Inquilab Logo

بھانڈوپ: زچہ خانہ میں۴؍نومولود کی موت، میڈیکل آفیسر معطل

Updated: December 25, 2021, 7:58 AM IST | saadat khan | Mumbai

میونسپل میٹرنٹی ہوم میںانفیکشن سے ۴؍دن میں۴؍بچوں کی موت سے اسپتال انتظامیہ کے خلاف عوام میں سخت ناراضگی، بی ایم سی نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا

Mayor Kishori Pednikar visited the maternity ward in Bhandup and inquired about the health of the children.
میئر کشوری پیڈنیکر نے بھانڈوپ میں واقع میٹرنٹی کا دورہ کیا اور بچوں کی صحت کے تعلق سے معلومات حاصل کی۔

: بھانڈوپ کے بی ایم سی میٹرنٹی ہوم میںانفیکشن سے ۴؍دنوں میں۴؍ نومولود کی موت ہونے سے اسپتال انتظامیہ کے خلاف عوام میں ناراضگی ہے۔حکومت نے اسپتال کے میڈیکل آفیسر کو معطل کردیاہے اور بی ایم سی نے معاملے کی تحقیق کا حکم جاری کیاہے۔ ۸؍ دنوں میں رپورٹ آنے پر کارروائی کی جائے گی۔ بی جے پی رضاکارو ں نے اسپتال کے باہر احتجاج کیا جبکہ اسمبلی میں بھی اس تعلق سے آوازاُٹھائی گئی ۔
 واضح رہے کہ بھانڈوپ کے ساوتری بائی جیوتی با پھلے میٹرنٹی ہوم کے بچوںکے انتہائی نگہداشت والے وارڈ ( این آئی سی یو) میں گزشتہ ۴؍ دنوںمیں۴؍نومولود کی موت سے اسپتال انتظامیہ کے خلاف عوا م میں غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ بی ایم سی کےمطابق ان ۴؍بچوںکی طبیعت زیادہ خراب ہونے سے انہیں علاج کیلئے این آئی سی یو میں داخل کیاگیاتھا جو  امسال ۱۹؍اگست کو  شروع کیاگیاہے۔بی ایم سی نے یہ میٹرنٹی ہوم انڈین پیڈیاٹیرک نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ نامی نجی ادارہ کو دیاہے ۔ بی ایم سی نے مذکورہ معاملے کی جانچ کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جس کی سربراہی سائن اسپتال کے این آئی سی یو کےانچارج کررہےہیں۔ یہ کمیٹی ۷؍ دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔ ساتھ ہی این آئی سی یوکے آلات اور مشینوں پر موجود ثبو توں کو جانچ کیلئے روانہ کیاگیاہے۔
 اس واقعہ کے خلاف بی جے پی کے اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس نے اسمبلی میں آواز اُٹھائی اور اسپتال کی لاپروائی پر سینئر اسٹاف کے خلاف کارروائی کرنےکامطالبہ کیا۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ ۴؍دنوںمیں ۴؍نومولود کی موت سیپٹک شاک سے ہوئی ہے ۔ اسپتال انتظامیہ نے شارٹ سرکٹ سے ائیرکنڈیشن خراب ہونے کے باوجود کسی طرح کا ایکشن کیوں نہیں لیا تھا۔ جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیاہے۔ اس میں اسپتا ل انتظامیہ کی لاپروائی ہے ۔ اس لئے یہاں کے سینئر عہدیداران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔‘‘
  بچوںکےوالدین اور متعلقین کا کہنا ہےکہ اسپتال انتظامیہ کی لاپروائی سےبچوںکو انفیکشن ہوا ہے جس سے ان کی موت ہوئی ہے۔ بچوں کے موت کی ذمہ دار اسپتال انتظامیہ ہے۔ بی ایم سی کے افسران کے مطابق مذکورہ تمام بچے دیگر اسپتال میںپیداہوئے تھے۔ ان بچوں کا تعلق ملاڈ ، اوشیوارہ، چیتاکیمپ اور ملنڈ سے تھا۔ 
  بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی چیئرپرسن راجول پٹیل نے کہاہےکہ ’’ ہم نے اس معاملے کی مکمل جانچ کی ہدایت جاری کی ہے۔رپورٹ آنے کےبعد کارروائی کی جائے گی۔‘‘
  جمعہ کو ممبئی کی مئیرکیشوری پیڈنیکر نے بھی مذکورہ اسپتال کا دورہ کیا۔یہاں زیر علاج بچوںکی طبیعت کے بارےمیں معلومات حاصل کی اور اسپتال انتظامیہ کو بچوں کے تحفظ اورعلاج سے متعلق ضروری ہدایت دی۔ 
 جن ۴؍بچوںکی اموات ہوئی ہے ان میں سے ایک بچے کو ۱۴؍دسمبر کو اسپتا ل داخل کیا گیا تھا  جس کی مو ت۲۰؍دسمبر کو ا نفیکشن سے ہوئی تھی۔ اسی طرح دوسرے بچے کو ۱۲؍دسمبر کو اسپتال میں علاج کیلئے داخل کیاگیاتھا اس کی موت ۲۱؍دسمبر کو مذکورہ وجوہات سے ہی ہوئی تھی۔ ۱۶؍دسمبر کو اسپتال میں داخل ہونےوالے بچے کی موت کا سبب بھی ہوبہوبتایاگیاہے ۔ اسی طرح ایک اور بچے کی موت بھی اسی دوران ہوئی ہے۔  

bhandup Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK