Inquilab Logo

مغربی بنگال میں بیکانیر گوہاٹی ایکسپریس حادثہ کاشکار ،۵؍ کی موت

Updated: January 14, 2022, 8:58 AM IST | kolkata

پٹنہ سے گوہاٹی جانے والی ٹرین شام ۵؍بجے کے قریب مینا گوڑی کے پاس پٹری سے اتر گئی،راحت اور بچاؤ کام جنگی پیمانے پر جاری

A crowd can be seen around the train that crashed. (PTI)
حادثہ کاشکار ہونے والی ٹرین کے اطراف لوگوں کا مجمع دیکھا جاسکتا ہے ۔(پی ٹی آئی )

 بیکانیر گوہاٹی ایکسپریس بنگال کے شمالی حصے میںضلع جلپائی گوڑی کے  ایک چھوٹے شہر میناگوڑی کے قریب حادثہ کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں۵؍ مسافروں کی موت ہوگئی جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ ٹرین پٹنہ سے گوہاٹی جا رہی تھی۔حادثہ شام۵؍ بجے کے قریب میناگوڑی کے قریب پیش آیا۔ حادثے کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ریلوے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام۵؍ بجے کے قریب ٹرین نمبر ۱۵۶۳۳(اَپ )کی ۱۲؍ بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔  ڈی آر ایم اور اے ڈی آر ایم موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ میڈیکل وین بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔آس پاس کے علاقے سے  امدادی ٹرین بھی بھیجی گئی ہے جو وہاں سے لوگوں کو نکالے گی۔ اس کے علاوہ کٹیہار سے ایک ٹرین بھی بھیجی گئی ہے جہاں سے یہاں پہنچنے میں تقریباً۴؍ گھنٹے لگتے ہیں۔ جلپائی گوڑی کی ضلع مجسٹریٹ مومتا گوڈالا بسو کے مطابق حادثہ میں کم سے کم تین لوگوں کی موت ہوئی ہے اور۲۰؍ افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ حادثہ میں زخمی  ہونے والوں کو ڈبوں سے نکال کر ابتدائی علاج و معالجہ کے بعدنزدیکی اسپتال میں بھیجا جارہا ہے ۔ دوسری جانب وزیر اعظم مودی نے حادثے کے بارے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ سے گفتگو کی ہے۔ زخمی مسافروںکے علاج کیلئے۳۰؍ سے زائد ایمبولینس گاڑیوں کوموقع پربھیجا گیا ہےاور سلی گوڑی سے ایک ریلیف ٹرین روانہ کی جا رہی ہے۔ شمالی بنگال کے میڈیکل کالجوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔تمام ڈاکٹروں اور طبی عملے کو جلد سے جلد رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
تحقیقات کا حکم 
 ادھر ریلوے نے بھی حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ حادثے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ کمشنربرائے ریلوے سیفٹی اور ڈی جی دہلی سے جائے وقوعہ کیلئے روانہ ہو گئے ہیں۔
معاوضے کا اعلان 
 ریلوے نے حادثے میں اپنی جان گنوانے والے اور زخمی ہونے والے مسافروں کیلئے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو۵؍ لاکھ، شدید زخمیوں کو ایک لاکھ اور معمولی زخمیوں کو۲۵؍ ہزار روپے دیے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK