ایک روز قبل ایرانی فوج نے عراق کے صوبہ کردستان کے کچھ علاقوں پر بمباری کی جبکہ پاسداران انقلاب نے راکٹ لانچر اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا
EPAPER
Updated: September 28, 2022, 12:01 PM IST | Agency | Baghdad
ایک روز قبل ایرانی فوج نے عراق کے صوبہ کردستان کے کچھ علاقوں پر بمباری کی جبکہ پاسداران انقلاب نے راکٹ لانچر اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا
ایک روز قبل ایرانی فوج نے عراق کے صوبہ کردستان کے کچھ علاقوں پر بمباری کی جبکہ پاسداران انقلاب نے راکٹ لانچر اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔مقامی ذرائع کے مطابق ایرانی حملوں میں مختلف مقامات پر میزائل لانچروں کو نشانہ بنایا گیا۔جبکہ پاسدا ران انقلاب کی طرف سے بمباری کا نشا نہ بنائے گئے علاقوں سے شہریوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ یاد رہے کہ ایرانی ملیشیا کی جانب سے شمالی عراق میں تہران مخالف انتہا پسندوں کے ٹھکانوں پر توپ خانے کے حملے کے دو دن بعد سامنے آیا ہے۔سرکاری ٹیلی ویژن نے گزشتہ ہفتے اطلاع دی تھی کہ پاسداران انقلاب نے شمالی عراق میں ان لوگوں کے ہیڈ کوارٹرس کو نشانہ بنایا جو ان کے بقول ایران مخالف ’دہشت گرد‘تھے۔ ٹی وی نے وہاں تعینات کرد گروپوں کا حوالہ دیا۔تہران ایران کے مسلح کرد مخالفین پر ملک میں بدامنی میں ملوث ہونے کا الزام لگاتا ہے، خاص طور پر شمال مغرب میں جہاں ایران کے ۱۰؍ملین کردوں میں سے زیادہ تر رہتے ہیں۔
یاد رہے کہ۳؍ روز قبل ( ۲۵؍ ستمبر ) کو عراق میں کردوں نے کردستان کا یوم آزادی منایا ہے۔ بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران میں جاری احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئےفوج نے کردستان پر بمباری کی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل کردستان پر ترکی نے بھی راکٹ حملے کئے ہیں۔ یہ علاقہ صدام حسین کے زمانے سے شورش زدہ ہے۔