Updated: December 27, 2025, 11:56 PM IST
| Patna
اسمبلی انتخابات کو رَدکرنےکیلئے پٹنہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی،حکومت اور الیکشن کمیشن پر۱۰-۱۰؍ہزار روپے تقسیم کرکے الیکشن کو متاثر
کرنے کا الزام ،کانگریس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی میدان کو یکساں نہیں رہنے دیاجس سے نتائج بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے
کانگریس لیڈر ان پٹنہ ہائی کورٹ کے باہر۔(تصویر: انقلاب)
بہار اسمبلی انتخابات ۲۰۲۵ء میں شکست فاش کا سامنا کرنے والی کانگریس پارٹی کے۶؍ امیدواروں نے پٹنہ ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف عرضی داخل کرکے الیکشن کو ردکرنے کی مانگ کی ہے۔ عرضی گزاروں میں توقیر عالم، رشی مشرا، ششانک شیکھر اور پروین سنگھ کشواہا شامل ہیں۔ ان سبھی کی طرف سے کانگریس لیگل سیل کے صدر ایڈوکیٹ سنجے پانڈے نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔
اس سلسلے میں براری اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار اور عرضی گزاروں میں سے ایک توقیر عالم نے ’انقلاب‘ کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سبھی امیدواروں کیلئے انتخابی میدان کو یکساں نہیں رہنے دیاجس سے انتخابی نتائج بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عین انتخابات کے دوران ’مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا‘ کے تحت خواتین کو ۱۰-۱۰؍ہزار روپے دیے جس کا الیکشن پر اثر پڑا ۔ الیکشن کمیشن نے اس کو نہیں روکا۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن اور حکومت کے درمیان ساز باز تھی ۔ آئین نے الیکشن میں سبھی امیدواروں کے لیے یکساں مواقع دینے کی بات کہی ہے جس پر الیکشن کمیشن نے عمل نہیں کیا۔
انتخابات سے عین قبل فلاحی اسکیم کےتحت پیسے بانٹے گئے
توقیر عالم نے کہا کہ تلنگانہ اور دوسری کئی ریاستوں میں الیکشن کمیشن نے معاصر حکومتوں کو انتخابی عمل کے دوران فلاحی اسکیم شروع کرنے اور اس پر عمل آوری سے منع کیا، لیکن بہار میں نہ صرف یہ کہ انتخابات سے عین قبل ’مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا‘ شروع کرنے کا اعلان کیا گیا بلکہ الیکشن کے دوران خواتین کو دس دس ہزارروپے دیے گئے۔ یہ ایک طرح سے سیدھے ووٹ کی خریداری تھی جسے روکا جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت عورتوں کو اور پیسے دے ، لیکن ووٹروں کو رشوت دے کر الیکشن جتنا درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورٹ کو خود اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے تھا، لیکن جب ایسا نہیں ہوا تو قانون کے مطابق ۴۵؍دن کے اندر ہم لوگوں نے عدالت میں عرضی داخل کی ہے۔ ہمیں امیدہے کہ عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔
عرضی گزاروں کا دعویٰ ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات میں جمہوریت کا قتل کیا گیا۔ انہوں نے عدالت سے معاملے کا نوٹس لینے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔ کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ اگر انصاف بروقت یقینی نہیںبنایا گیا تو جمہوریت پر عوام کا اعتماد ختم ہو سکتا ہے۔ اب اس معاملے پر عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے۔ عدالت کا موقف انتخابی عمل کے دوران لگائے گئے الزامات کی مزید تحقیقات کا تعین کرے گا۔
بی جےپی نے عرضی کو مضحکہ خیز قراردیا
کانگریس پارٹی کے ذریعے الیکشن کمیشن کے خلاف پٹنہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کیے جانے کو بی جےپی نے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ بی جےپی کے ریاستی ترجمان نیرج کمار نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کے ذریعے مقدمہ دائر کرنا ان کی مایوسی اور ناامیدی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’مکھیہ منتری مہیلا روزگا ریوجنا ‘ کافی پہلے سے چل رہی تھی۔ عورتوں کو بااختیار بنانے کیلئے این ڈی اے سرکار جو کام کررہی ہے اس پر کانگریس کیچڑ اچھال رہی ہے۔ انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ کیچڑ میں اور زیادہ کنول کھلتا ہے۔
’’اچھا ہے کانگریس مغالطے میں ہی رہے ‘‘
نیرج کمار نے کہا کہ ’اچھا ہے کانگریس اسی مغالطے میں رہے اور اپنی شکست کے اصل اسباب کی طرف نہیں جائے ۔ کانگریس اب تک یہ نہیں سمجھ پار ہی ہے کہ عوام سے اس کا رابطہ کیوں ختم ہوگیا ہے۔ بی جےپی لیڈر نے کہا کہ جس طرح عوام کی عدالت میں کانگریس اور مہاگٹھ بندھن کی پارٹیوں کو منھ کی کھانی پڑی ہے، اسی طرح کورٹ میں بھی اسے ہار کا سامنا کرنا پڑے گا۔