بی جے پی لیڈرروی شنکر پرساد کا الزام،نتیش کمار نے اقتدار اور اپنے مفاد کیلئے تیجسوی یادو سے ہاتھ ملا یا ہے، ریاست گیر مہم چلانے کااعلان
EPAPER
Updated: August 30, 2022, 10:04 AM IST | patna
بی جے پی لیڈرروی شنکر پرساد کا الزام،نتیش کمار نے اقتدار اور اپنے مفاد کیلئے تیجسوی یادو سے ہاتھ ملا یا ہے، ریاست گیر مہم چلانے کااعلان
نتیش کمار اور تیجسوی یادو نے غیر متوقع اتحاد کرکے جس دن سے بی جے پی کے پیروں تلے سے زمین کھینچی ہے، اس کی بوکھلاہٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ اسے روزانہ وہاں پر حکومت گرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ بی جے پی کی پریشانی صرف حکومت جانے کی نہیں ہے بلکہ وہ اس کی خوف کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں کے دلوں سے بی جے پی کا خوف نکلتا جارہا ہے۔ کہاں تو وہ مختلف ریاستوں میں دوسروں کو خوف زدہ کرکے اپنی حکومت بنایا کرتی تھی، کہاں تو اب خود اس کی اپنی ہی حکومتوں کے لالے پڑ گئے ہیں۔
یہی سبب ہے کہ بہار میں نئی حکومت کی تشکیل کے ۱۵؍ دن بعد بھی بی جے پی ابھی تک اسے ہضم نہیں کرپارہی ہے۔ الگ الگ بیانات میں بی جے پی کے لیڈران جہاں نئی حکومت کے گرنے کی پیش گوئیاں کر رہے ہیں ، وہیں بی جے پی کے تئیں یکطرفہ وفاداری کا اعلان کرنے والے چراغ پاسوان بھی وسط مدتی انتخابات کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے خود ہی اپنے آپ کو ’ماہر موسمیات‘ کا بیٹا بتاتے ہوئے کہا کہ بہار میں بہت جلد وسط مدتی انتخابات ہوںگے۔
بی جےپی کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد جن سے وزیراعظم مودی نے چند ماہ قبل کوئی وجہ بتائے بغیر وزارت چھین لی تھی، نے ریاست کی عظیم اتحاد حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار اور تیجسوی یادو کے درمیان تعلقات غیر فطری ہیں، اسلئے یہ اتحاد طویل عرصے تک قائم نہیں رہ سکے گا۔ وہ شاید یہ نہیں جانتے کہ نتیش کا اتحاد بی جے پی کے ساتھ بھی غیر فطری ہی تھا لیکن اتنے دنوں تک جاری رہا۔ نتیش کمارنے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ ان کے تئیں نظریات اور اصول کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اصل اہمیت صرف اقتدار کی ہے۔ ایک دن قبل بی جے پی کی ضلعی سطح کی ایک میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہا کہ نتیش کمار نے اقتدار اور اپنے مفاد کیلئے تیجسوی سے ہاتھ ملانے کا فیصلہ کیا ہےجو کہ ہر گز پائیدار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں صرف اقتدار اور خود غرضی کی خاطر نتیش نے بدعنوانوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے بہار کو گروی رکھنے کا کام کیا ہے، اس کی وجہ سے ریاست کی ترقی رک گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ریاست کے عوام کبھی معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خلاف ریاست گیر تحریک چلائی جائے گی۔
دوسری طرف رکن پارلیمان چراغ پاسوان بھی اتوار کو بودھ گیا پہنچے،جہاں کارکنوں سے ملاقات کے بعد انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے دعیٰ کیا کہ بہار میں بہت جلد وسط مدتی انتخابات ہوں گے اور اس کا بگل پھونکا جاچکاہے۔ انہوںنے کہا کہ جس طرح سے تضاد کی حکومت بنی ہے، وہ زیادہ دیر تک چلنے والی نہیں ہے۔ اس کیلئے ان کی پارٹی کاسہ روزہ تربیتی کیمپ۲۴؍ تا ۲۶؍ ستمبرکو منعقد کیا گیا ہے، جس میں ریاست سے لے کر بلاک سطح تک پارٹی کے تمام شاخوں کے صدور اور کارکنان شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وسط مدتی انتخابات میں پارٹی کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ اس پر بھی بات کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر تبصرہ کرتے ہوئے چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ پہلے کہتے تھے کہ جنگل راج کے ۱۵؍ سال کیسے تھے، یہ اپنے باپ سے پوچھو، لیکن اب نتیش کمار نے اسی پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنا لی ہے جسے وہ جنگل راج کہہ کر ۱۵؍ سے کوستے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو وزیر اعلیٰ اپنی بات پر قائم نہیں رہ سکے، وہ عوام کی امیدوں پر بھلا کس طرح کھرے اترسکتے ہیں۔انہوں نے اپنے والد سے متعلق سیاسی جماعتوں کے الزامات کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ایک ماہر موسمیات کا بیٹا ہوں۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ نتیش کمار جلد ہی عظیم اتحاد میں شامل ہوں گے جو بالکل درست ثابت ہوا اور اب میں یہ بھی کہتا ہوں کہ آنے والے۶؍ سے۸؍ ماہ میں بہار میں وسط مدتی انتخابات ہونے والے ہیں۔