Inquilab Logo

شہر کو آلودگی سے بچانے اوراسمارٹ سٹی بنانےکیلئےپیتل بھٹیوں کوشہرسےدورکیاجائیگا

Updated: February 27, 2021, 1:23 PM IST | Tamim Ahmed Nasimi | Moradabad

مراد آباد نگر نگم کے کیمپ دفتر میں منعقدہ میٹنگ میں شہر کی گنجان آبادی کو اسمارٹ سٹی سے منسلک کرنے پرغور و خوض کیا گیا

Nagar Nigam Meeting
نگر نگم کے کیمپ دفتر میں منعقدہ میٹنگ کا ایک منظر۔

نگر نگم کے کیمپ دفتر میں شہر کی گنجان آبادی کو اسمارٹ سٹی سے منسلک کرنے کیلئے غور و خوض کیا گیا۔ کیمپ دفتر میں منعقدہ اس میٹنگ میں شہر کے درمیان چلائی جا رہی ۳؍ہزار سے زائد پیتل بھٹیوں کو شہر سے باہر قائم کرنے کیلئے نگر نگم ایریا بیسڈ ڈیولپمنٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ شہر کے باشندوں کو ان آلودگی پھیلانے والی  بھٹیوں سے نجات دلانے کیلئے نگر نگم صنعتی حلقہ دہلی روڈ پر بنایا جائے گا،دستکاروں کو پیتل کا کاروبار کرنے کیلئے کلسٹر بنایا جائے گا جہاں  شہر کے دستکار جدید سائنسی تکنیک سے پیتل سلی کو بنانے سے  لے کر ڈھلائی ،پاؤڈر کوٹنگ، پالیشنگ ، چھلائی  اور دیگر کام کر سکیںگے۔اس کیلئے گیس کی پائپ لائن دستکاروں کے کلسٹر زون تک پہنچائی جائے گی جس سے دھوئیں سے دستکاروں کو بھی نجات  ملےگی۔
 اس تعلق سے نگر نگم کیمپ دفتر میں محکمۂ آلودگی بورڈ کے افسران کے ساتھ ہی پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹینٹ (پی ایم سی ) بلدیہ کے افسران ، دستکاروں کے نمائندے،  پولیس اور انتظامیہ کے حکام میٹنگ میں موجود تھےجہاں بلدیہ کمشنر  اور سی ای او سنجے سنگھ چوہان نے اسمارٹ سٹی میں پی ایم سی کے تحت دستکاروںکو شہر سے باہر صنعتی حلقہ میں منتقل کرنے کی پالیسی کو تفصیل سے بتایا۔ انھوں نے بتایا کہ این جی ٹی کے احکام اور اسمارٹ سٹی میں شہر کے باشندوں کی صحت کا دھیان رکھتے ہوئے پیتل کی بھٹیوں کو صنعتی حلقہ میں منتقل کیا جائےگا۔
 دستکاروں کے نمائندہ ڈاکٹر سید غانم میاں نے تجویز رکھی کہ جن حلقوں میں پہلے سے دستکاری کا کام ہو رہا ہے ، اسی کے نزدیک جگہ تلاش کر کے کلسٹر بنایا جائے۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ بروالان کے دستکاروں کو رام گنگا کے کنارے جہاں حال ہی میں جگہ خالی کرائی گئی ہے وہیں  اسمارٹ سٹی کے تحت جدید طریقے سے دستکاری کرنے کی جگہ و آلہ جات مہیا کرائے جائیں لیکن ان کی اس بات سے بلدیہ کمشنر متفق نہیں ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ صنعتی حلقہ میں دستکاری کا کام کرنا آسان ہوگا اور شہر آلودگی سے محفوظ رہے گا۔ ایس پی سٹی امیت کمار آنند نے کہا کہ آلودگی  کے تعلق سے مرادآباد پورے ہندوستان میں بد نام ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ شہر سے باہر سائنٹفک طریقے سے دستکاری کا کام ہو، اسمارٹ سٹی منصوبہ میں دستکاروں کو تعاون کرنا چاہئے۔سٹی مجسٹریٹ مہندر سنگھ نے بھی صنعتی حلقہ میں کلسٹربناکر کاروبار کرنے کے فیصلہ کو درست بتایا۔ 
 قابل غور ہے کہ مرادآباد کے ایکسپورٹ میں پیتل کی بھٹیوں کی بڑی حصہ داری ہے۔ شہر میں تقریباً ۳؍ہزار سے زائد بھٹیاں چل رہی ہیں جن کے ساتھ چھلائی، ڈھلائی، پالیشنگ اور کوٹنگ پلیٹنگ وغیرہ کے کاموں سے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگوں کا روز گار جڑا ہوا ہے۔ محکمۂ آلودگی کے مطابق ان کاموں سے جڑے کام کے طریقوں سے دھات کے باریک ذرات ہوا میںگھل کر پیچیدہ امراض پیدا کر رہے ہیں ساتھ ہی پانی کے ذریعہ رام گنگا ندی میں پہنچ کر پانی کو بھی آلودہ کر رہے ہیں۔ میٹنگ میں خصوصی طور پر ڈپٹی کمشنر بلدیہ انل کمار سنگھ، اسمارٹ سٹی کے انچارج ٹی این مشر ا اور محکمہ کثافت کے افسران بھی موجود تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK