا تھا۔ ملک میں نفرت انگیز تقریر کی نگرانی کرنے والے گروپ کو ایکس کی طرف سے ای میل موصول ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت ہند کی جانب سے کمپنی کو اکاؤنٹ بلاک کرنے کا مطالبہ موصول ہوا ہے اور اس کے اکاؤنٹ نے آئی ٹی ایکٹ ۲۰۰۰ء کی خلاف ورزی کی ہے۔وزارت نے ہندوتوا واچ اور انڈیا ہیٹ لیب کی پوری ویب سائٹس کو بلاک کرنے سے پہلے یا بعد میں، یا بلاکنگ آرڈر کی کاپیاں، مناسب سماعت فراہم کئے بغیر بلاک کرنے کی بھی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان: اظہارِ رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کی کوشش، چار ماہ میں ۱۳۴؍ معاملات

انٹرنیٹ فریڈم فاؤنڈیشن، جو اس معاملے میں قانونی مدد فراہم کر رہی ہے، نے کہا کہ یہ کارروائیاں ہندوستان کے آن لائن سینسرشپ نظام میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینے کیلئے اہم ہیں۔ وزارت نے تاریخی طور پر کبھی بھی بلاکنگ آرڈرز کو پبلک نہیں کیا ہے اور نہ ہی ان کا انکشاف کیا ہے، اور تخلیق کاروں کو ان کے مواد کو بلاک کرنے سے پہلے شاذ و نادر ہی پیشگی سماعت ملتی ہے۔
امریکہ میں مقیم کشمیری صحافی اور ہندوتوا واچ کے بانی نے کہا کہ میں نے دہلی ہائی کورٹ میں دو الگ الگ رٹ درخواستیں دائر کی ہیں جن میں ہندوتوا واچ کے ایکس اکاؤنٹ کو غیر قانونی، من مانی اور غیر متناسب بلاک کرنے اور ملک میں ’’انڈیا ہیٹ لیب‘‘ اور ہندوتوا واچ کی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ 
اس معاملے کی اگلی سماعت ۲۶؍ جولائی ۲۰۲۴ء کو ہوگی۔ درخواست گزار کی طرف سے ایڈوکیٹ ورندا بھنڈاری پیش ہوئی ہیں۔درخواستوں میں استدلال کیا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت وزارت کی طرف سے بلاک کرنے کی کارروائی قدرتی انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہے، شریہ سنگھل بمقابلہ یونین آف انڈیا (۲۰۱۵ء) میں سپریم کورٹ نے ایسا ہی ایک فیصلہ سنایا ہے۔ یونین آف انڈیا کے وکیل نے جواب دیا کہ وہ بلاکنگ آرڈر کو مہر بند لفافہ میں جمع کرا سکتے ہیں۔ ایڈوکیٹ بھنڈاری نے بھی یہی کہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK