Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ مرشد آباد کے تشدد میں بی جےپی کا ہاتھ ہے‘‘

Updated: April 16, 2025, 11:07 PM IST | Kolkata

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا الزام،عوام سے امن قائم رکھنے کی اپیل، دعویٰ کیا کہ حالات کو بگاڑنے کیلئے بیرون ِ ریاست سے لوگوں کو بلایا گیاتھا

Chief Minister Mamata Banerjee addressing a conference of Imams and Muezzins at Netaji Indoor Stadium on Wednesday.
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی بدھ کو نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں ائمہ کرام اور موذنین کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔

مرشد آبادکے تشدد کو  بی جےپی کی منصوبہ بند سازش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے  بدھ کے روز نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں  ائمہ کرام  اور موذنین کی کانفرنس  میں مسلمانوں سےامن قائم رکھنے میں مدد کی  اپیل کی۔  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وقف قوانین میں ترمیم مرکزی حکومت نے کی ہے اور مغربی بنگال کی ٹی ایم سی سرکار نہ صرف اس کی مخالف ہے بلکہ اسے نافذ نہ کرنے کافیصلہ کرچکی ہے،  انہوں  نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ کہا کہ اس قانون کےخلاف  بنگال میں تحریک چلانے کے بجائے دہلی میں تحریک چلائیں ۔ مغربی بنگال کے مسلمانوں کو تسلی دیتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ ’’آپ پرسکون رہیں ۔بی جے پی کی سازش کے شکار نہ ہوں ۔اگر احتجاج کرنا ہے تو دہلی جائیں۔ وہاں  احتجاج کریں ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔‘‘
 بی جےپی سازش کررہی ہے
 وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی سازش کررہی ہے کہ فسادات برپا کیا جائے۔انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ رام نومی کے موقع پر بھی سازش کی گئی تھی مگر آپ نے کامیاب نہیں ہونے دیا ۔اب وقف بل کے خلاف تحریک کے دوران تشدد پھیلا دیا گیا ۔ وزیراعلیٰ  نے کہا کہ ’’چو ں کہ بنگال میں سازش کی جارہی ہے اس لئے سڑکوں پر احتجاج کرنےسےگریز کریں کیوں کہ کوئی بکائو شخص آپ کی تحریک میں تشدد برپا کر سکتےہیں۔ اس لئے آ پ کانفرنس کریں اور پروگرام کریں۔ ‘‘انہوں نےمتنبہ کیا کہ ’’بی جے پی  اقتدار میں آنے کیلئے پولرائزیشن کی کوشش کررہی ہے اگر وہ اقتدار میں آگئی  تو پھر آپ کےکھانے پینے  کے معاملات پر بھی تنازع کھڑا کریگی۔‘‘ انہوں  نے مرشد آباد کے شمشیر گنج میں تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ باہر کے لوگوں کو لا کر تشدد کروایا گیا۔  انہوں نے اس پر جوابدہی کا مطالبہ کیا۔ 
یوگی کو سب سے بڑا بھوگی قراردیا
 ممتا بنرجی نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی شرانگیزی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’خو ف پھیلا کر حکومت نہیں کی جاتی ہے۔کنبھ میں کتنے لوگوں کی موت ہوئی اس کی شناخت نہیں کی جارہی ہے۔اترپردیش میں کسی کو احتجاج کرنے کا حق نہیں ہے۔ بنگال میں سب کو حق آزادی اظہار کا حق حاصل ہے ۔یہاں کوئی بھی احتجا ج کرسکتا ہے۔‘‘ انہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ کو سب سےبڑا بھوگی کہہ کر مخاطب کیا۔ممتا بنرجی نے وقف قانون میں ترامیم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’’ وقف قوانین میں جو تبدیلی کی گئی ہے وہ آئین کے بنیادی اصول میں تبدیلی کی گئی ہے۔ آئین میں ترمیم کیلئے  لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے یہ ترمیم غلط ہے۔‘‘
 بنگال کے خلاف پروپیگنڈہ
  وزیراعلیٰ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ریاست کو بدنام کرنے کیلئے جھوٹی خبریں جان بوجھ کر پھیلائی گئیں۔ا س کیلئے بی جےپی کو نشانہ بناتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ ’’ان کے پاس بہت پیسہ ہے اور بڑی بڑی پروپیگنڈہ مشنری ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر امیت شاہ کے کنٹرول میں ہیں۔ میں نے پہلے کبھی ان کا نام نہیں لیا لیکن جب وزیراعلیٰ ہی کالیداس کی طرح برتاؤ کرنے لگے یعنی جس شاخ پر  بیٹھا ہے اسی کو کاٹنے لگے تو پھربولنا ضروری ہو جاتا  ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK