Inquilab Logo

عوامی مسائل سے چشم پوشی پربی ایم سی کیخلاف ’بھیک مانگو آندولن ‘

Updated: October 04, 2023, 11:59 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

باندرہ بہرام پاڑہ اورنوپاڑہ میںپانی ، بیت الخلاء، ناقص ڈرینج سسٹم اورپینے کا بدبو دار پانی سپلائی ہونے پرمقامی افراد نے بی ایم سی کو غیرت دلانے کیلئے احتجاج کیا جو ۹؍اکتوبر تک جاری رہے گا

The scene of the `Bhik Mangu` Andolan in Bandra East.
باندرہ مشرق میں ’بھیک مانگو‘ آندولن کا منظر۔(تصویر:انقلاب)

میںبہرام پاڑہ اورنوپاڑہ کے ہزاروں مکین مہینوں سےپانی، گٹر،بیت الخلاء، صاف صفائی اورپینے کےصاف پانی کیلئے پریشان ہیں۔ انہوں نے متعد دمرتبہ شہری انتظامیہ سے تحریری شکایت کی لیکن کچھ نہیںہوا ۔ نتیجہ یہ ہےکہ اب انہوںنے ’بھیک مانگوآندولن ‘ شروع کرکے بی ایم سی کوجگانے کی کوشش کی ہے۔
کیا مسائل ہیں جن پربی ایم سی کوتوجہ کی ضرورت ہے 
 بہرام پاڑہ اورنوپاڑہ وارڈ نمبر۹۶؍میں صاف صفائی کا فقدان ، خستہ حال بیت الخلاء کوبندکرکے اس کی جگہ عارضی موبائل بیت الخلاءکا نظم ، گٹر کاپانی مسلسل سڑک پربہنا ، ڈرینیج سسٹم خراب ہونا ،نالے کی صفائی نہ کیاجانا، پینے کا بدبو دار اورگندہ پانی سپلائی کیا جانا اوردستک وستی یوجناکےتحت ۶۷؍ملازمین کی جگہ محض ۴؍ ملازمین سے کام لئے جانے جیسی شکایات اورایچ ایسٹ وارڈ کے وارڈ آفیسر کومکتوب روانہ کرنے کے باوجود توجہ نہ دینے پرناراض ہوکرکانگریس کے عہدیداران اور مقامی ذمہ داران نے ۳؍اکتوبر سے بی ایم سی کے خلاف ’بھیک مانگو‘ آندولن شروع کیا ہے۔ یہ آندولن ۹؍اکتوبرتک جاری رہے گا ۔یہ آندولن بہرام نگر،اے کے مارگ ،ایس آراے گیٹ کے سامنے باندرہ (مشرق) میں کیا جارہا ہے۔
 ’بھیک مانگو آندولن‘ کرنے میں پیش پیش رہنے والے آصف خان (ممبئی پردیش کانگریس کے نمائندہ)، راشد منصوری (ممبئی کانگریس اقلیتی شعبہ کے جنرل سکریٹری )، سینئرکانگریسی لیڈر وشنو اوہاڑ، محمدعمر قریشی ، اکرام الدین انصاری ،لیاقت شیخ ، صابر خان ، شاہد عراقی اوراعجاز خان وغیرہ جمع ہوئے اورانہوں نےکٹورا لے کربھیک مانگی ۔یہ لوگ ’ بھیک دو ‘کے پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے ۔ انوکھے انداز میںبی ایم سی کو جگانے کاانداز اپنانے والے ان لوگوںنے محلے کے دیگر لوگوں سے بھی ساتھ آنےکی اپیل کی ہے تاکہ آواز بی ایم سی تک پہنچائی جاسکے اورمذکورہ بالا عوامی مسائل سے مقامی لوگوں کو نجات ملے ۔
 یادرہےکہ سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے بھی ان مسائل کےتعلق سےوارڈ آفیسر کومکتوب روانہ کیا تھا ۔ 
’’ہم نے ۶؍مرتبہ خط دیا پھریہ طریقہ اپنایا‘‘
  آصف خان (ممبئی پردیش کانگریس کے نمائندہ) نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ’’ گزشتہ ۴؍ماہ سے زائدوقت سے ہم سب ان مسائل سے دوچار ہیں، اب تک ۶؍مرتبہ تحریری شکایت کی گئی ہے لیکن ان تمام کوششوں کا نتیجہ صفر ہے۔یہی وجہ ہے کہ مجبوراً ہم لوگوںنے یہ انداز اپنایا ہے تاکہ کم ازکم اب تو بی ایم سی جاگے اورلوگوں کوان مسائل سے نجات ملے ۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ بغیرمعقول متبادل نظم کئےبیت الخلاء کو خستہ حال بتاکر بند کردیا گیا اور اس کی جگہ موبائل ٹوائلیٹ روڈ کےکنارے رکھا گیا ہے۔اس کے دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں، پانی کا نظم نہیںہے ،آخر مائیںبہنیں اور بزرگ کس طرح سے وہاں اپنی ضرورت پوری کریں گے؟ اسی طرح سے صبح سے شام تک راستے پر گندہ پانی بہتا رہتا ہے۔کیا یہاںانسان نہیںرہتے ہیں؟ یہیں سے ہزاروں لوگ بی کے سی میں مختلف دفاتر جاتے ہیں، پولیس اہلکار اورجج حضرات بھی عدالت جاتے ہیں، لیکن لاپروا شہری انتظامیہ سورہا ہے ۔‘‘ 
 آصف خان نےیہ بھی بتایاکہ’’ کچرالے جانے کیلئےدستک وستی یوجنا کے تحت ہزاروںکی آبادی کی مناسبت سے ۶۷؍ ملازمین کی تقرری کی گئی ہے لیکن بمشکل ۴؍ ۶؍ ملازمین کام کرتے ہیںبقیہ ملازمین کی تنخواہ کون لیتا ہے ، اس بدعنوانی کی بھی جانچ کی جانی چاہئے ۔‘‘ 
’’غیرت دلانے کےلئے یہ اندازاپنایا گیا ہے‘‘
  راشد منصوری (ممبئی کانگریس اقلیتی شعبہ کے جنرل سکریٹری )نے کہاکہ’’ بھیک مانگو آندولن ‘مجبوراً یہ طریقہ اپنایا گیا ہے اوراس کا مقصد یہی ہے کہ کسی صورت بی ایم سی بیدار ہو اورمقامی لوگوں کوان مسائل سے چھٹکارا ملے ۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ’’ بی ایم سی کوغیرت دلانے کےلئے یہ طریقہ اپنایا گیا ہے ۔ جو رقم بھیک میںملے گی اسے ۹؍اکتوبر کووار ڈ آفیسر کوپیش کیا جائے گا کہ لیجئے اگر بی ایم سی کا خزانہ خالی ہے اوروہ کنگال ہوگئی ہے تو اس رقم کے استعمال سےعوام کو مسائل سے نجات دلائیے ۔‘‘ 
 محمدعمر قریشی نے کہاکہ’’ ایسے مسائل جس کی ذمہ داری بی ایم سی پرہے، مہینوں سے لوگ اسے جھیل رہے ہیںاوربار بار توجہ دلانے کے باوجود شہری انتظامیہ خاموش ہے۔اس لئے ہم سب کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پرتوجہ دے کران مسائل کوحل کرایا جائے ۔‘‘ انہوںنے یہ بھی کہا کہ ’’ جن مسائل کے تعلق سے عوام کی شکایتیں ہیںوہ کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیںہے بلکہ سب کچھ عیاں ہے ، اس لئے بی ایم سی اپنی ذمہ داری محسوس کرے اوربلاتاخیران تمام مسائل کوحل کیا جائے ۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK