Inquilab Logo

منماڑ میں بھیم سینا کارکنان کی سمبھاجی بھڈے کی کار پر حملے کی کوشش

Updated: March 02, 2024, 11:33 AM IST | Agency | Nashik

ہندوتوا وادی لیڈر کی کار کے سامنے ان کی تصویر پھاڑی گئی اور گاڑی پر جوتے مارے گئے، پولیس نےمظاہرین کو حراست میں لیا۔

Bhim Sena workers trying to attack the vehicle. Photo: INN
بھیم سینا کے کارکنان گاڑی پر حملے کی کوشش کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

متنازع اور اشتعال انگیز بیانات کیلئے مشہور ہندوتوا وادی کارکن سمبھاجی بھڈے کو جمعرات کی دیر رات ناسک ضلع کے منماڑ علاقے میں بھیم سینا کارکنان کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔ تنظیم کے کارکنان نے نہ صرف ان کی گاڑی روک کر انہیں کالے جھنڈے دکھائے بلکہ ان کی کار پر حملے کی کوشش بھی کی گئی۔ 
  اطلاع کے مطابق ہندوتوا وادی کارکن جمعرات کی رات ناسک کے ایولہ شہر میں ایک پروگرام میں شرکت کی غرض سے آئے تھے۔ پروگرام ختم ہونے کے بعد وہ اپنے قافلے کے ساتھ دھولیہ کی طرف جا رہے تھے۔ اسی دوران منماڑ کے مالیگائوں چوپھلے علاقے میں بھیم سینا نامی تنظیم کے کارکنان نے ان کے قافلے کو روک لیا اور ان کے خلاف نعرے لگانے لگے۔ یہ کارکنان انہیں کالے جھنڈے دکھا رہے تھے۔ کچھ نوجوانوں نے سمبھاجی بھڈے کی تصویر کو ان کے سامنے آگ لگائی۔ ان میں سے بعض نے بھڈے کی گاڑی پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ ایسا نہیں ہے کہ سمبھاجی بھڈے کے قافلے کے ساتھ پولیس نہیں تھی۔ بھڈے جس گاڑی میں بیٹھے تھے اس کے پیچھے ہی پولیس کی گاڑی تھی لیکن مظاہرین نے پولیس کی گاڑی کا رواستہ روک لیا۔ بھڈے کی گاڑی جب آگے بڑھی تو اسے روکا گیا۔ اطلاع کے مطابق بعض نوجوانوں نے گاڑی کے شیشے پر دوہتھڑ مارے تو ایک نوجوان نے جوتا نکال کر اس پر پٹخنے لگا۔ اس کی وجہ سے علاقے میں تھوڑی دیر کیلئے کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ پولیس کو اطلاع ملتے ہی مالیگائوں کے اپر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ پولیس نے بڑی تعداد میں بھیم سینکوں کو اپنی تحویل میں لیا اور انہیں پولیس اسٹیشن لے گئی۔ اس دوران سمبھاجی بھڈے اور ان کے ساتھی دھولیہ کی جانب روانہ ہو گئے۔ 
  منماڑ پولیس اسٹیشن میں دیر رات تک بھیم سینا کے کارکنان کے خلاف معاملہ درج کیا جاتا رہا۔ ان کارکنان کو پولیس اسٹیشن لےجانے کی خبر پھیلی تو مزید لوگ پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہو گئے اور انہیں رہا کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ یاد رہے کہ امبیڈکروادی طبقہ سمبھاجی بھڈے کا سخت مخالف سمجھا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK