ملبے کے ڈھیر سے گٹر بند، گندہ پانی لوگوں کے گھروں تک پہنچ گیا، بیماریاں عام، انتظامیہ خاموش تماشائی۔
EPAPER
Updated: May 13, 2025, 4:49 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
ملبے کے ڈھیر سے گٹر بند، گندہ پانی لوگوں کے گھروں تک پہنچ گیا، بیماریاں عام، انتظامیہ خاموش تماشائی۔
یہاں ناچن کمپاؤنڈ علاقے کے رہائشی شدید ماحولیاتی اور صحت کے بحران سے دوچار ہیں۔ ایک ماہ قبل انتہائی مخدوش عمارت کو کارپوریشن انتظامیہ کے کنٹریکٹر نے منہدم کیا مگر اب تک ملبہ ہٹانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی جس کے باعث علاقے میں نکاسیٔ آب کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ مکینوں کے مطابق ملبے نے نالوں کو بند کر دیا ہے جس کے باعث گٹر کا پانی سڑکوں، گلیوں اور گھروں میں بہہ رہا ہے۔ بدبو، مکھیاں، مچھر اور گندگی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے، جبکہ بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔ مقامی سماجی کارکن ابرار انصاری نے۳۰؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو باضابطہ شکایت کی تھی جس میں صفائی اور ملبہ ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق بارہا متعلقہ اسسٹنٹ میونسپل کمشنر، ڈپٹی میونسپل کمشنر اور میونسپل کمشنر کو تحریری شکایات دی گئیں، لیکن تاحال کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ عوامی حلقوں نے بی ایم سی کی اس بے حسی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ اگر کوئی عمارت از خود گر جائے تو کارپوریشن فوراً حرکت میں آتی ہے لیکن جب انہدام خود سرکاری ادارے کی جانب سے ہو تو بعد از صفائی کی ذمہ داری کیوں نظر انداز کی جاتی ہے؟ کیا شہریوں کی صحت، صفائی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی بی ایم سی کی اولین ترجیح نہیں ہونی چاہئے؟ اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے پربھاگ سمیتی۴؍ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر گریش گوشٹیکر نے کہا کہ ’’شکایت موصول ہونے کے بعد متعلقہ کنٹریکٹر کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ اگر ٹھیکیدار نے فوراً ملبہ ہٹاکر صفائی مکمل نہ ہوئی تو قانونی کارروائی کی جائے گی اور کنٹریکٹر کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔‘‘ادھر شہریوں نے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صفائی اور نکاسیٔ آب کی بحالی میں مزید تاخیر ہوئی تو وہ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ ملبہ فوری طور پر ہٹایا جائے۔